سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

معمرافراد اور معذورافراد کے لیے اسکیمیں

Posted On: 30 JUL 2024 3:20PM by PIB Delhi

ریاست کے سماجی انصاف اورتفویض اختیارات  کے مرکزی وزیر جناب  بی ایل ورما نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایاکہ سماجی انصاف اورتفویض  اختیارات کا محکمہ بزرگ شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے اٹل وایو ابھیودے یوجنا کو درج ذیلنکات کے ساتھ نافذ کر رہا ہے:

1-بزرگ شہریوں کے لیے مربوط پروگرام جس کے تحت غیر سرکاری/ بزرگ شہریوں کے گھروں (اولڈ ایج ہومز)سے متعلق  رضاکار تنظیموں  مسلسل نگہداشت کے گھروںوغیرہ کو چلانے اور دیکھ بھال کے لیے امداد فراہم کی جاتی ہے۔ان سہولتوں میں شیلٹر، تغذیہ،طبی دیکھ بھال شامل ہے جو غریب بزرگ شہریوں کے لیے مفت فراہم کی جاتی ہے ۔

2-بزرگ شہریوں کے لیے ریاستی عملی منصوبہ  جس کے تحت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بیداری پیدا کرنے، حساسیت، موتیا  بندکی سرجریوں اور مخصوص  ریاستی سرگرمیوں جیسی کارروائیوں کے لیے امداد فراہم کی جاتی ہے۔

3-راشٹریہ ویوشری یوجنا جس کے تحت بی پی ایل زمرے سے تعلق رکھنے والے بزرگ شہری یا وہ بزرگ شہری جن کی  ماہانہ آمدنی  15000 روپئے سے زیادہ نہ ہو اور عمر سے متعلقہ معذوری/کمزوری میں مبتلا افراد کو ایسی جسمانی امداد اور معاون زندہ آلات فراہم کیے جاتے ہیں جو ان کے جسمانی  اعضاء میں  معمول کی سرگرمی کو بحال  کر سکتے ہیں۔

4-ایلڈرلائن -معمر شہریوں کے لیے قومی ہیلپ لائن جس کے تحت شکایات کے رجسٹریشن ، شکایات کا ازالہ اور ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں  کی کارکردگی کی نگرانی بزرگ شہریوں کے لیے ایلڈرلائن  کی ویب سائٹ (elderline.dosje.gov.in) کے ذریعے کی جاتی ہے۔

5-سینئر کیئر ایجنگ گروتھ انجن جس کے تحت ایسے  اختراعی اسٹارٹ اپس کی نشاندہی اورحوصلہ افزائی کی گئی ہے  تاکہ معمر افراد کی فلاح وبہبود کے لئے  پروڈکٹس، عمل اور خدمات کوفروغ دیاجاسکے ۔

مزید یہ کہ معذورافراد  کو بااختیار بنانے کے لیے، حکومت نے معذور افراد سے متعلق  حق (آرپی ڈبلیو ڈی) ایکٹ، 2016 کو نافذ کیاہےجسے 19.04.2017 کو نافذ کیاگیاآرپی ڈبلیو ڈی  ایکٹ کا سیکشن 45 (2) مناسب حکومت اور مقامی حکام کو اپنی تمام عمارتوں اور جگہوں پر رسائی فراہم کرنے کے لیے ترجیحات کی بنیاد پر ایک عملی منصوبہ  مرتب کرنے کا پابند کرتا ہے جس میں  تمام بنیادی صحت کے مراکز، سول اسپتال، اسکول، ریلوے اسٹیشن اور بس اسٹاپ وغیرہ شامل ہیں ، مذکورہ ایکٹ کا سیکشن 24 مناسب حکومت کو معاشی صلاحیت کی حد کے اندر، آمدنی کی حد سے مشروط معذوری پنشن فراہم کرنے کا پابند کرتا ہے۔ مذکورہ ایکٹ کی دفعہ 6 اور 7 معذور افراد کو ظلم وزیادتی ، غیر انسانی سلوک، بدسلوکی، تشدد اور غیر انسانی سلوک سے بچانے کے لیے اقدامات فراہم کرتا ہے۔

