ریلوے کی وزارت

دو ہزار چوبیس – پچیس میں ہندوستانی ریلوے میں نئی ​​لائن، گیج کی تبدیلی اور دوہرا کرنے کے منصوبوں کے لیے 68,634 کروڑ روپے کا اوسط سالانہ بجٹ مختص


دو ہزار چودہ  سے 2024 تک ہندوستانی ریلوے کی طرف سے  31,180 کلومیٹر کی قابل ذکر توسیع، نئی لائنوں، گیج کی تبدیلیوں، اور دوگنا حصوں کے لیے اوسطاً 8.54 کلومیٹر یومیہ کمیشننگ کی شرح کے ساتھ حاصل کی گئی

Posted On: 26 JUL 2024 7:16PM by PIB Delhi

ریلوے پروجیکٹس زونل ریلوے کے لحاظ سے سروے/منظور شدہ/انجام دیے جاتے ہیں نہ کہ ریاست/علاقہ وار/ضلع وار کیونکہ ریلوے پروجیکٹ ریاست کی حدود میں پھیل سکتے ہیں۔ مزید برآں، ریلوے کے انفراسٹرکچر پروجیکٹس کو معاوضے، آخری میل کنیکٹیویٹی، گمشدہ لنکس اور متبادل راستوں، بھیڑ/سیچوریٹڈ لائنوں کو بڑھانا، جاری منصوبوں کی ذمہ داریوں، فنڈز کی مجموعی دستیابی اور مسابقت کی  بنیاد پر شروع کیا جاتا ہے۔

فی الحال، 651 سروے ہندوستانی ریلوے پر پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان (این ایم پی) کے تحت سروے (نئی لائن، گیج کنورژن اور ڈبلنگ) کی کل لمبائی 49,983 کلومیٹر ہے جس کا مقصد مختلف اقتصادی زونوں میں ملٹی موڈل کنیکٹیویٹی انفراسٹرکچر کی ترقی ہے۔ مربوط منصوبہ بندی، لاجسٹک کی کارکردگی میں اضافہ اور لوگوں، اشیا اور خدمات کی بغیر کسی رکاوٹ کے نقل و حرکت کے خلا کو دور کرنا جس میں صنعتی کلسٹرز، بندرگاہوں، بارودی سرنگوں، پاور پلانٹس، سیاحتی اور ثقافتی مقامات، زرعی زون وغیرہ شامل ہیں۔

یکم اپریل دو ہزار چوبیس تک، پورے ہندوستانی ریلوے میں، 488 ریلوے انفراسٹرکچر پروجیکٹس (187 نئی لائن، 40 گیج کی تبدیلی اور 261 ڈبلنگ) کی کل لمبائی 44,488 کلومیٹر، جس کی لاگت تقریباً   7.44 لاکھ کروڑ روپےہے، منصوبہ بندی/منظوری/تعمیر کے مرحلے میں ہیں، جن میں سے، 12,045 کلومیٹر کی لمبائی کا کام شروع ہو چکا ہے اور اس پر تقریباً2.92 لاکھ کروڑ  روپے  کی لاگت آئی ہے، مارچ 2024 تک  خرچ ہو چکے ہیں۔

ریلوے کے تمام پروجیکٹوں کی زون وار اور سال وار تفصیلات بشمول لاگت، اخراجات اور اخراجات ہندوستانی ریلوے کی ویب سائٹ پر پبلک ڈومین میں دستیاب ہیں۔

ہندوستانی ریلوے میں نئی ​​لائن، گیج کی تبدیلی اور دوہرا کرنے کے منصوبوں کے لیے اوسط سالانہ بجٹ مختص ذیل میں دیا گیا ہے:

مدتکار

اوسط خرچہ

14 -2009  کے ڈبلیو۔آر۔ ٹی اوسط مختص میں اضافہ

2009-14

11,527 کروڑ سالانہ

-

2024-25

68,634  کروڑ

تقریباً 6 بار

 

 

 

 

 

 

ہندوستانی ریلویز میں نئی ​​لائنوں، گیج کی تبدیلی اور دوہرا کرنے کے سیکشنز کے شروع کرنے کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:-

