بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
مرکزی بجٹ 2024، خرچ میں تقریباً 200 فیصد اضافہ کے ساتھ قبائلی برادریوں کو بااختیار بنائے گا: جناب سربانند سونووال
شمال مشرق میں ہنر مندی کی ترقی کے ذریعے روزگار کے مواقع کو بڑھانے کے لیے نوجوانوں کی طاقت کو فعال کرنا ہے: جناب سونووال
’’مرکزی بجٹ کا مقصد قدرتی کاشتکاری اور باغبانی میں شمال مشرق کی زبردست صلاحیت کا ادراک کرنا ہے‘‘
’’ریاست میں روزگار کو فروغ دینا ہے کیونکہ براہ راست فائدہ کی منتقلی (ڈی بی ٹی) میگھالیہ کی صنعتی اور سرمایہ کاری کے فروغ کی پالیسی کے ساتھ مربوط ہو گئی ہے‘‘
شمال مشرق میں سیاحت کی بڑی صلاحیت کو فروغ دینے کے لیے بنیادی ڈھانچے پر سرمایہ خرچ: جناب سونووال
5 کروڑ قبائلی آبادی کو سماجی اقتصادی فائدہ حاصل کرنے کے لیے نئی اسکیم ’پردھان منتری جنجاتیہ اُنّت گرام‘
شمال مشرق کی سڑک اور شاہراہ کنکٹیوٹی کے لیے 19,338 کروڑ روپے، خطے کے سیاحتی امکانات کو فروغ دینے کے لیے ہیں: جناب سربانند سونووال
Posted On:
27 JUL 2024 6:17PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے شیلانگ، میگھالیہ میں کاروباری برادری کے رہنماؤں، نوجوانوں اور خواتین کے ساتھ مرکزی بجٹ 2024 پر ایک بحث میں حصہ لیا۔ بحث مرکزی بجٹ 2024 کے مختلف پہلوؤں کے گرد گھومتی ہے جو وکست بھارت کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے روڈ میپ کو کھولنے کے لیے تیار ہے۔ جناب سونووال نے کہا کہ شمال مشرقی ہندوستان، جو کہ ایک بہت اہم کردار ادا کرتا ہے، اس بجٹ سے فائدہ اٹھانے کے لیے کھڑا ہے کیونکہ اس کا مقصد نوجوانوں، خواتین اور قبائلی برادریوں کی اہلیت کے ساتھ خطے کے اقتصادی، صنعتی اور زرعی شعبوں کو بااختیار بنانا ہے۔
قبائلی برادریوں کو بااختیار بنانے کے بارے میں میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے، جناب سربانند سونووال نے کہا کہ مرکزی بجٹ، 2024 ہندوستان کے لیے وِکست بھارت بننے کے لیے روڈ میپ کا تعین کرتا ہے۔ نئے جوش اور ترجیح کے ساتھ، بجٹ کا مقصد شمال مشرق کے نوجوانوں، خواتین اور قبائلی برادریوں کی اہلیت کے ساتھ اقتصادی، صنعتی اور زرعی شعبوں کو فروغ دینا ہے۔ ہمارے متحرک وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے ہمارے خوبصورت شمال مشرق کی شناخت ’استالکشمی‘ اور ہندوستان کی ترقی کے نئے انجن کے طور پر کی ہے۔ مودی جی کے تحت، قبائلی برادریوں کو بااختیار بنانے اور ان کو فعال بنانے کے لیے اس بجٹ میں 13,000 کروڑ روپے مختص کرنے کے ساتھ تقریباً 200 فیصد اضافہ ہوا ہے جسے قبائلی برادریوں کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ ہمارے روایتی کاریگر، کاریگر، سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جی)، درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور خواتین کاروباریوں، پی ایم وشوا کرما، پی ایم سواندھی، نیشنل لائیولی ہوڈ مشن، اور اسٹینڈ اَپ انڈیا جیسی اسکیموں کے لیے اس بجٹ نے مختص میں اضافہ کیا ہے۔ قبائلی برادریوں کے لیے سماجی انصاف کی خدمت کے لیے ایک اور تاریخی اسکیم، پردھان منتری جنجاتیہ اُنّت گرام کا اس بجٹ میں اعلان کیا گیا تھا جس کا مقصد قبائلی برادریوں کی سماجی اقتصادی حالت کو بہتر بنانا ہے۔ اس سے 63,000 گاؤں کی 5 کروڑ قبائلی آبادی کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔
