قانون اور انصاف کی وزارت

قانون و انصاف کے  وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب  ارجن رام میگھوال نے کہاہے کہ ایک انسان وہ ہے، جو ذاتی زندگی میں اور کام کے ماحول میں دوسروں کے مسائل حل کرتا ہے


جناب میگھوال  نے کہا کہ جسم، دماغ، عقل اور روح کو بالیدگی کی ضرورت ہوتی ہے اور انہیں سمجھنا کامیابی کی کنجی ہے

ایک حوصلہ افزا لیکچر دیتے ہوئے ڈاکٹر نندیتیش نیلے نے تمام لوگوں پر زور دیا کہ وہ اپنا محاسبہ کریں اور اپنے ضمیر کی آواز کو سنیں

Posted On: 15 JUL 2024 7:16PM by PIB Delhi

قانون اور انصاف کی وزارت کے تحت قانونی امور کے محکمے نے آج یہاں میڈیا سنٹرمیں  ایک ترغیباتی لیکچر کا اہتمام کیا۔ یہ لیکچر وہاں کے سینئر افسران اور عملے کے لوگوں کے لئے تھا اور اس کا موضوع تھا‘‘خوشی-انسانی اقدار کی کیفیت’’۔ ڈاکٹر نندیتیش نیلے نے یہ لیکچر پیش کیا ، جو ایک مصنف، انسانی اقدار کے مبلغ اور انسانی اوصاف کے ماہر ہیں۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب میگھوال نے وزارت کے افسران کو یہ پروگرام منعقد کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ زندگی  کی سچائی کو سمجھنے کے لئے اس طرح کے پروگراموں کا انعقاد اہمیت رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی کام سونپا جائے، اسے پوری لگن اور دلچسپی سے انجام دینا انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جسم، دماغ، عقل اور روح کو بالیدگی کی ضرورت ہوتی ہے اور کامیابی حاصل کرنے کے لئے انہیں سمجھنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جسم کے لئے کسرت، دماغ کے  لئے روشنی، عقل کے لئے علم اور روح  کے لئے روحانیت، صحت اور خوشگوار زندگی گزارنے کے لئے لازمی ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اصل خوشی  حاصل کرنے کے لئے یہ مطلوبہ چیزیں ہیں اور انہیں حاصل کرنا چاہئے۔ ان تمام پہلوؤں کے امتزاج کے ساتھ ہم ذاتی زندگی میں اور کام کی جگہ پر بھی دوسروں کے مسائل حل کر سکتے ہیں۔ ایک انسان وہ ہے، جو دوسروں کے لئے جیتا ہے اور دوسروں  کے مسائل حل کرتا ہے۔

ڈاکٹر نندیتیش نیلے نے اپنے لیکچر میں اپنی زندگی کے تجربات سے گزرتے ہوئے سامعین کو ناصحانہ طور پر بتایا کہ وہ اپنی روزمرہ کی زندگی میں کس طرح خوش رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے سب پر زور دیا کہ وہ فطرت میں خوشی كو تلاش کریں۔ انہوں نے سب کو اپنے آپ کو سمجھنے کی ترغیب دی اور كہا كہ اپنا جائزہ لینا چاہیے اور اندرونی پکار کو سننا چاہیے اور کسی بھی صورت حال کا معروضی تجزیہ کرنا چاہیے۔ اس نے سامعین کو زندگی میں خوشی کو سمجھنے کی ترغیب دی اور كہا كہ وہ خوشی اور انسانی اقدار کی حالت کو سمجھنے سے پہلے  اپنے آپ سے پوچھیں "میں کون ہوں؟" کسی کی ملازمت کی ذمہ داری اور تنازعات کے حل کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کام میں خوشی کو مقصد کے احساس اور دوسروں کی مدد کرنے کے اخلاق سے سمجھنا ہوگا اور کام میں بہترین کارکردگی کی مثال دے کر ان کے مسائل کو حل کرنا ہوگا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ سب سے اہم حصہ زندگی کا مقصد ہے  کسی کی کرسی اور جاب پروفائل کے ذریعے اپنا تعارف نہ کروائیں۔ انہوں نے زور دے كر كہا كہ ایک اچھے انسان کی صحبت میں رہنا خوشی اور زندگی کا مقصد ہے- انہوں نے زور دے کر کہا کہ جب انصاف اور راستبازی کے درمیان فرق کم ہو جائے تو نیکی عاجزی پر عمل کرنے میں ہے، شکر گزاری کی اقدار کے ساتھ پروان چڑھنے والا معاشرہ رہنے کے لیے ایک شاندار جگہ ہو گا۔

ابتدا میں ڈاکٹر راجیو منی، سکریٹری محکمہ قانونی امور نے اسپیکر کا تعارف کرایا اور اس لیکچر کے انعقاد کے مقصد کا خاکہ پیش کیا۔

اس موقع پر محکمہ قانونی امور، وزارت قانون و انصاف، پریس انفارمیشن بیورو اور میڈیا برادری کے سینئر افسران اور عملہ كے اراكین موجود تھے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ تناؤ سے پاک کام کے ماحول کو یقینی بنانے کے اپنے مجموعی مقصد کے ایک حصے کے طور پر جو نہ صرف تمام اسٹیک ہولڈرز کی حوصلہ افزائی کرتا ہے بلکہ پیداوار کے معیار اور مقدار کو بھی بڑھاتا ہے۔ محکمہ قانونی امور وقتاً فوقتاً اسی طرح کی تقریبات کا انعقاد کرتا رہا  ہے۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا

 



(Release ID: 2033494) Visitor Counter : 28