مدت کار

کل لمبائی کمیشن کی گئی۔

کمیشن کی اوسط لمبائی

14 – 2009  کے دوران  ڈبلیو ۔ آر ۔   ٹی۔ اوسط کمیشننگ میں اضافہ کریں۔

2009-14

7,599  کلو میٹر

4.2  کلو میٹر یومیہ

-

2014-24

31,180  کلو میٹر

8.54  کلو میٹر یومیہ

2 بار سے زیادہ

 

اتر پردیش

اتر پردیش میں ریلوے کے منصوبے شمالی ریلوے، شمالی وسطی ریلوے، شمال مشرقی ریلوے، مشرقی وسطی ریلوے اور ہندوستانی ریلوے کے مغربی وسطی ریلوے زونز میں شامل ہیں۔

فی الحال، 70 نمبر سروے (17 نئی لائن اور 53 ڈبلنگ) جن کی کل لمبائی 4814 کلومیٹر ہے جو کہ مکمل/جزوی طور پر اتر پردیش میں پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کے تحت آتے ہیں۔

یکم اپریل دو ہزار چوبیستک، کل 5,874 کلومیٹر لمبائی کے 68 پروجیکٹس (16 نئی لائن، 03 گیج کی تبدیلی اور 49 ڈبلنگ)، جن کی لاگت 92،001 کروڑ ہے، اتر پردیش میں مکمل/جزوی طور پر آتے ہیں، منصوبہ بندی/منظوری/تعمیر کے مرحلے میں ہیں۔ جس پر 1313 کلومیٹر کی لمبائی شروع کی گئی ہے اور مارچ 2024 تک 28,366 کروڑ روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔

بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں اور حفاظتی کاموں کے لیے بجٹ کی اوسط مختص، اتر پردیش میں مکمل/جزوی طور پر آتی ہے:

 

مدت

اوسط خرچہ

14- 2009  کی اوسط مختص رقم میں اضافہ

2009-14

`1,109 کروڑ سالنہ

-

2023-24

` 17,507  کروڑ

تقریباً 16 بار

2024-25

`19,848  کروڑ

تقریباً 18  بار

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ریاست اتر پردیش میں مکمل طور پر/جزوی طور پر آنے والی نئی لائنوں، گیج کی تبدیلی اور دوہرا کرنے کے سیکشنز کے کام کرنے کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

مدت

کل لمبائی کمیشن کی گئی۔

کمیشن کی اوسط لمبائی

14-2009  کے دوران ڈبلیو۔ آر۔ ٹی ۔  اوسط کمیشننگ کو تبدیل کیا

2009-14

996  کلو میٹر

199.2  کلو میٹر سالانہ

-

2014-24

4,902  کلو یٹر

490.2  کلو میٹر سالانہ

تقریباً 2.47 گنا

 

24 - 2023 میں، 1752 کلومیٹر ٹریک کو شروع کیا گیا ہے۔

ریلوے کے کسی بھی پروجیکٹ کی تکمیل کا انحصار مختلف عوامل پر ہوتا ہے جیسے ریاستی حکومت کی طرف سے فوری اراضی کا حصول، محکمہ جنگلات کے اہلکاروں کی طرف سے جنگلات کی منظوری، لاگت کے اشتراک کے منصوبوں میں ریاستی حکومت کی طرف سے لاگت کا حصہ جمع کرنا، منصوبوں کی ترجیح، خلاف ورزی کرنے والی یوٹیلیٹیز کی منتقلی، مختلف حکام سے قانونی منظوری، رقبے کے ارضیاتی اور ٹپوگرافیکل حالات، پراجیکٹ (سائٹ) کے علاقے میں امن و امان کی صورت حال، موسمی حالات کی وجہ سے مخصوص پروجیکٹ سائٹ کے لیے ایک سال میں کام کرنے کے مہینوں کی تعداد منصوبے کی تکمیل کا وقت اور لاگت وغیرہ اور یہ تمام عوامل متاثر ہوتے ہیں۔

یہ اطلاع ریلوے، اطلاعات و نشریات اور الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

۔۔۔

ش ح۔ ش ت۔  ت ح                                             

U - 8839



(Release ID: 2037824) Visitor Counter : 5


Read this release in: Hindi , Tamil , Kannada , English