امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

فرضی سائٹ کے ذریعے سائبر جرائم

Posted On: 24 JUL 2024 5:04PM by PIB Delhi

ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول کے مطابق ’پولیس‘ اور ’عوامی نظم و ضبط‘ ریاستی مضامین ہیں۔ ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقے بنیادی طور پر سائبر جرائم کی روک تھام، اس کا پتہ لگانے، تفتیش اور قانونی کارروائی کے لیے ذمہ دار ہیں جن میں ان کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں (ایل ای اے) کے ذریعے فرضی ویب سائٹس کے ذریعے کی جانے والی دھوکہ دہی کا پتہ لگانا بھی شامل ہے۔

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) اپنی اشاعت ’’کرائم ان انڈیا‘‘ (ہندوستان میں جرائم) میں جرائم کے اعداد و شمار کو مرتب اور شائع کرتا ہے۔ تازہ ترین شائع شدہ رپورٹ سال 2022 کی ہے۔ این سی آر بی کے شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق سال 2020، 2021 اور 2022 کے دوران سائبر جرائم کے لیے دھوکہ دہی کے تحت درج مقدمات بالترتیب 10395، 14007 اور 17470 ہیں۔ فرضی ویب سائٹس کے ذریعے دھوکہ دہی سے متعلق مخصوص ڈیٹا این سی آر بی کے ذریعہ الگ سے محفوظ نہیں رکھا جاتا ہے۔

مرکزی حکومت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اقدامات کو ان کے ایل ای اے کی صلاحیت سازی کے لیے مختلف اسکیموں کے تحت مشاورتی اور مالی امداد کے ذریعے پورا کرتی ہے۔

سائبر جرائم سے جامع اور مربوط طریقے سے نمٹنے کے طریقہ کار کو مضبوط کرنے کے لیے مرکزی حکومت نے سائبر جرائم کے بارے میں بیداری پھیلانے، الرٹ/ ایڈوائزری جاری کرنے، قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں/ پراسیکیوٹرز/ عدالتی افسران کی صلاحیت سازی/ تربیت کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ سائبر فارنسک سہولیات وغیرہ کو بہتر بنانے کے لیے حکومت نے ملک میں تمام قسم کے سائبر جرائم سے مربوط اور جامع انداز میں نمٹنے کے لیے ’انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سنٹر‘ (I4C) کو ایک منسلک دفتر کے طور پر قائم کیا ہے۔

'نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل  (این سی آر پی)  (https://cybercrime.gov.in) I4C کے ایک حصے کے طور پر شروع کیا گیا ہے، تاکہ عوام کو تمام قسم کے سائبر جرائم سے متعلق واقعات کی رپورٹ کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔ خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم پر توجہ دینے کے لیے اس پورٹل پر سائبر کرائم کے واقعات، ان کی ایف آئی آر میں تبدیلی اور اس کے بعد کی کارروائی کو قانون کی دفعات کے مطابق متعلقہ ریاستی/یو ٹی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں سنبھالتی ہیں۔

مشتبہ ویب سائٹ یو آر ایل کا استعمال کرتے ہوئے سائبر کرائم کے ارتکاب کی کوششوں کی فوری رپورٹنگ کے لیے این سی آر پی پر 31.01.2024 سے ’’رپورٹ مشکوک‘‘ فیچر شامل کیا گیا ہے۔ اب تک 5252 مشتبہ یو آر ایل کی اطلاع دی گئی ہے۔ I4C تجزیہ کرتا ہے اور وقتاً فوقتاً متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو ضروری مشورے دیتا ہے۔ این سی آر پی پر عوام کے لیے ’’مشکوک ڈیٹا‘‘ زمرہ کے تحت کسی بھی ویب سائٹ کی صداقت کی جانچ کرنے کی سہولت شامل کی گئی ہے۔

یہ بات امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب بندی سنجے کمار نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔

*****

ش ح – ق ت

U: 8674


(Release ID: 2036621) Visitor Counter : 58