ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ نے "صنعتی قدر بڑھانے کے لیے ہنر کی مضبوطی" پروجیکٹ کو نافذ کیا
پروجیکٹ کے تحت بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے 500 آئی ٹی آئی کا انتخاب کیا گیا تھا
Posted On:
05 AUG 2024 1:06PM by PIB Delhi
ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ نے صنعتی قدر بڑھانے کے لیے ہنر کی مضبوطی (ایس ٹی آر آئی وی ای) پروجیکٹ کو نافذ کیا جو کہ عالمی بینک کی مدد سے حکومت ہند کا پروجیکٹ تھا جس کا مقصد آئی ٹی آئی اور اپرنٹس شپس کے ذریعہ فراہم کی جانے والی مہارت کی تربیت کی مطابقت اور کارکردگی کو بہتر بنانا تھا۔ اس منصوبے کی مدت 2024-2017 (مئی تک) تھی۔
پروجیکٹ کے تحت 500 آئی ٹی آئی (جس میں 467 سرکاری اور 33 پرائیویٹ آئی ٹی آئی شامل ہیں) کو انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے اور لیب، آلات اور آلات کی اپ گریڈیشن کر کے تربیت کی صنعت کی مناسبت کو مزید بڑھانے کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ ریاست کے لحاظ سے منتخب آئی ٹی آئی کی تعداد کو ضمیمہ I میں رکھا گیا ہے۔
مجموعی طور پر 90 انڈسٹری کلسٹرز (آئی سی) نے ایس ٹی آر آئی وی ای کے تحت انڈسٹری اپرنٹس شپ انیشیٹو (آئی اے آئی) گرانٹ معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ ایس ٹی آر آئی وی ای کے تحت آن بورڈ آئی سی کی ریاست وار تعداد بھی ضمیمہ I میں رکھی گئی ہے۔
ایس ٹی آر آئی وی ای پروجیکٹ کے تحت، جھانسی سے دو آئی ٹی آئی (ایک سرکاری ، ایک نجی) ریاست اتر پردیش کے جھانسی پارلیمانی حلقے سے منتخب کیے گئے۔ ان کی تفصیلات یہ ہیں:
این سی وی ٹی ایم آئی ایس کوڈ
|
نوع
|
آئی ٹی آئی کا نام
|
پتہ
|
ضلع
|
GU09001561
|
سرکاری
|
گورنمنٹ آئی ٹی آئی، جھانسی
|
گورنمنٹ آئی ٹی آئی گوالیار روڈ، جھانسی
|
جھانسی
|
PU09001984
|
نجی
|
ماں پتامبر پرائیوٹ آئی ٹی آئی
|
شیو پوری روڈ، جے ایم کے موٹرس، جے کے ہسپتال کے پیچھے، نان
|
جھانسی
|
ایس ٹی آر آئی وی ای پروجیکٹ کی مدت 2017 سے 2024 (31 مئی) تک تھی۔ پروجیکٹ اب ختم ہو چکا ہے اور ایس ٹی آر آئی وی ای پروجیکٹ کے تحت مزید آئی ٹی آئی یا آئی سی کا انتخاب نہیں کیا جا سکتا ہے۔
تاہم، ایس ٹی آر آئی وی ای پروجیکٹ کے تحت انسٹی ٹیوٹ کی سطح پر عمل درآمد ایک انسٹی ٹیوٹ مینجمنٹ کمیٹی (آئی ایم سی) کے ذریعہ کیا گیا، جس میں مقامی صنعت کے اراکین بھی شامل تھے، جس نے روزمرہ کے پروگرام کے نفاذ کے لیے کام کیا، جس کے نتیجے میں صنعتوں کے درمیان رابطے میں اضافہ ہوا۔
ضمیمہ I
آئی ٹی آئی اور انڈسٹری کلسٹرس کی ریاست وار تعدادحسب ذیل ہے:
نمبر شمار
|
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کا نام
|
سرکاری آئی ٹی آئی کی تعداد
|
نجی آئی ٹی آئی کی تعداد
|
آئی ٹی آئی کی کل تعداد
|
آئی سی کی تعداد
|
1
|
انڈمان و نیکوبار
|
1
|
-
|
1
|
-
|
2
|
آندھرا پردیش
|
15
|
-
|
15
|
-
|
3
|
اروناچل پردیش
|
1
|
-
|
1
|
-
|
4
|
آسام
|
6
|
2
|
8
|
-
|
5
|
بہار
|
4
|
-
|
4
|
-
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
1
|
-
|
1
|
-
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
13
|
4
|
17
|
-
|
8
|
دہلی
|
3
|
1
|
4
|
-
|
9
|
گوا
|
2
|
-
|
2
|
-
|
10
|
گجرات
|
34
|
4
|
38
|
15
|
11
|
ہریانہ
|
21
|
-
|
21
|
7
|
12
|
ہماچل پردیش
|
32
|
1
|
33
|
7
|
13
|
جموں و کشمیر
|
7
|
-
|
7
|
1
|
14
|
جھار کھنڈ
|
6
|
-
|
6
|
-
|
15
|
کرناٹک
|
21
|
1
|
22
|
11
|
16
|
کیرالہ
|
23
|
2
|
25
|
5
|
17
|
لداخ
|
1
|
-
|
1
|
-
|
18
|
مدھیہ پردیش
|
20
|
1
|
21
|
6
|
19
|
مہاراشٹر
|
72
|
5
|
77
|
12
|
20
|
منی پور
|
2
|
-
|
2
|
1
|
21
|
میگھالیہ
|
1
|
-
|
1
|
-
|
22
|
میزورم
|
1
|
-
|
1
|
1
|
23
|
ناگالینڈ
|
2
|
-
|
2
|
-
|
24
|
اوڈیشہ
|
25
|
2
|
27
|
3
|
25
|
پوڈو چیری
|
2
|
-
|
2
|
-
|
26
|
پنجاب
|
23
|
1
|
24
|
-
|
27
|
راجستھان
|
14
|
-
|
14
|
-
|
28
|
سکم
|
1
|
-
|
1
|
-
|
29
|
تمل ناڈو
|
29
|
3
|
32
|
15
|
30
|
تلنگانہ
|
17
|
-
|
17
|
6
|
31
|
تریپورہ
|
8
|
-
|
8
|
-
|
32
|
اتر پردیش
|
25
|
4
|
29
|
-
|
33
|
اترا کھنڈ
|
8
|
-
|
8
|
-
|
34
|
مغربی بنگال
|
26
|
2
|
28
|
-
|
|
کل
|
467
|
33
|
500
|
90
|
یہ جانکاری ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) میں وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، جناب جینت چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ت ع(
9356
(Release ID: 2041902)
Visitor Counter : 42