جل شکتی وزارت

دریاؤں کی صفائی ستھرائی

Posted On: 25 JUL 2024 4:15PM by PIB Delhi

جل شکتی کےمرکزی وزیر مملکت جناب راج بھوشن چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ ملک کے دریا  آلودہ ہیں،  ایسا بنیادی طور پر شہروں/قصبوں اور صنعتی اداروں  نکلنے والا آلودہ پانی  نشیبی علاقوں میں جمع  ہو کر دریا میں ملنے اور  جزوی طور پر ٹریٹ شدہ سیوریج اور ان کے متعلقہ کیچمنٹ میں صنعتی فضلے کے اخراج، سیوریج / آلودہ پانی  کو ازسر نو استعمال  کرنے کے قابل بنانے  کے پلانٹس کی ناقص  کارکردگی  اور دیکھ بھال، گندگی اور آلودگی کے غیر نکاتی ذرائع جیسے۔ زرعی بہاؤ، کھلے میں رفع حاجت، ٹھوس فضلہ کے ڈمپ سائٹس سے بہاؤ وغیرہ کی وجہ سے ہو تا ہے۔

باندھوں کی صفائی سے وابستہ چیلنجز میں دریا کی تہہ میں جمع ہونے والی تلچھٹ ، دریا کے پانی کی  صفائی ستھرائی کے دوران ماحولیاتی نظام میں خلل،باندھوں کا دور دراز مقام پر ہونا، مہنگی اور ضروری ٹیکنالوجی، ریگولیٹری اور قانونی مسائل وغیرہ شامل ہیں۔ فی الحال، باندھوں کے احیاء  اور بہتری کے منصوبے (ڈی آر آئی پی) مرحلے II اور III اسکیم (2021 سے 2031) کو آبی ذخائر کی ضرورت پر مبنی صفائی ستھرائی کے لیے لاگو کیا جا رہا ہے۔

یہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹیز)، شہری مقامی اداروں، صنعتی اکائیوں کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ پانی کے ندیوں میں شامل ہونے سے پہلے آبی ذخائر، زمین یا ساحلی پانیوں میں آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے سیوریج اور صنعتی فضلے کو آلودگی  سے مبرا بنانے کو یقینی بنائیں۔

جل شکتی کی وزارت دریائے گنگا اور اس کی معاون ندیوں کے لیے نمامی گنگے کی مرکزی شعبے کی اسکیم کے ذریعے ملک میں ندیوں کے شناخت شدہ حصوں میں آلودگی کو کم کرنے کے لیے مالی اور تکنیکی مدد فراہم کرکے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کوششوں میں اضافہ کر رہی ہے اور  دیگر دریاؤں کے لیے نیشنل ریور کنزرویشن پلان (این آر سی پی) کی مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم کو لاگو کر رہی ہے۔

این آر سی پی نے اب تک 8649.67 کروڑ روپے کی منظور شدہ لاگت سے ملک کی 17 ریاستوں میں پھیلے 98 قصبوں میں 53 ندیوں کا احاطہ کیا ہے، اور دوسری باتوں کے ساتھ، 2910.50 ملین لیٹر یومیہ (ایم ایل ڈی) پانی کو از سر نو قابل استعمال بنانے کی گنجائش پیدا کی ہے۔

نمامی گنگے پروگرام کے تحت، 39,080.70 کروڑ  روپے کی لاگت والے کل 467 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے، جن میں 6217.15 ایم ایل ڈی کے سیوریج ٹریٹمنٹ کے 200 پروجیکٹ اور 5282.39 کلومیٹر کے سیوریج نیٹ ورک  شامل ہیں ۔ جس کے مقابلے میں اب تک 3241.55 ایم ایل ڈی سیوریج ٹریٹمنٹ یعنی  آلودہ پانی کو از سر نو قابل استعمال بنانے کی  گنجائش پیدا کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ، حکومت ہند کے ذریعہ فراہم کردہ فنڈز  کے  ذریعہ سیوریج کے بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں ، جیسے اٹل مشن فار ریجووینیشن اینڈ اربن ٹرانسفارمیشن یعنی  احیاء اور  شہری کایا پلٹ  کے لئے اٹل مشن  اور مکانات اور شہری امور کی وزارت کے اسمارٹ سٹیز مشن کے تحت فنڈ فراہم  کئے جاتے ہیں اور ان سے بھی  دریاؤں  کی صفائی ستھرائی میں تعاون ملتا ہے۔

************

ش ح۔ ع م۔ق ر



(Release ID: 2037072) Visitor Counter : 5


Read this release in: English , Hindi