کوئلے کی وزارت
سی آئی ایل اور گیل نے کوئلہ سے ایس این جی پلانٹ کے قیام کے لیے ایک مشترکہ پروجیکٹ پر دستخط کئے
Posted On:
06 AUG 2024 12:58PM by PIB Delhi
کوئلہ کی وزارت نے بجلی اور قدرتی گیس کی وزارت کے ساتھ مل کر آج (05اگست2024) کودو سرکردہ مہارتن سی پی ایس ایز، کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) اور گیل (انڈیا) لمیٹڈ (گیل) کے درمیان ایک تاریخی مشترکہ منصوبے کے معاہدے کی سہولت فراہم کی ہے۔ یہ معاہدہ سرفیس کول گیسی فیکیشن (ایس سی جی) ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے، کوئلے سے مصنوعی قدرتی گیس (ایس این جی) پلانٹ کے قیام کی طرف ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے۔
ایسٹرن کول فیلڈز لمیٹڈ کے رانی گنجاریا میں قائم کیا جانے والا پلانٹ، ویسٹرن بنگالیز نے مصنوعی قدرتی گیس (ایس این جی) فی گھنٹہ 80000 این ایم3 پیدا کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ سالانہ پیداوار 633.6 ملین این ایم 3 فی گھنٹہ ہے جس کے لیے 1.9 ملین ٹن (ایم ٹی ایس) کوئلے کی ضرورت ہوگی۔ کوئلے کی فراہمی ، سی آئی ایل کے ذریعے کی جائے گی۔ دونوں کارپوریٹ کمپنیوں کی ہم آہنگی اور شراکت داری نیشنل کول گیسی فیکیشن مشن کی طرف ایک بڑا قدم ہے، جو کوئلے کی کیمیائی خصوصیات کے استعمال میں سہولت فراہم کرتا ہے۔
مصنوعی قدرتی گیس (ایس این جی) ایک ایندھن کی گیس ہے جو بنیادی طور پر میتھین، سی ایچ4 پر مشتمل ہے جو مختلف کیمیکلز اور کھادوں کی تیاری کے لیے ایک فیڈ اسٹاک ہے۔ آنے والا پلانٹ خام مال کو محفوظ بنانے اور قدرتی گیس کی درآمد پر انحصار کم کرنے اور آتم نر بھرمشن کو فروغ دینے میں مدد دے گا۔
جناب دیبایش نندا، ڈائریکٹر (کاروباری ترقی) سی آئی ایل اور جناب آر کے سنگھل، ڈائریکٹر (بزنس ڈیولپمنٹ) گیل نے بالترتیب سی آئی ایل اور گیل کی جانب سے جے وی اے پر دستخط کیے۔
کوئلہ کے محکمے کے ایڈیشنل سکریٹری جناب ایم ناگراجو نے دستخط کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس پروجیکٹ کے ساتھ سی آئی ایل اور گیل کا عہد ایک رول ماڈل ہوگا۔گیسی فیکیشن وزارت کوئلہ کے لیے سب سے زیادہ ترجیحی علاقہ ہے۔ ہندوستان کو کوئلے کے بڑے ذخائر سے نوازا گیا ہے اور ان ذخائر کو فائدہ مند اور ماحول دوست طریقے سے استعمال کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کاربن کے اخراج کو کم سے کم کرنے کے لیے مزید کوئلے کے گیسی فیکیشن منصوبے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کی طرف سے ہر ممکن تعاون موجود ہے جس میں قابل عمل گیپ فنڈنگ کے لیے مالی معاونت بھی شامل ہے۔ اہل بولی دہندگان (سرکاری اور نجی) کو مدعو کرنے کے لیے تجاویز کی درخواست (آر ایف پیز)، کوئلہ/لگنائٹ گیسی فیکیشن پروجیکٹ کے لیے تین زمروں کے تحت 8500 کروڑ روپے کی مالی مراعات کے لیے 15مئی 2024 کو پیش کیے گئے ہیں جس کے لیے جمع کرانے کی آخری تاریخ 11نومبر2024 ہے۔
جناب ایس کے گپتا (چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر)، گیل نے سی آئی ایل اور گیل کی ٹیم کی تکمیل کرتے ہوئے اس پروجیکٹ کو آگے بڑھانے کے لیے حکومت سے مزید تعاون کی ضرورت کا اظہار کیا۔
ایم او پی اینڈ این جی کے سکریٹری جناب پنکج جین نے کہا کہ ملک کے اخراج کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے مستقبل میں کوئلے کے گیسی فکیشن جیسے ماحول دوست منصوبوں کے لیے کوئلے کے متبادل استعمال کو سامنے لانا چاہیے۔ انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایس سی جی مزید پروسیسنگ پر مصنوعی قدرتی گیس پیدا کرتا ہے جسے متبادل قدرتی گیس کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کا استعمال بہاو کیمیکلز کی پیداوار کے لیے فیڈ اسٹاک کے طور پر بھی ہے جو فی الحال درآمد کیے جا رہے ہیں اور ساتھ ساتھ بجلی کی پیداوار کے لیے بھی۔
خلاصہ کرتے ہوئے، جناب دیبایش نندا، ڈائریکٹر بی ڈی، سی آئی ایل نے میسرز پروجیکٹس اینڈ ڈیولپمنٹ انڈیا لمیٹڈ کو مشورہ دیا، جسے پلانٹ کی تفصیلی فزیبلٹی رپورٹ تیار کرنے کا کام سونپا گیا ہے تاکہ اس منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر شروع کیا جا سکے۔ انہوں نے اس دستخط کی تقریب میں شرکت کے لیے وزارت کوئلہ، پی اینڈ این جی، سی آئی ایل، گیل اور پی ڈی آئی ایل کے حکام کا شکریہ ادا کیا۔
************
ش ح۔ ا ع ۔ را
U-9387
(Release ID: 2042083)
Visitor Counter : 46