ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
فضائی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے اختراعی طریقے
Posted On:
29 JUL 2024 12:14PM by PIB Delhi
فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے مختلف نئی ٹکنالوجیوں کا تجربہ کیا گیا ہے جیسے ٹریفک جنکشن آلودگی کے لیے نیری کے ذریعہ تیار کردہ ایئر پیوری فکیشن یونٹس ، تعمیراتی مقامات کے لیے دھول دبانے والے اور ای پی آر آئی کے ذریعہ تیار کردہ روڈ ڈسٹ کنٹرول ، مانو رچنا انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ریسرچ اینڈ اسٹڈیز (ایم آر آئی آئی آر ایس) کے ذریعہ تیار کردہ بس روف ٹاپ فلٹریشن سسٹم ، آئی آئی ٹی بمبئی اور ٹاٹا پروجیکٹس لمیٹڈ کے ذریعہ تیار کردہ درمیانے پیمانے پر ہوا صاف کرنے والے یونٹ (سموگ ٹاور) اور ایس اینڈ ٹی پی پونے کے ذریعے تیار کردہ آئنائزیشن ٹکنالوجی۔ ان تمام ٹکنالوجیوں میں دھول دبانے والے وسائل کے نتائج حوصلہ افزا پائے گئے اور اسی کے مطابق دہلی این سی آر میں اس کے استعمال کے لیے ایڈوائزری جاری کی گئی۔
مذکورہ بالا منصوبوں پر عائد کردہ لاگت اور اخراجات کا خلاصہ ضمیمہ I کے طور پر دیا گیا ہے۔
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) نے 2009 میں نیشنل ایمبیئنٹ ایئر کوالٹی اسٹینڈرڈز (این اے اے کیو ایس) کو نوٹیفائی کیا ہے۔ تمام نوٹیفائیڈ آلودگیوں کی پیمائش کا طریقہ این اے اے کیو ایس میں ذکر کیا گیا ہے اور ملک میں فضائی معیار کی نگرانی نوٹیفائیڈ طریقہ کار کے مطابق کی جاتی ہے۔ نظر ثانی شدہ نیشنل ایمبیئنٹ ایئر کوالٹی اسٹینڈرڈز کو ضمیمہ II کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔
سی پی سی بی دہلی میں 06، لکھنؤ میں 03، بنگلور میں 03، چنئی میں 03 اور دہلی میں 07 مینوئل اسٹیشنوں پر مشتمل 15 مسلسل ایمبیئنٹ ایئر کوالٹی مانیٹرنگ اسٹیشنوں (سی اے کیو ایم ایس) کے ساتھ محیط ہوا کے معیار کی نگرانی کرتا ہے۔ ان سی اے کیو ایم اسٹیشنوں کے آپریشن اور دیکھ بھال کے لیے گذشتہ تین سالوں کے دوران بجٹ مختص رقم اور اخراجات ضمیمہ -IIIکے طور پر منسلک ہیں۔
ضمیمہ - I
نمبر شمار
|
پروجیکٹ کا عنوان
|
ادارہ/
تنظیم
|
منظور شدہ لاگت
|
خرچ
|
|
دہلی میں ٹریفک جنکشن آلودگی کو کم کرنے کے لیے ہوا صاف کرنے والے یونٹوں کی تعیناتی اور تشخیص
|
سی ایس آئی آر - نیری
|
265.22 لاکھ روپے کے ساتھ ساتھ ٹیکس بھی شامل ہیں + ان یونٹس کی تنصیب کے لیے سیکورٹی پرسنل کی خدمات حاصل کرنا + اصل کے مطابق شہری چارجز
|
2,50,74,528 روپے
|
|
دھول دبانے والے کا استعمال کرتے ہوئے دھول کے اخراج کو کنٹرول کرنا
|
اینویرو پالیسی ریسرچ انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ (ای پی آر آئی)
|
2.97 لاکھ روپے
اس کے علاوہ ٹیکس
|
3,02,400 روپے
|
|
پریائے ینترا فلٹریشن کے ذریعہ فضائی آلودگی کو کم کرنے کی تاثیر کو ظاہر کرنے کے لیے پائلٹ پروجیکٹ - ایم آر آئی آر ایس
|
مانو رچنا انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ریسرچ اینڈ اسٹڈیز (ایم آر آئی آئی آر ایس)
|
19.74 لاکھ روپے
|
11,84,400 روپے
|
|
بیرونی صفائی کے نظام کا استعمال کرکے شہری علاقوں میں فضائی آلودگی کو کم کرنے کے جائزے کے لیے پائلٹ مطالعہ (جسے کبھی کبھی سموگ ٹاور بھی کہا جاتا ہے)
|
آئی آئی ٹی بمبئی اور ٹاٹا پروجیکٹس لمیٹڈ
|
18.52 کروڑ روپے
+ اصل اخراجات برائے
(i) بجلی کا بل، (ii) بجلی کی تاریں اور ٹرانسفارمر بچھانے کی لاگت، (3) ضرورت پڑنے پر شور کی رکاوٹ، اور تمام ٹیکس اور ڈیوٹیز جیسے کسٹم ڈیوٹی، آر اینڈ ڈی سیس اور ٹیکنالوجی کے لیے غیر ملکی ادائیگی پر ود ہولڈنگ ٹیکس۔
+
این بی سی سی ایجنسی کا پی ایم سی پروجیکٹ کی اصل لاگت پر 8 فیصد کی شرح سے چارج اور قابل اطلاق جی ایس ٹی
|
35,69,04,835 روپے
|
|
نئی دہلی میں آلودگی پر قابو پانے کے لیے متعدد اینٹینا ہائی کثافت آئن جنریٹر
|
سائنس اور ٹکنالوجی پارک، پونے
|
18 لاکھ روپے
+ ٹیکس
+ اضافی لاگت (مستقل پناہ گاہ اور بجلی کی فراہمی کا قیام)
|
10,80,000 روپے
|
|
آئنائزیشن پر مبنی ہوا صاف کرنے والی ٹیکنالوجی کی نگرانی اور جائزہ
|
آئی آئی ٹی دہلی
|
169.92 لاکھ + روپے اوور ہیڈ
|
1,12,14,720 روپے
|
ضمیمہ - II




ضمیمہ - III
سی پی سی بی کے زیر انتظام مسلسل ایمبیئنٹ ایئر کوالٹی مانیٹرنگ اسٹیشنوں (سی اے کیو ایم ایس) کے آپریشن اور دیکھ بھال کے لیے گذشتہ 3 سالوں (2021-22، 2022-23، 2023-24) کے دوران مختص بجٹ اور اخراجات
سی اے اے کیو ایم کے 15 او اینڈ ایم اسٹیشنوں کے لیے تین سال کے لیے فنڈ کی صورتحال (روپے میں)
|
فنڈ کی صورتحال / مالی سال
|
2021-22
|
2022-23
|
2023-24
|
فنڈز کی منظوری
|
3,85,00,000
|
4,75,80,990
|
4,00,00,000
|
استعمال شدہ فنڈ
|
2,69,19,010
|
4,48,51,466
|
2,52,33,748
|
یہ جانکاری ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 8953
(Release ID: 2038755)