کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

حکومت ہند نےدوا سازی کے شعبے میں اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کے لیے کئی اسکیمیں نافذ کی ہیں


دوا سازی کے محکمے  نے فارما میڈ ٹیک سیکٹر(پی آر آئی پی) میں تحقیق اور اختراع کے فروغ کے لیے ایک اسکیم کا آغاز کیا؛ پی آر آئی پی اسکیم کے اجزاء بی آئی آئی آئی کے تحت، شناخت شدہ چھ ترجیحی شعبوں میں 125 تحقیقی منصوبوں میں سے 50 دوا سازی کے شعبے میں اسٹارٹ اپس کے لیے ہیں

Posted On: 30 JUL 2024 2:22PM by PIB Delhi

کیمیکلز اور کھادوں  کے مرکزی وزیر جناب جگت پرکاش نڈا نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں جانکاری فراہم کی کہ حکومت ہند نے دوا سازی کے شعبے سمیت مختلف شعبوں میں اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کے لیے کئی اسکیمیں نافذ کی ہیں۔ یہ اسکیمیں درج ذیل ہیں:

اسٹارٹ اپ انڈیا اقدام ، 16 جنوری 2016 کو شروع کیا گیا، جس کا مقصد اختراع کو فروغ دینا اور مختلف صنعتوں بشمول دوا سازی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ اس اقدام میں تین اہم اسکیمیں یعنی  اسٹارٹ اپس کے لیے فنڈز کا فنڈ (ایف ایف ایس)؛ اسٹارٹ اپ انڈیا سیڈ فنڈ اسکیم (ایس آئی ایس ایف ایس)؛ اور اسٹارٹ اپس کے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم (سی جی ایس ایس) شامل ہیں۔

بائیو ٹیکنالوجیز ڈ کے محکمے کے تحت، بائیوٹیکنالوجی صنعتی تحقیقی امدادی کونسل (بی آئی آر اے سی)، بایو ٹیکنالوجی اگنیشن گرانٹ (بی آئی جی)، پائیدار صنعتکاری اور صنعتی ترقی (ایس ای ای ڈی)، اور  صنعت کے ذریعے تیار کردہ سستے پروڈکٹس (ایل ای اے پی) اسکیموں کو شروع کرنے جیسے اقدامات کے ذریعے فنڈنگ ​​میں مدد فراہم کرتی ہے۔ فنڈنگ ​​کی حد 30 لاکھ روپئے سے لے کر 100 لاکھ روپئے فی اسٹارٹ اپ ہے، جس سے وہ اپنے تصورات  کو بہتر بنانے، تصورات کے موافق چیزیں،آزمائشی ، اور اپنی مصنوعات اور ٹیکنالوجیز کو تجارتی بنانے کے قابل بناتا ہے۔ بی آئی آر اے سی آئی4 پروگرام اور پی اے سی ای پروگرام کے ذریعے بائیو ٹیکنالوجی میں جدت طرازی  اور تحقیق کو بھی فروغ دیتا ہے۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ  دوا سازی کےمحکمے  نے  دوا سازی اور دواؤں سے متعلق ٹیکنالوجی شعبے (پی آر آئی پی) میں تحقیق اور اختراع کے فروغ کے لیے ایک اسکیم شروع کی ہے۔ پی آر آئی پی اسکیم کے اجزاء بی آئی آئی آئی کے تحت، شناخت شدہ چھ ترجیحی علاقوں میں 125 تحقیقی منصوبوں میں سے 50  دوا سازی کے شعبے  میں اسٹارٹ اپس کے لیے ہیں۔

مورخہ 30 جون 2024 تک،صنعت اور داخلی تجارت کو فروغ دینے کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی) نے کل 140803 اداروں کو اسٹارٹ اپ کے طور پر تسلیم کیا ہے، جن میں سے 2127  دواسازی کے شعبے سے متعلق ہیں۔ پچھلے تین سالوں کے دوران، دوسازی کے شعبے میں  1397 ڈی پی آئی آئی ٹی سے تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس قائم کیے گئے جن کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

شعبہ

2021

2022

2023

میزان

دواسازی

283

451

663

1,397

 

 

 

 

 

 

اسٹارٹ اپ انڈیا پہل کے تحت، حکومت  اہم اسکیمیں نافذ کر رہی ہے۔ ان اسکیموں میں فنڈ آف فنڈ فار اسٹارٹ اپس (ایف ایف ایس)؛ اسٹارٹ اپ انڈیا سیڈ فنڈ اسکیم (ایس آئی ایس ایف ایس)؛ اور، اسٹارٹ اپس کے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم (سی جی ایس ایس) شامل ہیں۔ ان اسکیموں کے تحت تمام شعبوں اور صنعتوں کے اسٹارٹ اپس کو ان کے کاروباری دور کے مختلف مراحل میں سپورٹ فراہم کی جاتی ہے۔ ایس آئی ایس ایف ایس انکیوبیٹرز کے ذریعے بیج کے مرحلے کے آغاز کو مالی مدد فراہم کرتا ہے۔ اس اسکیم کو مالی سال22-2021 میں 4 سال کی مدت کے لیے945 کروڑ روپے کے کُل اخراجات سے شروع کیا گیا تھا۔ 30 جون 2024 تک، ایس آئی ایس ا یف ایس کے تحت،205 انکیوبیٹرز کے لیے 862.84 کروڑ روپے منظور کیے گئے ہیں۔ ایف ایف ایس کا قیام وینچر کیپیٹل سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے لیے کیا گیا ہے اور اسے اسمال انڈسٹریز ڈیولپمنٹ بینک آف انڈیا (ایس آئی ڈی بی آئی) کے ذریعے چلایا جاتا ہے۔ ایس آئی ڈی بی آئی  سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (ایس ای بی آئی) کے ساتھ رجسٹرڈ متبادل سرمایہ کاری فنڈز (اے آئی ایف ایس) کو سرمایہ فراہم کرتا ہے، جو بدلے میں اسٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری کرتا ہے۔ 30 جون 2024 تک، ایف ایف ایس کے تحت، 138 اے آئی ایفز کے لیے 10,804.7 کروڑروپئے  کا وعدہ کیا گیا ہے۔ سی جی ایس ایس کا نفاذ اہل مالیاتی اداروں (ممبر انسٹی ٹیوٹز – ایم آئیز) کے ذریعے ڈی پی آئی آئی ٹی کے تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس کو ضمانت کے بغیر قرضوں کو فعال کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ یہ اسکیم نیشنل کریڈٹ گارنٹی ٹرسٹی کمپنی (این سی جی ٹی سی) لمیٹڈ کے ذریعے چلائی گئی ہے اور یہ 1 اپریل 2023 سے  آزمائشی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔ 30 جون 2024 تک، فائدہ اٹھانے والے اسٹارٹ اپس کے لیے 182 قرضوں کی گارنٹی دی گئی ہے جن کی رقم 426.09 کروڑ روپے  ہے ۔ یہ اقدامات ہندوستان میں ایک مضبوط اسٹارٹ اپ ماحولی نظام کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔

پچھلے تین سالوں کے دوران اتر پردیش میں دواسازی کے شعبے  کے تحت قائم ہونے والی نئی صنعتوں کی تعداد 214 ہے، جن میں سے 176 اکائیاں طبی آلات سے متعلق  ہیں جبکہ   38 اکائیاں  ادویات اور مرکبات سے ہیں۔

*************

ش ح۔ م ع    ۔ را

U-8978



(Release ID: 2039022) Visitor Counter : 35