سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بجٹ 2024-25 ’’اینجل ٹیکس‘‘ کو ختم کرنے اور پیڈ انٹرن شپ متعارف کرانے جیسی جرات مندانہ اور اختراعی تجاویز اسٹارٹ اپ اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو فروغ  دیں گی


مدرا قرض کی حد بڑھا کر 20 لاکھ روپے، انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے اور اگلے دس سالوں میں پانچ گنا اضافہ جبکہ خلائی اسٹارٹ اپ کے لیے 1000 کروڑ روپے کا وینچر فنڈ مختص کرنا بھارت کے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو مزید مستحکم کرنے  میں مددگار ہوگا

وزیر اعظم پیکیج کے تحت 5 اسکیموں میں 5 سال میں 4.1کروڑ نوجوانوں کو روزگار، ہنرمندی میں بہتری اور دیگر مواقع کی فراہمی کے لیے اختراعی پہل شامل ہیں

پہلی اسکیم میں افرادی قوت میں داخل ہونے والے تمام افراد کو ایک ماہ کی اجرت فراہم کرنے کا التزام ہے

پانچویں اسکیم میں چوٹی کی 500 کمپنیوں میں نوجوانوں کو انٹرن شپ اور تربیت کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ایک جامع اسکیم شامل ہے

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم کے پیکیج میں روزگار پیدا کرنے اور 5 سال کی مدت میں 20 لاکھ نوجوانوں کو ہنر مند بنا کر انھیں بااختیار بنانے کے لیے جدید اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ مرکز میں 1000 صنعتی تربیتی اداروں کو اپ گریڈ کیا جائے گا اور ہنرمندی کی ترقی کے لیے ریاستی حکومتوں اور صنعت کے تعاون سے انتظامات کیے جائیں گے

ماڈل اسکل لون اسکیم پر نظر ثانی کی جائے گی تاکہ 7.5 لاکھ تک گارنٹی شدہ قرضوں کی سہولت فراہم کی جاسکے اور سالانہ تقریبا 25,000 طلبہ کی مدد کی جاسکے

’ترون‘ زمرے کے تحت پچھلے قرضوں کو کامیابی کے ساتھ ادا کرنے والوں کے لیے مدرا قرض کی حد کو موجودہ 10 لاکھ روپے سے بڑھا کر 20 لاکھ روپے کرنا انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے لیے ایک انقلابی قدم ہے

مرکزی بجٹ 2024-25 میں نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری اور بھارت سمال ماڈیولر ری ایکٹر کی تحقیق و ترقی میں تعاون کے ساتھ بھارت سمال ری ایکٹرز کے قیام کا اعلان

انوسندھان این آر ایف کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے کی بجٹ امداد کا اعلان

ایک لاکھ کروڑ روپے کا وینچر کیپیٹل فنڈ (وی سی ایف) قائم کرکے اگلے 10 سالوں میں خلائی معیشت کو 5 گنا بڑھانا

ڈی ایس آئی آر کو 2023-24 کے 5746.51 کروڑ روپے سے 2024-25 میں 6323.41 کروڑ روپے ملیں گے جو 10.03 فیصد کا اضافہ ہے۔ جس میں سے 6265.80 کروڑ روپے سی ایس آئی آر کے لیے رکھے گئے ہیں

Posted On: 23 JUL 2024 4:45PM by PIB Delhi

’’بجٹ 2024-25 میں ’اینجل ٹیکس‘ کے خاتمے اور پیڈ انٹرن شپ متعارف کرانے جیسی جرات مندانہ اور اختراعی تجاویز کے ذریعے اسٹارٹ اپ اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو فروغ ملے گا۔ ‘‘ مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج پارلیمنٹ میں مرکزی وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور محترمہ نرملا سیتارمن کے ذریعہ پیش کیے گئے بجٹ پر اپنی خوشی اور اطمینان کا اظہار ان الفاظ میں کیا۔

سائنس اور خلائی سے متعلق وزارتوں کے انچارج اور گذشتہ چند سالوں میں بھارت میں اسٹارٹ اپ کی ترقی کو بہت جوش و خروش سے فروغ دینے والے وزیر کی حیثیت سے ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ مدرا قرض کی حد کو بڑھا کر 20 لاکھ روپے ، انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے اور اگلے دس سالوں میں پانچ گنا اضافے کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے خلائی اسٹارٹ اپ کے لیے 1000 کروڑ روپے کا وینچر فنڈ مختص کیا گیا ہے۔ دوسرے مل کر بھارت کے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو مزید مضبوط کریں گے۔

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے مرکزی بجٹ 2024-25 پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو فروغ دینے کے لیے مرکزی بجٹ 2024-25 میں سرمایہ کاروں کے لیے اینجل ٹیکس کو ختم کردیا گیا ہے۔

سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارتھ سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی اور محکمہ خلائی اور وزیر مملکت برائے عملہ، عوامی شکایات اور پنشن ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ نو ترجیحی شعبوں میں بنیادی طور پر اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے، روزگار پیدا کرنے، ہنر مندی پیدا کرنے، ایم ایس ایم ای اور متوسط طبقے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ حکومت 3.0 نے اقتدار سنبھالنے کے بعد اسے اپنا پہلا بجٹ بنایا۔

دوسری ترجیحی شعبے یعنی روزگار اور ہنر مندی کو ایک بڑا فروغ ملا ہے کیونکہ وزیر اعظم کے 5 اسکیموں کے پیکیج میں 5 سال کی مدت میں 4.1 کروڑ نوجوانوں کے لیے روزگار ، ہنر مندی اور دیگر مواقع کے لیے اختراعی اقدامات شامل ہیں۔ تفصیلات بتاتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم پیکیج کے تحت پہلی اسکیم ورک فورس میں داخل ہونے والے تمام افراد کو ایک ماہ کی اجرت فراہم کرے گی۔

سائنس اور ٹکنالوجی کے وزیر نے کہا کہ ’’پانچویں اسکیم کے تحت  5 سال میں 1 کروڑ نوجوانوں کو ٹاپ 500 کمپنیوں میں نوجوانوں کو انٹرن شپ اور اپرنٹس کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ایک جامع اسکیم شروع کی  جارہی ہے، تاکہ ہنر مندی اور اپرنٹس کلچر کو فروغ دیا جاسکے‘‘۔

بجٹ پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پانچ سال کی مدت میں تقریبا 20 لاکھ نوجوانوں کو ہنر مند بنایا جائے گا۔ سائنس اور ٹکنالوجی نے اس بات پر زور دیا کہ مرکز میں 1000 صنعتی تربیتی اداروں کو اپ گریڈ کیا جائے گا اور ہنرمندی کی ترقی کے لیے ریاستی حکومتوں اور صنعت کے تعاون سے انتظامات کیے جائیں گے۔

حاصل کردہ مہارتوں کو آگے بڑھانے اور خود روزگار کو فروغ دینے کے لیے ماڈل اسکل لون اسکیم پر نظر ثانی کی جائے گی تاکہ 7.5 لاکھ تک گارنٹی شدہ قرض کی سہولت فراہم کی جاسکے اور سالانہ تقریبا 25،000 طلبہ کی مدد کی جاسکے۔ ’ترون‘ زمرے کے تحت پچھلے قرضوں کو کامیابی سے ادا کرنے والوں کے لیے مدرا قرض کی حد کو موجودہ 10 لاکھ روپے سے بڑھا کر 20 لاکھ روپے کرنا انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے لیے ایک انقلابی قدم ہے۔

مرکزی بجٹ 2024-25 میں نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری میں بھارت سمال ری ایکٹرز کے قیام اور بھارت سمال ماڈیولر ری ایکٹر کی تحقیق و ترقی میں تعاون کا اعلان کیا گیا ہے کیونکہ جوہری توانائی توانائی سیکورٹی کا ایک اہم حصہ بننے کی توقع ہے۔

انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (این آر ایف) کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے کی بجٹ امداد کا اعلان کیا گیا اور تجارتی پیمانے پر نجی شعبے سے چلنے والی تحقیق اور جدت طرازی کو فروغ دینے کے لیے ایک میکانزم قائم کیا گیا۔

ایک لاکھ کروڑ روپے کے وینچر کیپٹل فنڈ (وی سی ایف) کے قیام کے ذریعے خلائی معیشت کو مزید مستحکم کیا جائے گا اور اس طرح اگلے 10 سالوں میں خلائی معیشت کو 5 گنا بڑھایا جائے گا۔

ڈی ایس آئی آر کے لیے مختص رقم 2023-24 کے 5746.51 کروڑ سے بڑھا کر 2024- 25  میں 6323.41کروڑ کر دی گئی ہے جس میں 10.03 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ ڈی ایس آئی آر کے لیے 6323.41 کروڑ روپے میں سے 6265.80 کروڑ روپے سی ایس آئی آر کے لیے رکھے گئے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر نے اس بات کو اجاگر کیا کہ خواتین کی قیادت والی ترقی کو فروغ دینے کے لیے خواتین کی بہبود کی اسکیموں کے لیے 3 لاکھ کروڑ سے زیادہ مختص کیے گئے ہیں۔ انھوں نے بجٹ کو غیر معمولی اور بااختیار قرار دیا۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 8616



(Release ID: 2036040) Visitor Counter : 14


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil