ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا کے تحت، قلیل مدتی تربیت کے ذریعے ہنر مندی کے فروغ کی تربیت دی گئی ہے اور پیشگی سیکھنے کی پہچان کے ذریعے اعلیٰ مہارت اور دوبارہ ہنر مندبنایا گیا ہے
Posted On:
05 AUG 2024 1:03PM by PIB Delhi
ہنرمندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، جناب جینت چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) اپنی اہم اسکیم پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی) کو 2015 سے نافذ کر رہی ہے، جس کا مقصد ہندوستانی نوجوانوں کو خود روزگار اور اجرت والے روزگار کے ذریعے بہتر معاش کے لیے صنعت سے متعلقہ ہنر مندی کی تربیت لینے کے قابل بنانا ہے۔پی ایم کے وی وائی کے تحت قلیل مدتی تربیت (ایس ٹی ٹی) دی گئی ہے اور پیشگی سیکھنے کی پہچان کے ذریعے اعلیٰ مہارت اور دوبارہ ہندمند بنایا گیا ہے۔
اسکیم کے پہلے تین ورژن میں قلیل مدتی تربیت (ایس ٹی ٹی) جزو میں جگہوں کا پتہ لگایا گیا ہے جو کہ پی ایم کے وی وائی1.0، پی ایم کے وی وائی 2.0 اور پی ایم کے وی وائی 3.0 مالی سال 16-2015 سے مالی سال 22-2021 تک نافذ کیا گیا ہے۔ پی ایم کے وی وائی 4.0 کے تحت، پلیسمنٹ کے اجزاء کو الگ کر دیا گیا ہے۔ پی ایم کے وی وائی کے تحت (1.0 سے 3.0 تک) 30 جون 2024 تک، 24.38 لاکھ امیدواروں کو رکھا گیا ہے جس میں خود ملازمت اور اجرت پر کام کرنے والے دونوں شامل ہیں۔
ریاست تمل ناڈو میں گزشتہ تین سال (22-2021 سے 24-2023) کے دوران پی ایم کے وی وائی کے تحت تربیت یافتہ امیدواروں کی ضلع کے اعتبار سے تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔ مزید، ان کے ذریعہ بنائے گئے اداروں کی تفصیلات اس وزارت کے پاس دستیاب نہیں ہیں۔
ضمیمہ
ریاست تمل ناڈو میں گزشتہ تین سال (22-2021 سے 24-2023) کے دوران پی ایم کے وی وائی کے تحت تربیت یافتہ امیدواروں کی ضلع کے اعتبار سے تفصیلات:
نمبر شمار
|
ضلع
|
2021-22
|
2022-23
|
2023-24
|
امیدواروں کو تربیت دی گئی
|
امیدواروں کو تربیت دی گئی
|
امیدواروں کو تربیت دی گئی
|
1
|
آریالور
|
805
|
0
|
480
|
2
|
چینگل پٹو
|
1
|
0
|
140
|
3
|
چنئی
|
3591
|
1427
|
3680
|
4
|
کوئمبٹور
|
1628
|
574
|
2922
|
5
|
کڈالور
|
1141
|
288
|
937
|
6
|
دھرم پوری
|
271
|
240
|
502
|
7
|
ڈنڈیگل
|
1451
|
285
|
625
|
8
|
ایرود
|
1065
|
260
|
1215
|
9
|
کلاکوریچی
|
0
|
20
|
0
|
10
|
کانچی پورم
|
2634
|
35
|
1204
|
11
|
کنیا کماری
|
21
|
40
|
727
|
12
|
کرور
|
670
|
210
|
456
|
13
|
کرشناگیری
|
270
|
270
|
1131
|
14
|
مدورئی
|
524
|
560
|
840
|
15
|
ناگاپٹنم
|
297
|
467
|
880
|
16
|
نماکل
|
674
|
261
|
1800
|
17
|
پرامبلور
|
376
|
0
|
748
|
18
|
پڈوکوٹائی
|
100
|
0
|
341
|
19
|
رامناتھ پورم
|
1015
|
351
|
0
|
20
|
رانی پیٹ
|
59
|
0
|
517
|
21
|
سالم
|
490
|
0
|
613
|
22
|
سیواگنگا
|
941
|
200
|
397
|
23
|
ٹینکاسی
|
0
|
0
|
25
|
24
|
تھنجاور
|
714
|
0
|
779
|
25
|
نیلگیری
|
543
|
240
|
1220
|
26
|
تھینی
|
73
|
0
|
236
|
27
|
تھیروولور
|
3013
|
396
|
2648
|
28
|
تھروورور
|
881
|
245
|
693
|
29
|
تروچیراپلی
|
675
|
172
|
1552
|
30
|
ترونیل ویلی
|
326
|
0
|
812
|
31
|
تروپتھور
|
270
|
70
|
443
|
32
|
تروپور
|
393
|
270
|
50
|
33
|
ترووانامالائی
|
948
|
132
|
2936
|
34
|
توتیکورن
|
214
|
0
|
386
|
35
|
ویلور
|
1745
|
615
|
1422
|
36
|
ولوپورم
|
856
|
249
|
566
|
37
|
ویرودھونگر
|
382
|
152
|
598
|
|
مجموعی تعداد
|
29057
|
8029
|
34521
|
********
ش ح۔ح ا۔ع ن
(U: 9313)
(Release ID: 2041605)
Visitor Counter : 63