صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر صحت جناب جے پی نڈا نے آیوشمان بھارت پی ایم جے اے وائی اور آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کا جائزہ لیا


اس اسکیم کے تحت 34.7 کروڑ آیوشمان کارڈ بنائے گئے ہیں اور 7.35 کروڑ سے زیادہ اسپتالوں میں داخلے فراہم کیے گئے ہیں جن کی لاگت ایک لاکھ کروڑ سے زیادہ ہے

افسران کو یہ یقینی بنانے کی ہدایت کی کہ ان کے مؤثر نفاذ میں رکاوٹ بننے والے چیلنجوں کو ریاستوں کے ساتھ تال میل میں جلد حل کیا جائے

ان اسکیموں کے فوائد سماج کے سب سے زیادہ ضرورت مند اور کمزور طبقوں تک پہنچنے کی ضرورت ہے: جناب جے پی نڈا

آئیے ہم اہل مستفیدین کو اے بی-پی ایم جے اے وائی کے لیے آیوشمان کارڈ بنانے کے قابل بنانے کے لیے آسان راستے اور طریقہ کار بنائیں

مستفیدین سے براہ راست رابطہ قائم کرنے اور انہیں اپنے مریضوں کی دیکھ بھال کے تجربات کو ہمارے ساتھ بانٹنے کے قابل بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال اہم ہے: جناب جے پی نڈا

Posted On: 12 JUL 2024 6:39PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب جگت پرکاش نڈا نے آج یہاں نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے) کے سینیئر افسران کے ساتھ آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (پی ایم جے اے وائی) اور آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کا جائزہ لیا۔

این ایچ اے کی سی ای او محترمہ دیپتی گوڑ مکھرجی نے مرکزی وزیر صحت اور خاندانی بہبود کو ان کی نمایاں خصوصیات، اسکیموں کی موجودہ صورتحال اور ان کے کام کرنے کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں ایک تفصیلی پیشکش کی۔ اسکیم نے 34.7 کروڑ آیوشمان کارڈ، 7.35 کروڑ اسپتال میں داخلے کے لحاظ سے اہم سنگ میل حاصل کیے ہیں جن کی لاگت 1 لاکھ کروڑ سے زیادہ ہے۔ این ایچ اے نے فہرست میں شامل ہسپتالوں کے نیٹ ورک کو مضبوط کرنے اور ان کے ساتھ مؤثر طریقے سے مشغول ہونے کا منصوبہ پیش کیا۔

 

 

یونیورسل ہیلتھ کوریج اور اے بی پی ایم-جے اے وائی کے ذریعے معاشرے کے سب سے زیادہ ضرورت مند اور کمزور طبقوں کو فائدہ پہنچانے کے عزت مآب وزیر اعظم کے وژن پر روشنی ڈالتے ہوئے، مرکزی وزیر صحت نے افسران کو ہدایت دی کہ ان اسکیموں کے فوائد معاشرے کے سب سے زیادہ ضرورت مند اور کمزور طبقوں تک پہنچنے کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ چیلنج اور کوئی بھی مسئلے جو پی ایم-جے اے وائی کے مؤثر نفاذ میں رکاوٹ بن رہے ہیں انھیں ریاستوں کے ساتھ تال میل سے جلد حل کر لیا جائے۔ انہوں نے این ایچ اے کو ہدایت کی کہ وہ ریاستوں کے ساتھ مستقل بنیادوں پر رابطہ بنائے رکھیں اور تال میل قائم کرکے موجودہ مسائل کو گہرائی سے سمجھیں اور ایک ساتھ انھیں حل کریں۔

جناب نڈا نے کہا کہ اہل مستفیدین کے آیوشمان کارڈ بنانے کو مضبوطی اور وسعت دینے کے لیے، خاص طور پر شہری علاقوں اور میٹروپولیٹن شہروں میں، نیچے سے اوپر کا نقطہ نظر اپنانے کی ضرورت ہے، جہاں ہم آیوشمان کارڈ بنانے کے لیے ایسے راستے اور میکانزم بناتے ہیں جس کے ذریعے، ان کی آسانی سے تصدیق کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ ”ہم اندراج کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے اپنے نظام کو لچکدار اور چست رکھیں“۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ مستفیدین کے تجربات سے سیکھنا ضروری ہے، جناب نڈا نے کہا کہ اسمارٹ ٹیکنالوجی کے آلات مستفیدین سے براہ راست جڑنے اور ان کے اسپتال میں داخل ہونے اور علاج کے تجربات کو جمع کرنے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اس سے ہمیں اپنی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی، انہوں نے روشنی ڈالی۔

مرکزی وزیر صحت کو این ایچ اے کے ذریعہ دھوکہ دہی کا پتہ لگانے اور روک تھام کے لیے کیے جا رہے اقدامات کے بارے میں بھی بتایا گیا، جس سے اسکیم کی کارکردگی کو بڑھانے میں مدد ملی ہے۔

جناب جے پی نڈا نے نیشنل ہیلتھ کلیم ایکسچینج (NHCX) کا بھی جائزہ لیا۔ این ایچ ایکس سی کو این ایچ اے نے انشورنس ریگولیٹری ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف انڈیا (آئی آر ڈی اے آئی) کے تعاون سے تیار کیا ہے۔ این ایچ ایکس سی ہسپتالوں کی طرف سے انشورنس کمپنی کو جمع کرائے گئے دعووں کی کاغذی تصفیہ کے قابل بنائے گا۔ یہ آئی آر ڈی اے آئی کو حقیقی وقت میں کلیم سیٹلمنٹ اسٹیٹس کا ڈیش بورڈ دیکھنے کے قابل بنائے گا۔ 99 فیصد انشورنس مارکیٹ کا احاطہ کرنے والی 33 انشورنس کمپنیوں کو NHCX پلیٹ فارم پر مربوط کیا گیا ہے۔ شہری موبائل کے ذریعے اپنے انشورنس کے دعووں کی حیثیت بھی دیکھ سکیں گے۔

ڈاکٹر بسنت گرگ، ایڈیشنل سی ای او، این ایچ اے اور این ایچ اے اور مرکزی وزارت صحت کے دیگر سینیئر افسران جائزہ میٹنگ میں موجود تھے۔

************

 

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 8298



(Release ID: 2032894) Visitor Counter : 15