صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
آیوشمان بھارت کارڈز سے متعلق اپ ڈیٹ
آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی- پی ایم جے اے وائی) کے تحت 34 کروڑ سے زیادہ آیوشمان کارڈ بنائے گئے
اسکیم کے تحت، 7 کروڑ سے زیادہ اسپتال میں داخلوں کے لئے ایک لاکھ کروڑ روپے کی منظوری دی گئی
Posted On:
02 AUG 2024 5:39PM by PIB Delhi
مورخہ30جون2024 تک، ملک میں آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی- پی ایم جے اے وائی) کے تحت 34.7 کروڑ سے زیادہ آیوشمان کارڈ بنائے گئے ہیں۔ اے بی- پی ایم جے اے وائی کے تحت بنائے گئے آیوشمان کارڈز کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے وار تفصیلات ضمیمہ- I میں ہیں۔ یہ اسکیم دہلی کے قومی راجدھانی خطے ، مغربی بنگال اور اڈیشہ کو چھوڑ کر 33 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقے میں نافذ ہے۔
مورخہ 30جون 2024 تک، کل 7.37 کروڑ اسپتال میں داخلوں کی مالیت ، اسکیم کے تحت، ایک لاکھ کروڑ کی منظوری دی گئی ہے۔ اسکیم کے تحت منظور شدہ اسپتالوں میں داخلوں کی تعداد کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے وار تفصیلات ضمیمہ- II میں ہیں۔
اسکیم کے تحت اہل مستفیدین کسی بھی وقت یعنی پورے سال میں اپنا آیوشمان کارڈ بنا سکتے ہیں۔ اہل استفادہ کنندگان یا تو خود آیوشمان ایپ کا استعمال کر کے کارڈ بنا سکتے ہیں یا اپنا آیوشمان کارڈ بنانے کے لیے قریب ترین سی ایس سی یا فہرست میں شامل اسپتال جا سکتے ہیں۔
اے بی- پی ایم جے اے وائی کا مقصد 5 لاکھ روپے فی خاندان فی سال کا ہیلتھ کور فراہم کرنا ہے۔یہ ثانوی اور ضروری نگہداشت کے اسپتال میں داخل ہونے کے لیے تقریباً 55 کروڑ مستفید کنندگان کے لیے ہے جو کہ 12.34 کروڑ خاندانوں کے مساوی ہیں جو کہ ہندوستان کی آبادی کا 40 فیصد حصہ ہیں۔ اہل استفادہ کنندگان ملک کے 29000 سے زیادہ پینل شدہ اسپتالوں میں اسپتال میں داخل ہونے سے متعلق کیش لیس اور پیپر لیس صحت کی دیکھ بھال کی خدمات حاصل کرسکتے ہیں۔ ہیلتھ بینیفٹ پیکیج (ایچ بی پی) کے تازہ ترین قومی ماسٹر میں، یہ اسکیم 27 طبی خصوصیات کی خدمات فراہم کرتی ہے جسمیں جنرل میڈیسن، سرجری، کارڈیالوجی، آنکولوجی وغیرہ میں 1949 کے طریقہ کار سے متعلق کیش لیس ہیلتھ کیئر شامل ہے۔
ضمیمہ-I
اے بی- پی ایم جے اے وائی کے تحت بنائے گئے آیوشمان کارڈز کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے وار تفصیلات
ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقہ
|
آیوشمان کارڈز کی تعداد (لاکھوں میں)
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
0.72
|
آندھرا پردیش
|
155.67
|
اروناچل پردیش
|
1.41
|
آسام
|
174.37
|
بہار
|
295.26
|
چنڈی گڑھ
|
1.88
|
چھتیس گڑھ
|
222.01
|
دادرا اور نگر حویلی دمن اور دیو
|
0.14
|
گوا
|
0.82
|
گجرات
|
255.95
|
ہریانہ
|
119.84
|
ہماچل پردیش
|
13.27
|
جموں و کشمیر
|
85.94
|
جھارکھنڈ
|
121.95
|
کرناٹک
|
171.46
|
کیرالہ
|
76.70
|
لداخ
|
1.89
|
لکشدیپ
|
0.35
|
مدھیہ پردیش
|
402.45
|
مہاراشٹر
|
279.90
|
منی پور
|
6.13
|
میگھالیہ
|
19.76
|
میزورم
|
5.63
|
ناگالینڈ
|
7.15
|
پڈوچیری
|
5.09
|
پنجاب
|
87.97
|
راجستھان
|
217.10
|
سکم
|
0.77
|
تمل ناڈو
|
73.59
|
تلنگانہ
|
82.51
|
تریپورہ
|
19.61
|
اتر پردیش
|
511.16
|
اتراکھنڈ
|
57.08
|
اے بی- پی ایم جے اے وائی کے تحت منظور شدہ ہسپتالوں میں داخلوں کی تعداد کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ وار تفصیلات
ضمیمہ-II
ریاست/ مرکزکے زیر انتظام علاقہ
|
منظور شدہ اسپتال میں داخلوں کی تعداد
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
2,912
|
آندھرا پردیش
|
6,549,443
|
اروناچل پردیش
|
2,807
|
آسام
|
1,138,225
|
بہار
|
1,130,122
|
چندی گڑھ
|
50,749
|
چھتیس گڑھ
|
6,036,955
|
ڈی این ایچ اور ڈی ڈی
|
129,002
|
گوا
|
7,105
|
گجرات
|
5,537,440
|
ہریانہ
|
1,560,290
|
ہماچل پردیش
|
280,605
|
جموں و کشمیر
|
1,313,376
|
جھارکھنڈ
|
2,094,180
|
کرناٹک
|
8,693,558
|
کیرالہ
|
6,265,298
|
لداخ
|
15,381
|
لکشدیپ
|
1,065
|
مدھیہ پردیش
|
4,278,784
|
مہاراشٹر
|
1,941,236
|
منی پور
|
164,850
|
میگھالیہ
|
822,207
|
میزورم
|
130,184
|
ناگالینڈ
|
72,703
|
پڈوچیری
|
89,511
|
پنجاب
|
2,136,925
|
راجستھان
|
5,420,065
|
سکم
|
20,520
|
تمل ناڈو
|
10,371,732
|
تلنگانہ
|
1,662,356
|
تریپورہ
|
336,073
|
اتر پردیش
|
4,356,280
|
اتراکھنڈ
|
1,168,945
|
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرتاپ راؤ گنپت راؤ جادھو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ا ع ۔ن ا۔
U- 9210
(Release ID: 2040923)
Visitor Counter : 120