زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

لکھنؤ میں قدرتی زراعت کی سائنس پر ایک علاقائی مشاورتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا


ملک کے کسانوں کو اپنی زمین کے ایک حصے پر قدرتی کھیتی کرنی چاہیے، تین سال تک قدرتی کھیتی کرنے والے کسانوں کو ملے گی سبسڈی: جناب چوہان

کیمیکل اور کھاد کے استعمال کے بغیر قدرتی کاشتکاری سے کھیتوں کی پیداوار میں اضافہ ہوگا: جناب چوہان

Posted On: 19 JUL 2024 4:38PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج لکھنؤ میں منعقدہ "قدرتی کاشتکاری کی سائنس پر علاقائی مشاورتی پروگرام" سے خطاب کیا۔ اس موقع پر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ "دھرتی ماتا کو کیمیکلز سے بچانے" کے وزیر اعظم کے خواب کو پورا کرتے ہوئے، ہم پوری کوشش کریں گے کہ آنے والے وقتوں میں کسان کیمیکل سے پاک کاشتکاری کریں تاکہ آنے والی نسل صحت مند رہے۔ انہوں نے ملک کے کسانوں سے کہا کہ وہ اپنی زمین کے ایک حصے پر قدرتی کاشتکاری کریں جو ایسا  تین سال تک کرے گا ، اسے سبسڈی ملے گی۔ جناب سنگھ نے کہا کہ ابتدائی دو سالوں میں جب کسان قدرتی کاشتکاری کریں گے تو پیداوار کم ہوگی اور ایسی صورت حال میں حکومت کسانوں کو سبسڈی دے گی۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو قدرتی کاشتکاری کے ذریعے اگائے جانے والے اناج، پھل اور سبزیوں کی فروخت سے 1.5 گنا زیادہ قیمت ملے گی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017LDQ.jpg

مرکزی وزیر نے کہا کہ قدرتی کھیتی کے مطالعہ اور تحقیق کے لیے ملک کی زرعی یونیورسٹیوں میں لیبارٹریز قائم کی جائیں گی جن کی مدد سے ملک میں قدرتی کھیتی کو مدد ملے گی اور خوراک کے ذخائر بھی بھرے جائیں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003HLYY.jpg

جناب سنگھ نے کہا کہ ملک کے ایک کروڑ کسانوں کو قدرتی کھیتی کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا تاکہ وہ ملک کے کونے کونے میں جا کر اسے فروغ دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت تمام فریقوں کی مشاورت سے قدرتی کھیتی کے لیے قومی سطح پر بیداری مہم چلائے گی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004E6I1.jpg

اس موقع پر گجرات کے گورنر جناب آچاریہ دیوورت نے کہا کہ قدرتی کھیتی اور نامیاتی کاشتکاری دو مختلف چیزیں ہیں اور اس فرق کو سمجھنا اہم  ہے۔ انہوں نے قدرتی کاشتکاری کے فوائد پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی کاشتکاری کے لیے کم پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور کسانوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ اب حکومت قدرتی کاشتکاری کی اہمیت کو سمجھ چکی ہے۔

تقریب کے دوران، اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ اتر پردیش میں قدرتی زراعت کی مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ تمام چھ زرعی یونیورسٹیوں کو سرٹیفیکیشن لیبارٹریوں کو بہتر بنانے کی ہدایت  دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ یوگی نے بتایا کہ اتر پردیش میں چار زرعی یونیورسٹیاں، 89 کرشی وگیان کیندر اور دو مرکزی زرعی یونیورسٹیاں قائم کی گئی ہیں۔  

********

ش ح۔    اک ۔م  ص

 (U: 8455)


(Release ID: 2034401) Visitor Counter : 81


Read this release in: English , Hindi , Tamil