کوئلے کی وزارت
کوئلے کی پیداوار
Posted On:
29 JUL 2024 4:14PM by PIB Delhi
ملک میں کوئلے کی زیادہ تر مانگ مقامی پیداوار/سپلائی کے ذریعے پوری کی جاتی ہے۔ کوئلے کی اصل مانگ 2022-23 میں 1115.04 ایم ٹی سے بڑھ کر 2023-24 میں 1233.86 ملین ٹن (ایم ٹی) ہو گئی۔ کوئلے کی بڑھتی ہوئی مانگ کے مقابلے میں کوئلے کی گھریلو پیداوار میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ 2023-24 میں، گھریلو کوئلے کی پیداوار 11.65 فیصد بڑھ کر 2022-23 میں 893.19 ایم ٹی سے 997.26 ایم ٹی تک پہنچ گئی۔
مقامی ذرائع سے کوئلے کی مستقبل کی مانگ کو پورا کرنے اور کوئلے کی غیر ضروری درآمدات کو کم کرنے کے لیے، کوئلے کی گھریلو پیداوار میں اگلے چند سالوں میں 6-7 فیصد سالانہ اضافے کی توقع ہے جو 2029-30 تک تقریباً 1.5 بلین ٹن تک پہنچ جائے گی۔
کول انڈیا لمیٹڈ کی واشریز کی کارکردگی میں کمی اور اسٹیل سیکٹر میں دھوئے ہوئے کوکنگ کول کی بڑھتی ہوئی مانگ کو دیکھتے ہوئے، حکومت نے دھلے ہوئے کوکنگ کول کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے پرانی واشریز کےمونیٹائزیشن کا راستہ اختیار کیا ہے۔ اس کے مطابق، حکومت نے نان ریگولیٹڈ سیکٹر لنکیج نیلامی کے تحت‘اسٹیل یوزنگ کوکنگ کول تھرو ڈبلیو ڈی او روٹ’ کے نام سے ایک نئے ذیلی شعبے کی تشکیل کو منظوری دی ہے۔ کنٹریکٹ کی مدت کی پوری مدت کے لیے شناخت شدہ کانوں سے طویل مدتی کوئلے کے لنکج کی یقین دہانی کے ساتھ نئے ذیلی شعبے کی تشکیل کوکنگ کول واشریز کومونیٹائز کرنے کا باعث بنے گی، اس طرح ملک میں دھوئے ہوئے کوکنگ کول کی دستیابی میں اضافہ ہوگا۔ یہ بھی توقع ہے کہ نیا ذیلی شعبہ ملک میں اسٹیل انڈسٹری میں گھریلو کوکنگ کول کی کھپت میں اضافہ کرے گا۔
کوکنگ کول کی درآمد کی صورت حال کو تبدیل کرنے کے لیے، اسٹیل سیکٹر کے ذریعے کوکنگ کول کی موجودہ گھریلو ملاوٹ(بلینڈنگ) کو موجودہ 10-12 فیصد سے بڑھا کر 30-35 فیصد کیا جائے گا۔ اسی مناسبت سے وزارت کوئلہ نے قومی اسٹیل پالیسی 2017 میں پیش کی گئی گھریلو کوکنگ کول کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے مالی سال 22 میں مشن کوکنگ کول کا آغاز کیا ہے۔ وزیر اعظم کے ‘آتم نر بھر بھارت’ اقدام کے تحت وزارت کوئلہ کے ذریعہ اٹھائے گئے تبدیلی لانے والے اقدامات کے بعد، گھریلو خام کوکنگ کول کی پیداوار کے 2030 تک 140 ایم ٹی تک پہنچنے کا امکان ہے۔
حکومت ہند نے پی ایس یوز اور پرائیویٹ سیکٹر دونوں کے لیے کوئلہ/لگنائٹ گیسیفی کیشن پروجیکٹس کے قیام کو فروغ دینے کے لیے 8500 کروڑ روپے کی مالی امداد کی اسکیم کو منظوری دی ہے۔ منظور شدہ اسکیم 8500 کروڑ روپے کی کل ترغیبی ادائیگی کے ساتھ تین زمروں کے تحت پروجیکٹوں کا احاطہ کرتی ہے۔
- زمرہ I، 4050 کروڑ روپےکی فراہمی کے ساتھ، سرکاری پی ایس یوز کے لیے ہے۔ وہ فنڈنگ اسسٹینس کے لیے تجاویز جمع کر سکتے ہیں اور تین منتخب پروجیکٹوں کو زیادہ سے زیادہ 1350 کروڑروپے یا پروجیکٹ لاگت کا 15فیصد جو بھی وی جی ایف کے طور پر کم ہو، حاصل کریں گے۔
- زمرہ II، 3850 کروڑروپے کے ساتھ، نجی شعبے اور سرکاری پی ایس یوز دونوں کے لیے زیادہ سے زیادہ 1000 کروڑ روپے یا پروجیکٹ لاگت کا 15فیصد، جو بھی وی جی ایف کے طور پر کم ہو، کے ساتھ دستیاب ہے۔
- زمرہ III، مظاہرے یا چھوٹے پیمانے کے منصوبوں کے لیے 600 کروڑ مختص کرتا ہے جس میں زیادہ سے زیادہ 100 کروڑ روپے فی پروجیکٹ یا پروجیکٹ لاگت کا 15فیصد، جو بھی کم ہو،کے ساتھ دستیاب ہے۔
یہ معلومات کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
****
ش ح – م م – م ش
U. No.8962
(Release ID: 2038826)
Visitor Counter : 49