مزید یہ کہ ، اگرچہ بھارتی آئین کی ریاستی فہرست کے اندراج 9 کی وجہ سے معذوروں کوامدادفراہم کرنا   حالانکہ ریاست کا موضوع ہےلیکن مرکزی حکومت مختلف اسکیموں اور پروگراموں کے ذریعے ریاستی حکومتوں کی ان  کوششوں کو پورا کرتی ہے۔ کچھ بڑی اسکیمیں درج ذیل ہیں:

1-‘معذور ی کے شکارافراد کی مددکرنے کے لئے  خریداری/ایڈز اینڈ اپلائنسز کی فٹنگ (اے ڈی آئی پی )’ جس کے تحت  نفاذ کرنے والی  مختلف ایجنسیوں کو فندذ جاری کئے جاتے ہیں  تاکہ اہل پی ڈبلیو ڈیز کو پائیدار، نفیس اور سائنسی طور پر تیار کردہ، جدید، معیاری ایڈز اور آلات کی خریداری میں مددفراہم  کی جا سکے تاکہ  معذوری کے اثرات کو کم کیاجاسکے  اور پورے ملک میں ان کی معاشی صلاحیت کو بڑھا کر ان کی جسمانی، سماجی اور نفسیاتی بحالی کی جاسکے ۔

2-معذور افراد کے حقوق کے نفاذ سے متعلق  اسکیم،  ایکٹ 2016 (ایس آئی پی ڈی اے )ایک امبریلا اسکیم ہے، جس کے تحت ریاستی حکومتوں اور مرکزی یا ریاستی حکومتوں کے تحت خود مختار تنظیموں/ اداروں کو آرپی ڈبلیو ڈی  ایکٹ 2016کے نفاذ سے متعلق مختلف سرگرمیوں خاص طور پر رکاوٹوں سے پاک ماحول کی تخلیق، قابل رسائی ہندوستان مہم اور پی ڈبلیوڈیز کے ہنرکے فروغ کے لیے  مدد فراہم کی جاتی ہے۔

3-دین دیال دیویانگجن بحالی اسکیم (ڈی ڈی آرایس ) جس کے تحت غیر سرکاری تنظیموں (NGOs) کو PwDs کی بحالی سے متعلق منصوبوں کے لیے گرانٹ ان ایڈ فراہم کی جاتی ہے جس کا مقصد معذور افراد کو ان کے بہترین، جسمانیت ، حواسیت ، شعور تک پہنچنے اور نفسیاتی یا سماجی کام کی سطح کو برقرار رکھنے کے قابل بنانا ہے۔

4-اسکالرشپ اسکیم  اس اسکیم کے تحت حکومت معذور طلباء کو اسکالرشپ فراہم کرتی ہے۔

تعلیم کو مزید قابل رسائی بنانے کے لیے، اعلیٰ تعلیمی اداروں اور یونیورسٹیوں کے لیے قابل رسائی رہنما خطوط اور معیارات، اور اعلیٰ تعلیم کے محکمے کے ذریعہ  وضع کردہ تعلیمی اداروں کے لیے ایکسیسبیلٹی کوڈ؛ اور، اسکولی تعلیم اور خواندگی کےمحکمے کے ذریعہ اعلیٰ تعلیمی اداروں کے لئے ایکسسیسی بلیٹی کوڈ، تعلیم کی وزارت کی  طرف سے تعلیمی اداروں کے لیے قابل رسائی کوڈ کی بالترتیب آرپی ڈبلیو ڈیز  کے ضابطوں 2017 کے تحت  نشاندہی کی گئی ہے۔

مزید یہ کہ  اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمے نے اسکولی تعلیم کے شعبے کے لیے ایک وسیع پروگرام سمگر شکشا اسکیم شروع کیا ہے۔ اس کے تحت، خصوصی ضروریات والے بچوں کے لیے جامع تعلیم (آئی ای فار سی ڈبلیوایس این ) کے لیے ایک مخصوص حصہ ہے، تاکہ مکمل مساوات اور شمولیت کو یقینی بنایا جا سکے اورخصوصی ضروریات کے حامل تمام بچے اسکولوں میں مکمل طور پر اس میں حصہ لے سکیں۔ اس اسکیم کا مقصد پری اسکول سے لے کر بارہویں جماعت تک سی ڈبلیو ایس این  کی تعلیم کے  تسلسل کو برقراررکھناہے۔ مذکورہ اسکیم میں تمام سی ڈبلیو ایس این  کا احاطہ کیا گیا ہے جیسا کہ آرپی ڈبلیو ڈی ایکٹ، 2016 کے معذوری کے شکارافراد کے  شیڈول میں ذکر کیا گیا ہے۔ سمگر شکشا اسکیم ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کے ذریعے لاگو کی جارہی ہے اور مرکزی حکومت اس کے لیے ضروری مالی مدد فراہم کرتی ہے۔

