کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

گزشتہ چار سالوں میں ہندوستان کی سمندری غذا کی برآمدات میں 30 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے، جو 24-2023 میں 61043.68 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے

Posted On: 02 AUG 2024 5:45PM by PIB Delhi

حکومت کی طرف سے کی جانے والی مختلف کوششوں کے نتیجے میں، ہندوستان کی سمندری غذا کی برآمدات روپے سے بڑھ گئی ہیں۔ 2019-20 میں 46,662.85 کروڑ سے روپے 2023-24 میں 61043.68 کروڑ روپے 30.81 فیصد اضافہ درج کیا گیا۔

پچھلے پانچ سالوں میں سمندری مصنوعات کی کل پیداوار اور کل برآمدات، سال کے لحاظ سے، درج ذیل جدول میں دی گئی ہیں:-

سال

پیداوار

(لاکھ ٹن میں)

برآمدات

(لاکھ ٹن میں)

2019-20

141.64

13.29

2020-21

147.25

11.68

2021-22

162.48

13.98

2022-23

175.45

17.54

2023-24

182.70**

18.19

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ماخذ: ڈی جی سی آئی ایس اور محکمہ ماہی پروری،حکومت ہند

 ** متوقع

حکومت برآمدات کو فروغ دینے والے اداروں اور بیرون ملک ہندوستانی مشنوں کے ساتھ سمندری مصنوعات سمیت برآمدات کی کارکردگی کی باقاعدگی سے نگرانی اور جائزہ لیتی ہے جس کا مقصد گزشتہ سال کی نسبت برآمدات کو بڑھانا ہے۔ اندرونی اہداف صرف نگرانی کے مقصد کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، اور 25-2024 کے لیے 7.86 بلین امریکی ڈالر مقرر کیے گئے ہیں۔

حکومت سمندری مصنوعات کی ترقی کی اتھارٹی (ایم پی ای ڈی اے) کے ذریعہ، جو کہ محکمہ تجارت کے انتظامی کنٹرول کے تحت ایک قانونی ادارہ ہے، برآمدات وغیرہ کے لیے قدر میں اضافے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کو بہتر کرنے،جانچ لیبارٹریوں کے قیام، بین الاقوامی تجارتی میلوں میں شرکت، اور آبی زراعت کی پیداوار کے لیے تکنیکی مدد فراہم کرتی ہے۔

بجٹ 25-2024 میں جھینگے اور جھینگے کی خوراک/مچھلی کی خوراک کی تیاری کے لیے مختلف اجزاء/ان پٹ پر درآمدی ڈیوٹی میں کمی سے ہندوستانی سمندری غذا پر مبنی ویلیو ایڈڈ مصنوعات بین الاقوامی منڈیوں میں مزید مسابقتی ہوں گی اور برآمدات  کے اضافہ میں مدد ملے گی۔ درآمدی ڈیوٹی کی کمی میں فش لپڈ آئل (ایچ ایس 1504 20) اور الگل پرائم (آٹا) (ایچ ایس 2102 2000) پر 15 فیصد سے صفر، کرل میل (ایچ ایس  2301 20) پر 5 فیصد سے صفر، منرل اور وٹامن پریمکس (ایچ ایس  2309 90 90)، خام مچھلی کے تیل پر 30فیصدسے صفر تک، جھینگے اور جھینگے کی خوراک (2309 90 31) پر 15فیصدسے 5فیصدتک اور مچھلی کی خوراک (2309 90 39) دھول سے پہلے کا پاؤڈر پر 30فیصد سے پہلے صفر تک شامل ہیں۔

حکومت نے برآمدی مصنوعات (آر او ڈی ٹی ای پی) پر ڈیوٹی اور ٹیکس کی معافی بھی سمندری غذا کی مختلف مصنوعات کے لیے 2.5فیصد سے بڑھا کر 3.1فیصد کر دی ہے اور زیادہ سے زیادہ قیمت کی حد فی کلو گرام 69.00تک بڑھا دی ہے، جس سے ایسی مصنوعات کی برآمد کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی۔

مزید برآں، حکومت ہندکامحکمہ برائے ماہی پروری، ماہی پروری سے برآمدات کو فروغ دینے کے مقصد کے ساتھ 5 سال کی مدت یعنی مالی سال 21-2020 سے مالی سال 25-2024 تک ماہی گیری کے شعبے میں 20050 کروڑ کی سرمایہ کاری کے ساتھ پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) نامی فلیگ شپ اسکیم نافذ کر رہا ہے۔ اس اسکیم کا مقصد مچھلی کی پیداوار اور پیداواری صلاحیت، کیچ/فصل کے معیار، ٹیکنالوجی کا انفیوژن، فصل کے بعد کا بنیادی ڈھانچہ، ویلیو چین کو جدید اور مضبوط بنانا، فصل کے بعد ہونے والے نقصانات میں کمی، ٹریس ایبلٹی وغیرہ میں 21-2020 21 کے بعد سے، محکمہ ماہی پروری، حکومت ہند نے پی ایم ایم ایس وائی کے تحت کولڈ چین انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے 1283.47 کروڑ روپے کی تجاویز کو منظوری دی ہے۔ ، جس میں 586 کولڈ سٹوریجز کی تعمیر، 78 کولڈ اسٹوریج/آئس پلانٹ کی جدید کاری اور 26588 پوسٹ ہارویسٹ ٹرانسپورٹیشن سہولیات شامل ہیں۔

یہ معلومات صنعت و تجارت کے مرکزی وزیر مملکت جناب جتن پرساد نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ت ع(

9223

 


(Release ID: 2040937) Visitor Counter : 73