جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دیہی علاقوں میں بیت الخلاء

Posted On: 01 AUG 2024 3:45PM by PIB Delhi

جل شکتی کے مرکزی وزیر مملکت  جناب وی سومننا نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ سوچھ بھارت مشن- گرامین  مرحلہ -1کے تحت 2014-15 اور 2019-20 کے درمیان، 10.14 کروڑ سے زیادہ انفرادی گھریلو  بیت الخلا (آئی ایچ ایچ ایل) تعمیر کیے گئے، اور رویے میں تبدیلی کی ایک بڑے پیمانے پر مہم چلائی گئی، جس سے تمام گاؤں، اضلاع اور ریاستوں نے 2 اکتوبر 2019 تک خود کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف) اعلان کر دیا ۔یہ شاندار کامیابی مہاتما گاندھی کو ان کے 150 ویں یوم پیدائش پر خراج عقیدت تھی، جس میں ان گھروں  کی تعداد جن کو بیت الخلاء تک رسائی حاصل تھی، اکتوبر 2014 میں 39 فیصد سے بڑھ کر اکتوبر 2019 میں 100 فیصد ہو گئی۔ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مشورہ دیا گیا کہ کوئی بھی گھر  چھوٹ نہ  جائے اور اس پروگرام کے تحت کسی بھی باقی ماندہ  گھروں (چھوٹے ہوئے اور نئے ابھرنے والے) کا احاطہ کیا جائے۔

او ڈی ایف کا درجہ حاصل کرنے کے بعد، ایس بی ایم (جی)  کا دوسرا مرحلہ گاؤں کی او ڈی ایف کی حیثیت کو برقرار رکھنے کے مقصد کے ساتھ لاگو کیا جا رہا ہے۔ یہ سمجھتے ہوئے کہ بیت الخلاء کی تعمیر کا کام ایک مسلسل عمل ہے نہ کہ ایک بار کی سرگرمی، کیونکہ  مسلسل نئے نئے گھر گھر، تارکین وطن کے گھر وغیربنتے رہتے ہیں جن کو بیت الخلاء کی ضرورت ہوگی، نئے انفرادی گھریلو بیت الخلا (آئی ایچ ایچ ایل) (ٹائلٹس) مسلسل ایس بی ایم (جی) فنڈز پر پہلا چارج  ہوتے ہیں اور ریاستوں کو مسلسل مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ چھوٹ ہوئے بیت الخلاء کی منصوبہ بندی کریں اور ترجیحی بنیاد پر اس فرق کو دور کریں۔ پی ایم اے وائی (جی)  پروگرام کے ساتھ ہم آہنگی میں، ایس بی ایم (جی)کے فنڈز سے گھر کے ساتھ اہل مستحقین کو بیت الخلاء فراہم کرنے کا بھی انتظام ہے۔ ان تمام اقدامات کی وجہ سے پروگرام کے دوسرے مرحلے میں بھی گزشتہ 4 سالوں اور رواں سال میں تقریباً 1.43 کروڑ بیت الخلاء بنائے گئے ہیں۔

ریاست/ مرکزکےزیر انتظام خطے کے لحاظ سے، ایس بی ایم (جی)کے  مرحلہ 2 کے تحت پچھلے 4 سالوں اور رواں سال کے دوران تعمیر کیے گئے آئی ایچ ایچ ایل کی تعداد

 

 

 