سی ڈبلیو ایس این  جزو کے لیے جامع تعلیم کے ذریعے، سی ڈبلیو ایس این  کے لیے مختلف دفعات دستیاب کرائی جاتی ہیں جیسے کہ شناخت اور تشخیصی کیمپ (بلاک کی سطح پر)، طلباء کی مخصوص سرگرمیوں  @ 3500روپے فی سی ڈبلیو ایس این سالانہ امداد کے لیے ہیں،یہ  امداد، آلات، معاون آلات، تدریسی سیکھنے کا مواد، بریل کتابیں، بڑی پرنٹس کے ساتھ شدید اور متعدداشیاءان  معذوری کے شکارطلباء کودستیاب کرائی جاتی ہیں جو  اسکول جانے سے قاصر ہیں۔ سمگر سکشا کی توجہ  جامع تعلیم فراہم کرنے پر مرکوز  ہے، جس میں بچے اپنی صلاحیتوں/معذوریوں سے قطع نظر ایک ہی کلاس میں حصہ لیتے ہیں اور ایک ساتھ سیکھتے ہیں، اس طرح تمام طلبا کے لیے یکساں قابل تعلیمی ماحول پیدا ہوتا ہے۔

مزیدیہ کہ  آرپی ڈبلیو ڈی  ایکٹ، 2016 کا سیکشن 16(ii) مناسب حکومت اور مقامی حکام کواس بات کا پابندبناتاہے کہ وہ  معذور بچوں کو جامع تعلیم فراہم کرنے کے مقصد کے لیے عمارت، کیمپس اور مختلف سہولیات کو قابل رسائی بنائیں۔ آرپی ڈبلیو ڈی  ایکٹ، 2016 کا سیکشن 17(i) نصاب اور امتحانی نظام میں مناسب ترمیم کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے، نیزامتحانی پرچے کی تکمیل کے لیے اضافی وقت کی فراہمی اور معذور طلباء کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے دوسری اور تیسری زبان کے کورسز سے استثنیٰ فراہم کرتا ہے۔ اس کے پیش نظر، سی بی ایس ای معذور طلبہ کی ضروریات کے لیے حساس ہونے کی وجہ سےسی ڈبلیو ایس این  کو کئی طرح کی  چھوٹ اورفراعات  فراہم کرتا ہے جس میں آرپی ڈبلیو ڈی  ایکٹ، 2016 میں بیان کردہ بہرے اور گونگےافراد شامل ہیں-اس  میں جو باتیں شامل ہیں ان میں  میڈیکل سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا اختیار، مصنف کی سہولت اور معاوضہ کا وقت، مصنف کی تقرری اور متعلقہ ہدایات، فیس اور دسویں جماعت کے لیے خصوصی چھوٹ جیسے تیسری زبان سے استثنیٰ، مضامین کے انتخاب میں لچک، متبادل سوالات/الگ سوالات اور بارہویں جماعت کے لیے خصوصی چھوٹ جیسے مضامین کے انتخاب میں لچک، علیحدہ سوالیہ پرچہ اور عملی جزو کے بدلے سوالات  جیسے اجزاء شامل ہیں ۔

