الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
آسام میں ٹاٹا کے سیمی کنڈکٹر یونٹ کی تعمیر آج سے شروع ہو رہی ہے۔ 27 ہزار کروڑروپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ قائم کیا جائے گا اور 15,000 براہ راست اور 11-13 ہزار بالواسطہ ملازمتیں پیدا ہوں گی
آج کا اعلان ایکٹ ایسٹ پالیسی کی سمت میں ایک قدم ہے، جیسا کہ وزیر اعظم ہند نے زور دیا: الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے مرکزی وزیر
تین بڑی ٹیکنالوجیز جو اس پلانٹ میں لگائی جائیں گی ہندوستان میں تیار کی جا رہی ہیں: جناب اشونی ویشنو
یہ مقامی جدید سیمی کنڈکٹر پیکیجنگ ٹیکنالوجیز آٹوموٹیو، مواصلات اور دیگر شعبوں میں کلیدی ایپلی کیشنز کے لیے انتہائی اہم ہیں
سیمی کنڈکٹر چپ ڈیزائن میں 85,000 صنعت کے لیے تیار افرادی قوت کو ملک بھر کے 113 تعلیمی اداروں میں تربیت دی جا رہی ہے: شمال مشرق میں ایسے نو ادارے ہیں
Posted On:
03 AUG 2024 7:59PM by PIB Delhi
ہندوستان میں سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کی تشکیل کی طرف ایک اہم قدم کے طور پر، آسام یونٹ میں ٹاٹا کے سیمی کنڈکٹر یونٹ کی تعمیر کے آغاز کے لیے تقریب آج آسام کے وزیر اعلیٰ، جناب ہمنتا بسوا سرما اور ٹاٹا سنز لمیٹڈ کے چیئرمین این چندرشیکرن کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔ اس کے بعد آج، مرکزی وزیر برائے ریلوے، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اور اطلاعات و نشریات،جناب اشونی وشنو نے میڈیا کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نے ہمیشہ ایکٹ ایسٹ پالیسی پر زور دیا ہے اور آسام میں اس سہولت کی تعمیر کے آغاز کے ساتھ آج ایک بہت اہم سنگ میل حاصل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس پروجیکٹ کو مرکزی کابینہ نے 29 فروری 2024 کو منظوری دی تھی۔
ہندوستان میں سیمی کنڈکٹرز اور ڈسپلے مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم کی ترقی کے پروگرام کو 21.12.2021 کو مطلع کیا گیا تھا جس کی کل لاگت 76,000 کروڑ روپے تھی۔ جون، 2023 میں، ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی کابینہ نے سانند، گجرات میں ایک سیمی کنڈکٹر یونٹ قائم کرنے کے لیے مائکرون کی تجویز کو منظوری دی تھی جس کی تعمیر تیزی سے جاری ہے۔
سیمی کنڈکٹر یونٹ کے بارے میں
مرکزی وزیر نے بتایا کہ یہ یونٹ 27 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ قائم کیا جائے گا اور اس سے 15 ہزار براہ راست اور 11-13 ہزار بالواسطہ ملازمتیں پیدا ہونے کی امید ہے۔ انہوں نے سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کی بنیادی حیثیت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ مختلف اپ اسٹریم اور ڈاون اسٹریم صنعتوں میں روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں گے۔
اس یونٹ کی مجوزہ صلاحیت 4.83 کروڑ سیمی کنڈکٹر چپس یومیہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ یہ یونٹ مقامی جدید سیمی کنڈکٹر پیکیجنگ ٹیکنالوجیز بشمول وائر بانڈ، فلپ چپ اور I-ایس آئی پی (انٹیگریٹڈ سسٹم ان پیکج) ٹیکنالوجیز کی ترقی کے لیے سائٹ ہوگی اور یہ تینوں بڑی ٹیکنالوجیز جو اس پلانٹ میں لگائی جائیں گی،جنہیں بھارت میں تیار کیا جا رہا ہے۔ یہ ٹیکنالوجیز اہم ایپلی کیشنز جیسے آٹوموٹیو (خاص طور پر الیکٹرک گاڑیاں)، کمیونیکیشن، نیٹ ورک انفراسٹرکچر اور دیگر کے لیے انتہائی اہم ہیں۔
ٹیلنٹ ڈویلپمنٹ پلان
مرکزی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ سیمی کنڈکٹر چپ ڈیزائن میں بی ٹیک، ایم ٹیک اور پی ایچ ڈی کی سطح پر صنعت کے لیے تیار 85,000 افرادی قوت کو ملک بھر کے 113 تعلیمی اداروں میں تربیت دی جا رہی ہے۔ ان میں سے 9 شمال مشرق میں ہیں جن کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔
نمبر شمار
|
ریاست
|
اداروں کے نام
|
1
|
آسام
|
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سلچر
|
2
|
میزورم
|
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میزورم
|
3
|
منی پور
|
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی منی پور
|
4
|
ناگالینڈ
|
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ناگالینڈ
|
5
|
تریپورہ
|
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اگرتلہ
|
6
|
سکم
|
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سکم
|
7
|
اروناچل پردیش
|
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اروناچل پردیش
|
8
|
میگھالیہ
|
نارتھ ایسٹرن ہل یونیورسٹی، شیلانگ
|
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میگھالیہ
|
آج کا اعلان شمال مشرق کی ترقی کو تیز کرنے اور ہندوستان کے وزیر اعظم کے وکست بھارت، شمال مشرق کے وژن کو پورا کرنے میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے۔
*****
ش ح۔ا م ۔ م ص۔
(U: 9270)
(Release ID: 2041177)
Visitor Counter : 37