قانون اور انصاف کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مئی، 2024 تک، 755 فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتیں جن میں 410 خصوصی پوکسو (ای- پوکسو) عدالتیں شامل ہیں، ملک بھر کی 30 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کام کر رہی ہیں، جنھوں نے 2,53,000 سے زیادہ مقدمات کا نمٹارہ کیا ہے


فاسٹ ٹریک خصوصی عدالت

Posted On: 02 AUG 2024 2:43PM by PIB Delhi

فوجداری قانون ترمیمی ایکٹ 2018 کے مطابق، مرکزی حکومت فاسٹ ٹریک اسپیشل کورٹس (ایف ٹی ایس سی) کے قیام کے لیے ایک مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم کو نافذ کر رہی ہے، جس میں اکتوبر 2019 سے خصوصی پی او سی ایس او(پوکسو) عدالتیں شامل ہیں، تاکہ بچوں کی عصمت دری اور جنسی جرائم سے تحفظ (پی او سی ایس او) ایکٹ، سے متعلق زیر التوا مقدمات کی جلد سماعت اور وقت پر نمٹارہ کیا جا سکے۔

اس اسکیم کو ابتدائی طور پر ایک سال کے لیے نافذ کیا گیا تھا، جس میں مارچ، 2023 تک توسیع کی گئی۔ اس اسکیم میں اب 31 مارچ 2026 تک توسیع کی گئی ہے اور اس کے لیے 1952.23 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے، جس میں سے 1207.24 کروڑ روپے مرکزی حصہ کے طور پر نربھیا فنڈ سے خرچ کیا جائے گا۔ فنڈز سی ایس ایس پیٹرن (60:40, 90:10) پر جاری کیے جاتے ہیں، تاکہ 1 جوڈیشل آفیسر کی تنخواہوں کے ساتھ ساتھ 7 معاون عملے اور روزانہ کے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے ایک فلیکسی گرانٹ شامل ہو۔

مئی 2024 تک ہائی کورٹوں سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، 755  ایف ٹی ایس سی جس میں 410 خصوصی پوکسو (ای- پوکسو) عدالتیں شامل ہیں، ملک بھر کی 30 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کام کر رہی ہیں، جنہوں نے 2,53,000 سے زیادہ مقدمات کا نمٹارہ کیا ہے۔ 31.05.2024 تک فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتوں کی ریاست کے لحاظ سے تفصیلات اور ان کے ذریعہ نمٹائے گئے مقدمات کی تفصیل ضمیمہ میں موجود ہیں۔

فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتوں کا قیام خواتین کے تحفظ، جنسی اور صنفی بنیادوں پر تشدد کا مقابلہ کرنے، عصمت دری اور پوکسو ایکٹ سے متعلق زیر التوا مقدمات کو کم کرنے اور جنسی جرائم سے بچ جانے والوں کے لیے انصاف تک بہتر رسائی فراہم کرنے کے تئیں حکومت کے غیر متزلزل عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ پیشہ ور اور تجربہ کار ججوں اور معاون عملے کے ساتھ جو حساس جنسی جرائم کے مقدمات کو سنبھالنے میں مہارت رکھتے ہیں، یہ عدالتیں جنسی جرائم کے متاثرین کے صدمے اور تکلیف کو کم کرنے اور انہیں آگے بڑھنے کے قابل بنانے کے لیے مستقل اور ماہرانہ رہنمائی والی قانونی کارروائی کو یقینی بناتی ہیں۔ فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتوں نے خاص طور پر متاثرین کی سہولت کے لیے عدالتوں کے اندر ولنیریبل وِٹنیس ڈیپوزیشن سینٹرز قائم کرنے کے طریقہ کار کو اپنایا ہے تاکہ متاثرین کو سہولت بہم پہنچائی جاسکے اور عدالتوں کو بچہ- دوست عدالتوں میں تبدیل کیا جاسکے، تاکہ ہمدردانہ قانونی نظام کے قیام کی کوششوں میں تعاون مل سکے۔

 

ضمیمہ

مئی 2024 تک فعال فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتوں کی تعداد  اور ان کے ذریعے نمٹائے گئے مقدمات کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ وار تفصیلات حسب ذیل ہیں:

نمبر شمار

ریاست / مرکز کے زیر اہتمام علاقہ

فعال عدالتیں

اسکیم کے آغاز کے بعد نمٹائے گئے مقدمات کی تعداد

 

خصوصی پوکسو سمیت ایف ٹی ایس سی

خصوصی پوکسو

ایف ٹی ایس سی

خصوصی پوکسو

کل

 

 

1

آندھرا پردیش

16

16

0

4899

4899

 

2

آسام

17

17

0

5893

5893

 

3

بہار

46

46

0

11798

11798

 

4

چنڈی گڑھ

1

0

265

0

265

 

5

چھتیس گڑھ

15

11

924

4044

4968

 

6

دہلی

16

11

555

1262

1817

 

7

گوا

1

0

32

34

66

 

8

گجرات

35

24

2263

9793

12056

 

9

ہریانہ

16

12

1572

4675

6247

 

10

ہماچل پردیش

6

3

416

1126

1542

 

11

جموں و کشمیر

4

2

91

101

192

 

12

جھارکھنڈ

22

16

2279

4537

6816

 

13

کرناٹک

31

17

3740

6657

10397

 

14

کیرالہ

55

14

13530

6123

19653

 

15

مدھیہ پردیش

67

57

3894

22456

26350

 

16

مہاراشٹر

14

7

7258

11530

18788

 

17

منی پور

2

0

146

0

146

 

18

میگھالیہ

5

5

0

462

462

 

19

میزورم

3

1

148

55

203

 

20

ناگالینڈ

1

0

61

3

64

 

21

اڈیشہ

44

23

4992

9521

14513

 

22

پڈوچیری*

1

1

0

83

83

 

23

پنجاب

12

3

2055

2061

4116

 

24

راجستھان

45

30

4502

10138

14640

 

25

تمل ناڈو

14

14

0

7225

7225

 

26

تلنگانہ

36

0

5993

2731

8724

 

27

تری پورہ

3

1

203

186

389

 

28

اتراکھنڈ

4

0

1614

0

1614

 

29

اترپردیش

218

74

34091

34998

69089

 

30

مغربی بنگال

5

5

0

106

106

 

 

کل

755

410

90624

162497

253121

 

*پڈوچیری نے خصوصی طور پر اس اسکیم میں شامل ہونے کی درخواست کی اور اس کے بعد سے مئی 2023 میں ایک خصوصی پوکسو کورٹ کو فعال کیا۔

یہ معلومات وزارت قانون اور انصاف کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور پارلیمانی امور کی وزارت میں وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات کہی۔

 

************************************

 

 

ش ح۔م م۔ م  ر

 (U: 9203)

 


(Release ID: 2040715) Visitor Counter : 36