بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
بھارتی جہازرانی کافروغ
Posted On:
02 AUG 2024 2:03PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایاکہ حکومت نے ہندوستانی شپنگ لائنوں کی صلاحیت اور مسابقت کو بڑھانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جس سے غیر ملکی شپنگ کمپنیوں پر انحصار کم ہوا ہے اور مال برداری کے بڑھتے ہوئے اخراجات کے مسئلے کو حل کیا گیا ہے۔ حکومت کی طرف سےبھارتی شپنگ لائنوں کو تیار کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں۔
(i) پہلے انکار کا حق (آراوایف آر):
یہ غیر ملکی پرچم والے جہازوں کی طرف سے پیش کردہ سب سے کم بولی سے مماثل ترجیح کے لیے ہندوستانی پرچم والے جہاز فراہم کرتا ہے جس سے ہندوستانی پرچم والے جہازوں کی مانگ میں اضافہ ہوتا ہے۔ ٹینڈر کے عمل کے ذریعے ہندوستان میں ہندوستانی پرچم تلے ٹونیج کو فروغ دینے اور جہاز سازی کے لیے جہازوں کی چارٹرنگ میں پہلے انکار کا حق دینے کے معیار پر نظرثانی کی گئی ہے،، تاکہ ہندوستان کو ایک آتم نربھر/خود کفیل بھارت بنایا جا سکے۔ بھارت میں ٹن وزن اور جہاز سازی آراوایف آر کا نظر ثانی شدہ درجہ بندی درج ذیل ہیں:
(الف )ہندوستان میں بنایا ہوا، ہندوستانی پرچم والا اور ہندوستانی ملکیت
(ب)ہندوستان میں بنایا ہوا، ہندوستانی پرچم والا اور ہندوستانی آئی ایف ایس سی اے (انٹرنیشنل فنانشل سروسز سینٹر اتھارٹی) کی ملکیت
(ج)غیر ملکی تعمیر، ہندوستانی پرچم والا اور ہندوستانی ملکیت
(د)غیر ملکی ساخت والا، ہندوستانی پرچم والا اور ہندوستانی آئی ایف ایس سی اے کی ملکیت
(ح)ہندوستان میں بنایا ہوا، غیر ملکی پرچم والا اور غیر ملکی ملکیت والا
(ii) ہندوستانی شپنگ کمپنیوں کو سبسڈی کی حمایت:
ہندوستان میں تجارتی جہازوں کوپرچم لگانے کے فروغ کے لیے سبسڈی اسکیم 2021 میں شروع کی گئی تھی جس کے بجٹ کے ساتھ 1,624 کروڑ روپے پانچ برسوں میں تقسیم کیے جائیں گے۔ اس اسکیم کا مقصد سرکاری کارگو جیسے خام تیل، ایل پی جی (رقیق قدرتی گیس)، کوئلہ اور کھاد کی درآمد کے لیے وزارتوں اور سینٹرل پبلک سیکٹر انٹرپرائزز (سی پی ایس ایز) کے ذریعہ جاری کردہ عالمی ٹینڈرز میں حصہ لینے والی ہندوستانی شپنگ کمپنیوں کو سبسڈی فراہم کرنا ہے۔
(iii) جہاز سازی کی مالی معاونت کی پالیسی (2016-2026):
بھارتی حکومت نے 9 دسمبر 2015 کو ہندوستانی شپ یارڈز کے لیے مالی امداد کی پالیسی کو منظوری دی تھی، تاکہ ہندوستانی شپ یارڈز کو مالی امداد فراہم کی جائے ۔ صرف وہی جہاز مالی امدادحاصل کرنے کے اہل ہوں گے، جن کی تعمیر درست معاہدوں پر دستخط کے بعد شروع ہوتی ہے۔ معاہدے کی تاریخ سے تین سال کی مدت کے اندر تعمیر اور ڈیلیور کرنے والے جہاز پالیسی کے تحت مالی امداد حاصل کرنے کے اہل ہیں۔ خصوصی جہازوں کے لیے، ترسیل کی مدت چھ سال تک بڑھائی جا سکتی ہے۔ ہندوستانی شپ یارڈز کو مالی امداد معاہدے کی قیمت، اصل رسیدیں، منصفانہ قیمت (جو بھی کم سے کم ہو) کے 20فیصد پر ہوگی۔ پالیسی کے تحت مالی امداد میں ہر تین سال بعد 3 فیصد کمی کی جائے گی۔
مذکورہ اقدامات نے ہندوستان کی اقتصادی ترقی میں جہاز رانی کے شعبے کے تعاون کو بڑھایا ہے۔ پچھلی دہائی کے دوران ہندوستانی ٹونیج میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ جون، 2024 تک، 11.95 ملین گراس ٹونیج (جی ٹی) کے ساتھ 485 ہندوستانی پرچم والے جہاز سمندر پار تجارت میں کام کر رہے ہیں۔ مزیدیہ کہ ، 1.7 ملین جی ٹی والے 1041 جہاز ساحلی تجارت سے منسلک ہیں۔ مزید یہ کہ 45,604 جی ٹی کے 4 جہاز ہندوستانی کنٹرولڈ ٹونیج کے تحت حاصل کیے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر، 1,530 جہاز 13.7 ملین جی ٹی کے ساتھ ہندوستانی پرچم والے ہیں۔ ہندوستانی ٹن وزن میں اضافے کے ساتھ، غیر ملکی پرچم والے جہازوں پر ہندوستانی پرچم والے جہازوں کی طرف کاروباری ترجیح میں تبدیلی آئی ہے۔
***********
(ش ح۔ش م۔ ع آ)
U: 9213
(Release ID: 2040865)
Visitor Counter : 48