جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جل جیون مشن کے ذریعہ پانی کی فراہمی کا معیار


پچھلے 5 سالوں میں آرسینک اور فلورائیڈ سے متاثرہ بستیوں کی تعداد میں نمایاں کمی

ریاستوں میں مختلف سطحوں پر پینے کے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی 2163 لیبارٹریز قائم کی گئی ہیں: ہندوستان بھر میں 24.61 لاکھ سے زیادہ خواتین کو فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس کے ذریعے پانی کی جانچ کے لیے تربیت  فراہم کی گئی

Posted On: 05 AUG 2024 1:57PM by PIB Delhi

حکومت ہند، ریاستوں کے ساتھ شراکت میں، جل جیون مشن (جے جے ایم) کو اگست  2019 سے نافذ کر رہی ہے، تاکہ ملک کے ہر دیہی گھرانے کو مناسب مقدار میں، مقررہ معیار کی اور باقاعدہ اور طویل مدتی بنیادوں پر پینے کے قابل پانی کی فراہمی   کی جا سکے۔ پینے کا پانی ریاست کا موضوع ہونے کی وجہ سے، جل جیون مشن کے تحت اسکیموں سمیت پینے کے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی، منظوری، عمل آوری، آپریشن اور دیکھ بھال کی ذمہ داری،   ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سرکاروں  پر ہے۔ حکومت ہند ،ریاستوں کو تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرکے مدد کرتی ہے۔

مورخہ15 اگست 2019 کو جل جیون مشن کے اعلان کے وقت، 3.23 کروڑ (17فیصد) دیہی گھرانوں میں نل کے پانی کے کنکشن ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ اب تک، جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے 31جولائی2024 تک اطلاع دی گئی ہے، تقریباً 11.80 کروڑ اضافی دیہی گھرانوں کو نلکے کے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔ اس طرح، 31جولائی2024 تک، 19.32 کروڑ دیہی گھرانوں میں سے، ملک کے 5.83 لاکھ گاؤں میں، تقریباً 5.80 لاکھ دیہاتوں میں پھیلے ہوئے 15.03 کروڑ (77.81فیصد) سے زیادہ گھرانوں  میں نل سے پانی کی فراہمی کی اطلاع ہے۔  مزیدبرآں، 31جولائی2024 تک تقریباً 2.31 لاکھ گاؤں "ہر گھر جل" کے طور پر رپورٹ کیے گئے ہیں۔

جل جیون مشن کے تحت، موجودہ رہنما خطوط کے مطابق ہندوستانی معیارات کی بیوروبی آئی ایس:10500 کےمعیارات کو، پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کے ذریعے فراہم کیے جانے والے پانی کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے معیارات کے طور پر اپنایا جاتا ہے۔ جے جے ایم کے تحت، گھروں کو نل کے پانی کی فراہمی کے لیے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے، معیار سے متاثرہ بستیوں کو ترجیح دی جاتی ہے۔ کسی خاص مالی سال میں ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فنڈز مختص کرتے وقت، آرسینک اور فلورائیڈ سمیت کیمیائی آلودگیوں سے متاثر ہونے والی بستیوں میں رہنے والی آبادی کو 10 فیصد  اوزان فراہم کیا جاتا ہے۔

جے جے ایم کے تحت، دیہی علاقوں میں پینے کے پانی کے ذرائع میں آلودگی کی، رہائش کے لحاظ سے نگرانی کی جاتی ہے۔ جل جیون مشن کے آغاز کے بعد سے، آرسینک اور فلورائیڈ سے متاثرہ رہائش گاہوں کی تعداد سالوں میں کم ہوئی ہے۔ جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی اطلاع کے مطابق، 31جولائی2024 تک، ملک میں 316 آرسینک اور 265 فلورائیڈ سے متاثرہ دیہی بستیاں ہیں۔ ان تمام باقی 316 آرسینک سے متاثرہ اور 265 فلورائیڈ سے متاثرہ بستیوں میں کمیونٹی واٹر پیوریفیکیشن پلانٹس (سی ڈبلیو پی پی) کے ذریعے کھانا پکانے اور پینے کی ضروریات کے لیے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کی گئی ہے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے جے جے ایم – آئی ایم آئی ایس پر آرسینک اور فلورائیڈ سے متاثرہ رہائش گاہوں کی سال وار تعداد ذیل میں دی گئی ہے۔

 

آلودگی  

آرسینک/ فلورائیڈ سے متاثرہ رہائش گاہوں کی تعداد

 

یکم اپریل 2019

یکم اپریل 2020

یکم اپریل 2021

یکم اپریل 2022

یکم اپریل 2023

یکم اپریل 2024

31جولائی2024

 

ارسینیک

14,020

4,568

1,717

800

507

378

316

 

فلورائیڈ

7,996

5,796

1,021

638

393

348

265

 

 

 

 

 

 

 

ماخذ: جے جے ایم/آئی ایم آئی ایس

 

                   

 

آپریشنل رہنما خطوط کے مطابق، ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے، جے جے ایم کے تحت پانی کے معیار کی نگرانی اور دیکھ بھال  (ڈبلیو کیو ایم  اینڈایس) کی سرگرمیوں کے لیے اپنے سالانہ مختص فنڈ کا 2فیصد تک استعمال کر سکتے ہیں، جس میں پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی لیبارٹریوں کا قیام اور مضبوطی، آلات کی خریداری، آلات، کیمیکل، شیشے کے برتن، استعمال کی اشیاء، ہنر مند افرادی قوت کی خدمات حاصل کرنا، فیلڈ ٹیسٹ کٹس (ایف ٹی کیز) کا استعمال کرتے ہوئے کمیونٹی کی نگرانی، آگاہی پیدا کرنا، پانی کے معیار پر تعلیمی پروگرام، لیبارٹریوں کی منظوری/تسلیم، وغیرہ شامل ہیں۔

ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پانی کے معیار کے لیے پانی کے نمونوں کی جانچ کرنے اور پینے کے پانی کے ذرائع کے نمونے جمع کرنے، رپورٹنگ، نگرانی اور دیکھ بھال کے لیے ایک آن لائن جے جے ایم -  آبی معیار کے انتظامیہ کے معلوماتی نظام  (ڈبلیو کیو ایم آئی ایس) کاپورٹل تیار کیا گیا ہے۔ ڈبلیو کیو ایم آئی ایس کے ذریعے رپورٹ کردہ پانی کے معیار کے ٹیسٹ کی ریاست کے لحاظ سے تفصیلات پبلک ڈومین میں دستیاب ہیں اور ان تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے:

https://ejalshakti.gov.in/WQMIS/Main/report

جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ رپورٹ کیا گیا ہے، اب تک مختلف سطحوں پر 2163 پینے کے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی لیبارٹریز، ملک میں ریاستی، علاقائی، ضلع، سب ڈویژن اور/یا بلاک کی سطح  پرقائم کی گئی ہے۔ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پانی کے معیار کی جانچ کی حوصلہ افزائی کرنے کی غرض سے، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے عام لوگوں کے لیے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی لیبارٹریوں کو معمولی شرح پر اپنے پانی کے نمونوں کی جانچ کے لیے کھول دیا ہے۔

جے جے ایم ڈیش بورڈ پر ایک ’سٹیزن کارنر‘ بھی تیار کیا گیا تھا۔ اس کارنر میں دیہی علاقوں میں پی ڈبلیو ایس کے ذریعے پانی کی فراہمی کے معیار کے بارے میں مزید بیداری پیدا کرنے اور لوگوں میں اعتماد پیدا کرنے کے لیے عوامی ڈومین میں پانی کے معیار کے ٹیسٹ کے نتائج کی نمائش شامل تھی۔

پانی کے معیار کی نگرانی کرنے کے لیے کمیونٹیوں کو بااختیار بنانے کی غرض سے ، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ گاؤں کی سطح پر فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس (ایف ٹی کے) کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے معیار کی جانچ کرنے کے لیے ہر گاؤں میں 5 افراد، ترجیحاً خواتین کی شناخت اور تربیت کریں اور اس کی اطلاع دیں۔ ڈبلیو کیو ایم آئی ایس پورٹل پر،   جیسا کہ ڈبلیو کیو ایم آئی ایس پر ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کی طرف سے اطلاع دی گئی ہے، آج تک، 24.61 لاکھ سے زیادہ خواتین کو ایف ٹی کے کا استعمال کرتے ہوئے پانی کی جانچ کے لیے تربیت دی گئی ہے۔

یہ معلومات جل شکتی کے مرکزی وزیر مملکت ، جناب وی سومننا نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔

************

ش ح۔ ا ع     ۔ م  ص

 (U:9322 )

 


(Release ID: 2041813) Visitor Counter : 49