نمبر شمار

ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے

تعمیر شدہ آئی ایچ ایچ ایل کی تعداد

1

انڈومان ونکوبارجزائر

2497

2

آندھرا پردیش

2,15,317

3

اروناچل پردیش

21,046

4

آسام

6,51,044

5

بہار

22,25,482

6

چھتیس گڑھ

2,19,420

7

ڈی اینڈ این حویلی اور دامن اور دیو

2204

8

گوا

1853

9

گجرات

5,63,901

10

ہریانہ

46,702

11

ہماچل پردیش

48,523

12

جموں و کشمیر

2,11,355

13

جھارکھنڈ

6,09,191

14

کرناٹک

4,07,767

15

کیرالہ

23,167

16

لداخ

4021

17

لکشدیپ

0

18

مدھیہ پردیش

8,34,910

19

مہاراشٹر

6,47,547

20

منی پور

17,026

21

میگھالیہ

85,578

22

میزورم

10,993

23

ناگالینڈ

17,695

24

اوڈیشہ

6,06,345

25

پڈوچیری

1691

26

پنجاب

1,30,960

27

راجستھان

7,72,363

28

سکم

14,375

29

تمل ناڈو

3,58,358

30

تلنگانہ

1,22,220

31

تریپورہ

95,273

32

اتر پردیش

39,51,528

33

اتراکھنڈ

37,326

34

مغربی بنگال

14,29,871

 

میزان

1,43,87,549

 

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق، حکومت ہند نے 2 اکتوبر 2014 کو سوچھ بھارت مشن (شہری)[ ایس بی ایم- یو] کا آغاز کیا جس کا مقصد ملک کے شہری علاقوں کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف) بنانا تھا۔  ایس بی ایم- یو کے تحت اقدامات کا ہدف کچی آبادیوں سمیت شہر کی پوری آبادی کو فائدہ پہنچانا ہے۔ ایس بی ایم- یو کے تحت، کمیونٹی ٹوائلٹ/پبلک ٹوائلٹ (سی ٹی/پی ٹی) کی تعمیر کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی  انتظامیہ کو فنڈز جاری کیے جاتے ہیں۔ ایس بی ایم- یو اور ایس بی ایم- یو 2.0 کے تحت، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فنڈز کا مرکزی حصہ (سی ایس) جاری کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد ریاستیں اپنے ایکشن پلان کے مطابق سٹی/اربن لوکل باڈی (یو ایل بی) کو فنڈز جاری کرتی ہیں۔ کمیونٹی ٹوائلٹس (سی ٹی) کا ہدف ان مستفیدین کے لیے ہے جو بنیادی طور پر کچی آبادیوں میں رہتے  ہیں۔ دوسری طرف، عوامی بیت الخلاء (پی ٹی) کا ہدف تیرتی آبادی اور شہری علاقوں میں عوامی مقامات پر عام افراد ہیں ۔

کمیونٹی اور پبلک ٹوائلٹس (سی ٹی/پی ٹی) کی ریاست وار تفصیلات

نمبر شمار

ریاستیں/ مرکز کے زیرانتظام علاقے

کل کمیونٹی اور عوامی بیت الخلاء (سیٹوں کی تعداد)

مشن کا ہدف

مکمل

1

آندھرا پردیش

21,464

17,799

2

انڈمان اور نکوبار

126

609

3

اروناچل پردیش

387

89

4

آسام

3,554

3,356

5

بہار

26,439

28,677

6

چنڈی گڑھ

976

2,512

7

چھتیس گڑھ

17,796

18,832

8

دادرا نگر حویلی اور دامن دیو یو ٹی

219

615

9

دہلی

11,138

28,256

10

گوا

507

1,270

11

گجرات

31,010

24,149

12

ہریانہ

10,393

11,374

13

ہماچل پردیش

876

1,700

14

جموں و کشمیر

3,585

3,451

15

جھارکھنڈ

12,366

9,643

16

کرناٹک

34,839

36,556

17

کیرالہ

4,801

2,872

18

لداخ

194

194

19

مدھیہ پردیش

40,230

29,867

20

مہاراشٹر

59,706

1,66,465

21

منی پور

620

581

22

میگھالیہ

362

152

23

میزورم

491

1,324

24

ناگالینڈ

478

238

25

اوڈیشہ

17,800

12,211

26

پڈوچیری

1,204

836

27

پنجاب

10,924

11,522

28

راجستھان

26,364

31,300

29

سکم

142

268

30

تمل ناڈو

59,921

92,744

31

تلنگانہ

15,543

15,465

32

تریپورہ

586

1,089

33

اتر پردیش

63,451

70,370

34

اتراکھنڈ

2,611

4,694

35

مغربی بنگال

26,484

5,746

 