مزیدیہ کہ معذورافراد کو بااختیاربنانے کا محکمہ (ڈپارٹمنٹ  آف پرسنز ود ڈس ایبلٹیز (ڈی ای پی ڈبلیو ڈی)‘معذوری کے شکارافرادکے ہنر کے فروغ کے لئے قومی عملی منصوبے (نیشنل ایکشن پلان)(این اے پی )کو نافذ کرتاہے جس کا آغاز مارچ 2015میں کیاگیاتھا۔ معذور افراد کے حقوق کا نفاذ ایکٹ 2016 (ایس آئی پی ڈی اے )کے این اے پی  کے تحت، 15 سے 59 سال کی عمر کے معذور افراد کو ہنر مندی کی تربیت  فراہم کرنے  کے لیے ہنر کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ مشترکہ اصولوں کے رہنما خطوط کے مطابق فنڈز جاری کیے جاتے ہیں۔ اس محکمہ نے حال ہی میں  پی ایم –دکش ڈی ای پی ڈبلیو ڈی پورٹل پورٹل کا آغاز کیا ہے۔ پورٹل کا لنک https://pmdaksh.depwd.gov.in/login پر دستیاب ہے۔ اس پورٹل کے تحت، دو ماڈیولز ہیں:

دیویانگجن کوشل وکاس: ملک بھر میں پورٹل کے ذریعے پی ڈبلیو ڈی ایس کے لیے ہنر کی تربیت کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

دیویانگ جن روزگارسیتو:اس  پلیٹ فارم کا مقصد پی ڈبلیو ڈی ایس کا روزگاررکھنے والے ملازموں کے درمیان خلیج کو ختم کرنا ہے ، جس کے لئے یہ ایک اہم کرداراداکرتاہے ۔مذکورہ  پلیٹ فارم پرائیویٹ کمپنیوں کے ساتھ ساتھ ہندوستان بھر میں پی ڈبلیوڈی  ایس  کے اندر روزگار/کمائی کے مواقع پر جیو ٹیگ کی بنیاد پر معلومات فراہم کرتا ہے۔

ڈی ای پی ڈبلیو ڈی  پورے ملک میں ایس آئی پی ڈی اے  اسکیم کے تحت ایک  کلیدی جزو کے طور پر‘بیداری پیدا کرنے اور تشہیر کی اسکیم’کو نافذ کر رہا ہے۔ اس اسکیم کا بنیادی مقصد معذور افراد (پی ڈبلیو ڈی ایس) کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کی اسکیموں اور پروگراموں کے بارے میں عام بیداری پیدا کرنا اور مرکزی/ریاستی حکومت/مقامی اداروں اور دیگر خدمات فراہم کرنے والوں کے کلیدی عہدیداروں کو تربیت اور حساس بنانا ہے۔

دیویانگجن کوشل وکاس: ملک بھر میں پورٹل کے ذریعے پی ڈبلیو ڈی ایس  کے لیے ہنر کی تربیت کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

دیویانگ جن روزگارسیتو: پلیٹ فارم کا مقصد پی ڈبلیو ڈی ایس  اور پی ڈبلیو ڈی ایس  کے لیے ملازمتیں رکھنے والے آجروں کے درمیان ایک پل کے طور پر کام کرنا ہے۔ یہ پلیٹ فارم پرائیویٹ کمپنیوں کے ساتھ ساتھ ہندوستان بھر میں پی ڈبلیو ڈی ایس  کے اندر روزگار/کمائی کے مواقع پر جیو ٹیگ کی بنیاد پر معلومات فراہم کرتا ہے۔

ڈی  ای پی ڈبلیو ڈی  پورے ملک میں ایس آئی پی ڈی اے  اسکیم کے تحت ایک جزو کے طور پر ’بیداری پیدا کرنے اور تشہیر کی اسکیم‘ کو نافذ کر رہا ہے۔ اس اسکیم کا بنیادی مقصد معذور افراد (پی ڈبلیو ڈی ایس) کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کی اسکیموں اور پروگراموں کے بارے میں عام بیداری پیدا کرنا اور مرکزی/ریاستی حکومت/مقامی اداروں اور دیگر خدمات فراہم کرنے والوں کے کلیدی عہدیداروں کو تربیت فراہم کرنا اور حساس بنانا ہے۔ اورساتھ ہی اس کا   مقصد ملازمین اور ساتھی گروپوں میں پی ڈبلیو ڈی ایس  کی صلاحیتوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنابھی  ہے۔

**********

 (ش ح ۔ش   م ۔ع آ)

U-8986



(Release ID: 2039146) Visitor Counter : 38