بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارا دیپ بندرگاہ پر 13 کروڑ روپے سے زیادہ کے اہم پروجیکٹ شامل کیے گئے،جس سے  انفراسٹرکچر اور خدمات  میں اضافہ ہوگا


سکریٹری جناب رام چندرن نے پارا دیپ پورٹ اتھارٹی (پی پی اے) کے کام کاج کا جائزہ لیا

پارا دیپ بندرگاہ پر ٹراما اینڈ برن کیئر (ٹی بی سی) سینٹر کا افتتاح کیا گیا، یومیہ 16 ملین لیٹر پانی کو فلٹر کرنے کی صلاحیت کے ساتھ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ  کا سنگ بنیاد رکھا گیا

Posted On: 29 JUL 2024 10:31AM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت(ایم او پی ایس ڈبلیو) کے سکریٹری جناب ٹی کے رام چندرن نے پارادیپ پورٹ اتھارٹی (پی پی اے) کا اپنا پہلا دورہ کیا۔ اپنے دورے کے دوران انہوں نے13 کروڑ  روپے سے زائد مالیت کے کئی اہم منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔

انہوں نے پارا دیپ پورٹ اسپتال کی نئی تعمیر شدہ اینیکس عمارت میں ٹراما اینڈ برن کیئر (ٹی بی سی) سنٹر کا افتتاح کیا۔ 2.90 کروڑروپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا یہ مرکز پارادیپ اور اس کے آس پاس ٹراما اور برن متاثرین کے لیے علاج اور بحالی کی خدمات فراہم کرے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001MAF1.jpg

سکریٹری جناب رام چندرن نے پی پی اے کے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔ یہ پراجیکٹ10.5کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جارہاہے۔  اس میں  تلڈنڈہ کینال سے پانی آئے گا اور یومیہ 16 ملین لیٹر پانی کو فلٹر کرنے کی صلاحیت ہوگی۔ پلانٹ کے دسمبر 2024 تک مکمل ہونے کی توقع ہے اور اس سے  پارا دیپ پورٹ کے پانی کے بنیادی ڈھانچے  میں اضافہ ہوگا اور پورٹ ٹاؤن شپ کے شہریوں کو پینے کا معیاری پانی حاصل ہوگا۔

جناب رام چندرن نے پی پی اے کے کام کاج کا جائزہ لیا اور محکموں کے سربراہان  اور نائب سربراہان کے ساتھ بات چیت کی۔ انہوں نے میکانائزڈ کول ہینڈلنگ پلانٹ، جے ایس ڈبلیو پی ٹی پی ایل میں ٹوئن ویگن ٹپلرز، اورکے آئی سی ٹی سائلوز میں بندرگاہ کے آپریشنز، منصوبہ بندی اور توسیع کا بھی معائنہ اور جائزہ لیا۔ انہوں نے پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے نظام میں بہتری کے اقدامات تجویز کیے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0020CZH.jpg

سکریٹری نے بندرگاہ کے آپریشنز کی مجموعی کارکردگی کو بہتر بنانے کے مقصد سے کئی اقدامات تجویز کئے۔ ان سفارشات سے توقع  ہے کہ صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور ورک فلو میں بہتری آئے گی، جس سے پارا دیپ بندرگاہ کی طویل مدتی ترقی اور کامیابی میں مدد ملے گی۔

واضح رہے کہ اوڈیشہ  کی پارادیپ بندرگاہ ملک کی سب سے زیادہ کارگو ہینڈلنگ والی بڑی بندرگاہ ہے۔ مالی سال 24-2023 میں پی پی اے 145.38 ملین میٹرک ٹن (ایم ایم ٹی) کارگو تھرو پٹ ہینڈل کرکے سب سے زیادہ کارگو ہینڈلنگ بندرگاہ بن گئی ہے۔

وژن 2047 کے تحت اس کا ہدف بندرگاہ کی ہینڈلنگ کی صلاحیت کو 10,000 ایم ٹی پی اے تک بڑھانا ہے۔ منصوبے کی تفصیلات جلد ہی بیان کر دی جائیں گی۔ نجی شراکت داری کے شعبوں پر بھی کام ہورہا ہے۔ تمام بندرگاہیں 2047 تک میگا پورٹس بننے کے لیے ایک ماسٹر پلان تیار کر رہی ہیں۔ بندرگاہوں کے بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کو بہتر بنانا، ٹرن آراؤنڈ ٹائم کو کم کرنا، اور ہینڈلنگ کی صلاحیت میں اضافہ 2047 کے ہدف کی بنیاد ہوں گے۔

تازہ ترین ہدف جاری ساگرمالا پروگرام کے تحت طے شدہ اہداف سے بہت زیادہ ہے جس کا مقصد 2035 تک بندرگاہ کی صلاحیت کو800  ایم ایم ٹی پی اے سے بڑھا کر مجموعی طور پر 3,500 ایم ایم ٹی پی اےکرنا ہے۔

ساگرمالا پروگرام کے ایک حصے کے طور پر،2035-2015 کے دوران5.5 لاکھ کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے 800 سے زیادہ پروجیکٹوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ قریب ترین ہدف کے طور پر، میری ٹائم انڈیا ویژن (ایم آئی وی) 2030 کا ہدف  ہندوستان میں عالمی معیار کی بندرگاہوں کو فروغ دینا ہے ۔ایم آئی وی 2030 میں ہندوستانی بندرگاہوں پر صلاحیت میں اضافے اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے1 سے 1.25 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

************

 

ش ح۔ف ا۔ ج ا

 (U: 8896)


(Release ID: 2038282)