میزان

5,07,587

6,36,826

 

ریاستوں کے ساتھ شراکت داری میں حکومت ہند ، ہر دیہی گھر میں نل کے پانی کی سپلائی کی فراہمی کے لیے جل جیون مشن (جے جے ایم) - ہر گھر جل کو نافذ کر رہی ہے۔ 15 اگست 2019 کو جل جیون مشن کے اعلان کے وقت، 3.23 کروڑ (17فیصد) دیہی گھرانوں میں نل کے پانی کے کنکشن ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ اب تک، 26 جولائی2024 تک ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ اطلاع دی گئی ہے، تقریباً 11.78 کروڑ اضافی دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔ اس طرح، 26 جولائی2024 تک، ملک کے 19.32 کروڑ دیہی گھرانوں میں سے، 15.01 کروڑ (77.71فیصد) سے زیادہ کنبوں کے گھروں میں نل کے پانی کی فراہمی کی اطلاع ہے۔

جے جے ایم: دیہی گھرانوں میں نل کے پانی کے کنکشن کی ریاست/ مرکز کے زیر انتظام خطے لحاظ سے حیثیت

(تعداد لاکھ میں)

نمبر شمار

ریاست/ مرکز کے زیر انتظام خطہ

کل دیہی گھرانے

26جولائی2024 کو نل کے پانی کے کنکشن کے ساتھ دیہی گھرانے

تعداد.

فیصد

1

انڈومان ونکوبار جزائر

0.62

0.62

100.00

2

آندھرا پردیش

95.45

70.12

73.47

3

اروناچل پردیش

2.29

2.29

100.00

4

آسام

71.58

57.40

80.19

5

بہار

166.89

160.36

96.08

6

چھتیس گڑھ

50.05

39.26

78.44

7

ڈی این ایچ اور ڈی ڈی

0.85

0.85

100.00

8

گوا

2.64

2.64

100.00

9

گجرات

91.18

91.18

100.00

10

ہریانہ

30.41

30.41

100.00

11

ہماچل پردیش

17.09

17.09

100.00

12

جموں و کشمیر

18.69

15.11

80.85

13

جھارکھنڈ

62.48

33.72

53.97

14

کرناٹک

101.30

78.97

77.96

15

کیرالہ

70.86

37.78

53.31

16

لداخ

0.41

0.38

93.28

17

لکشدیپ

0.13

0.12

89.36

18

مدھیہ پردیش

111.80

71.45

63.91

19

مہاراشٹر

146.72

126.73

86.37

20

منی پور

4.52

3.59

79.59

21

میگھالیہ

6.51

5.21

79.97

22

میزورم

1.33

1.33

100.00

23

ناگالینڈ

3.63

3.33

91.58

24

اوڈیشہ

88.69

65.66

74.04

25

پڈوچیری

1.15

1.15

100.00

26

پنجاب

34.19

34.19

100.00

27

راجستھان

107.07

55.27

51.62

28

سکم

1.33

1.19

89.01

29

تمل ناڈو

125.15

106.40

85.01

30

تلنگانہ

53.98

53.98

100.00

31

تریپورہ

7.50

6.15

82.03

32

اتر پردیش

265.99

224.47

84.39

33

اتراکھنڈ

14.52

13.82

95.12

34

مغربی بنگال

175.27

89.33

50.97

 

میزان

19,32.17

15,01.54

77.71

ماخذ: جے  جے ایم- آئی ایم آئی ایس

دیہی علاقوں میں مشن کے تحت فراہم کردہ نل کے پانی کے کنکشن کی ریاستی/ مرکز  کے زیر انتظام خطے کے لحاظ سے اور ضلع وار حیثیت عوامی ڈومین میں ہے اور جے جے ایم ڈیش بورڈ پر https://ejalshakti.gov.in/jjmreport/JJMIndia.aspx پر دستیاب ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا   ک۔ن ا۔

U- 9129


(Release ID: 2040250)