شمال مشرق میں زراعت کے لیے بجٹ کے فروغ پر روشنی ڈالتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کہا کہ ’’وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی متحرک قیادت میں، ہم قدرتی کھیتی اور باغبانی کے مرکز کے طور پر شمال مشرق کی زبردست صلاحیت کو کھولنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ہمارے نوجوان ٹیلنٹ کو عالمی معیار کی ہنر مند افرادی قوت بننے کے قابل بنانا۔ 32 کھیت اور باغبانی کی فصلوں کی 109 زیادہ پیداوار دینے والی اور موسمیاتی لچکدار اقسام کا اجراء میگھالیہ کے لیے ایک موقع فراہم کرتا ہے، جو کہ اس شعبے میں ایک علمبردار ہے، آمدنی میں اضافہ کرنے اور موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو کم کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ مجوزہ ڈیجیٹل فصل سروے کے ساتھ، کسان کریڈٹ کارڈ کے ذریعے قرض تک رسائی میں بہتری آئے گی۔ ماحول دوست پائیدار زراعت کے منصوبے کے لیے 598 کروڑ روپے مختص کرنے سے موسمیاتی تبدیلی، مٹی کے کٹاؤ اور کیڑے مکوڑوں، کیڑوں اور بیماریوں کی افزائش کے منفی اثرات پر قابو پایا جا سکے گا جس سے خطے کی زرعی پیداوار کے امکانات میں بہت بہتری آئے گی۔
جناب سربانند سونووال نے مزید کہا، "بجٹ کا مقصد مینوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبے کو بھی فروغ دینا ہے، خاص طور پر مدرا (ایم یو ڈی آر اے) اسکیم کے ذریعے جو ایم ایس ایم ای کو ضروری کریڈٹ سپورٹ فراہم کرتی ہے۔ اس سے نہ صرف کاروباری امکانات کو تقویت ملے گی بلکہ روزگار کے وسیع مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ یہ پی ایم مودی جی کا وژن ہے کہ ایک نئی کریڈٹ گارنٹی اسکیم ایم ایس ایم ای کو ان کی آپریشنل صلاحیتوں کو بڑھانے اور خطے کے صنعتی شعبے میں ترقی کو فروغ دینے میں بھی مدد دے گی۔ ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی)، مودی حکومت کی ایک منفرد مداخلت، پہلی بار ملازمین کو تین قسطوں میں 15,000 روپے کی پیشکش کرتا ہے اور اسے میگھالیہ صنعتی اور سرمایہ کاری کے فروغ کی پالیسی کے ساتھ مربوط کیا جائے گا۔ اس سے ریاست میں صنعتی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ نوجوانوں کی طاقت کو فعال کرنے کے لیے 1000 آئی ٹی آئیز کو اپ گریڈ کیا جائے گا اور ساتھ ہی خواتین کے ہاسٹل، کریچ خواتین کی افرادی قوت کو صنعتوں میں کام کرنے میں مدد کریں گے۔
مرکزی بجٹ 2024 نے پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے مرحلہ IV کے ذریعے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے لیے اہم مالیاتی انجیکشن بھی دیا ہے تاکہ شمال مشرق سمیت دور دراز کے علاقوں کو تمام موسمی رابطہ فراہم کیا جا سکے۔ پی ایم جی ایس وائی نے 2014 سے اب تک 2310.76 کروڑ روپے کی کل لاگت کے ساتھ، پورے میگھالیہ میں پہلے ہی 3,482 کلومیٹر سڑکوں کو جوڑ دیا ہے۔ بجٹ میں دیہی ترقی کے لیے 2.66 لاکھ کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے جس میں شمال مشرقی خطے کے لیے دیہی بنیادی ڈھانچہ بھی شامل ہے۔
مرکزی بجٹ 2024 میں شمال مشرق کی سڑک اور ہائی وے کنکٹیوٹی میں بہتری کے لیے مزید 19,338 کروڑ روپے، جو کہ میگھالیہ سمیت خطے میں سیاحتی بنیادی ڈھانچے میں بہت زیادہ اضافہ کرے گا۔
******
ش ح۔ م ع ۔ م ر
U-NO. 8852
(Release ID: 2037990)
Visitor Counter : 61