ارضیاتی سائنس کی وزارت
لکشدیپ، دمن دیو، دادر اور نگر حویلی کے ایڈمنسٹریٹر جناب پرفل پٹیل نے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی
جناب پٹیل نے دنیا کے پہلے کم درجہ حرارت کے تھرمل ڈی سیلینیشن ایل ٹی ٹی ڈی پلانٹ کے لیے ارتھ سائنسز کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا شکریہ ادا کیا جس نے پینے کا صاف پانی فراہم کر کے مرکز کے زیر اہتمام علاقے کے لوگوں کو بڑی راحت پہنچائی
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ’’مودی حکومت کی جانب سے منظور شدہ دو ہوائی اڈے لکشدیپ میں ایکو ٹورزم اور ترقی کے لیے ایک نعمت ثابت ہوں گے‘‘
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ ڈی سیلینیشن کے دوران پانی سے خارج ہونے والے معدنیات کو شامل کرنے کے لیے دو ری منرلائزیشن پلانٹس کو آپریشنل کر دیا گیا ہے
Posted On:
17 JUL 2024 3:28PM by PIB Delhi
لکشدیپ، دمن دیو، دادرا اور نگر حویلی کے ایڈمنسٹریٹر جناب پرفل پٹیل نے آج یہاں مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی اور مرکزی وزارت ارتھ سائنسز کے زیراہتمام نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشین ٹیکنالوجی چنئی کی طرف سے پینے کے پانی کے لیے دنیا کا اپنی نوعیت کا پہلا ’’ڈی سیلینیشن پلانٹ‘‘ لگانے جیسے اقدامات پر اظہار تشکر کیا۔
جناب پٹیل نے دنیا کے پہلے کم درجہ حرارت کے تھرمل ڈی سیلینیشن (ایل ٹی ٹی ڈی) پلانٹ کے لیے وزیر ارتھ سائنسز ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا شکریہ ادا کیا جس نے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرکے بڑی راحت پہنچائی ہے۔ کل 9 ڈی سیلینیشن پلانٹس کی منظوری دی گئی ہے جن میں سے 7 آپریشنل ہیں اور ایک مزید آنے والے ہفتوں میں کام شروع کر دے گا۔ ان ایل ٹی ٹی ڈی یونٹوں میں سے ہر ایک کی گنجائش تقریباً 1 لاکھ لیٹر پینے کے پانی کی ہے جسے آنے والے وقت میں بڑھا کر 1.5 لاکھ لیٹر یومیہ کر دیا جائے گا۔
ایل ٹی ٹی ڈی ٹیکنالوجی سمندروں میں قدرتی طور پر دستیاب درجہ حرارت کے فرق کا استعمال کرتی ہے، کم دباؤ پر سطح کے پانی کو بخارات میں تبدیل کرتی ہے اور 12oC پر گہرے سمندر کے ٹھنڈے پانی کے ساتھ نتیجتاً بخارات کو کثیف کرتی ہے، جو تقریباً 400 میٹر گہرائی سے حاصل ہوتے ہیں ۔ ٹیکنالوجی مقامی، ماحول دوست اور کام کرنے میں آسان ہے۔ انہوں نے دو ہوائی اڈوں کو منظوری دینے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ’’دو ہوائی اڈے لکشدیپ میں ایکو ٹورزم اور ترقی کے لیے ایک نعمت ثابت ہوں گے۔‘‘ انہوں نے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے 2014 کے بعد سے ترقی کے سفر پر روشنی ڈالی اور اسکولوں، کالجوں اور دیگر سماجی شعبوں جیسے اسپتالوں اور مقامی خود حکومتی اداروں میں کی گئی اصلاحات پر روشنی ڈالی۔
سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارتھ سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ایم او ایس پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی اور خلائی محکمہ، ایم او ایس پرسنل، عوامی شکایات اور پنشن، جناب ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جناب پرفل پٹیل کو بتایا کہ دو ری۔منرلائزیشن پلانٹ فعال کیے جا رہے ہیں جو ڈی سیلینیشن کے عمل کے دوران بخارات بننے والے ضروری نمکیات کو شامل کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیگر ڈی سیلینیشن یونٹس/پلانٹس کو بھی وقت کے ساتھ ساتھ دوبارہ معدنیات شامل کرنے کی اسی طرح کی سہولت فراہم کی جائے گی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مشترک کیا کہ ایس آر ایم انسٹی ٹیوٹ کے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے کاواراتی پلانٹ کی تنصیب سے 6 ماہ پہلے اور بعد میں مقامی صحت کے ریکارڈ کی بنیاد پر مشاہدہ کیا کہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے واقعات میں 90 فیصد (200 سے 8) تک کمی واقع ہوئی ہے اور صحت کے فوائد کو اجاگر کیا گیا ہے۔ پینے کے پانی کی فراہمی کا اثر پر انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ یہ دیسی تکنیکی ترقی ایک سنگ میل ثابت ہوگی اور ترقی کی رفتار میں اضافہ کرے گی اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیاحت کو فروغ دے گی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے لکشدیپ کی ترقی کے لیے وزیر اعظم کے وژن پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ’’آنے والے برسوں میں یہ گھریلو اور بین الاقوامی سیاحوں کے لیے روزگار پیدا کرنے اور معیشت کو فروغ دینے کا ایک بڑا مرکز بن جائے گا۔‘‘ انہوں نے جناب پٹیل کو یہ بھی بتایا کہ ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے ماتحت تقریباً تمام وزارتیں خطے میں مزید پروجیکٹس اور ترقی لانے کے لیے مل کر کام کر رہی ہیں۔ اس موقع پر دونوں نے مرکز کے زیر اہتمام علاقے میں مختلف ترقیاتی سرگرمیوں اور پروجیکٹوں پر تبادلہ خیال کیا۔
******
ش ح۔ ش ت ۔ م ر
U-NO. 8396
(Release ID: 2033869)
Visitor Counter : 58