ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت

جناب جینت چودھری نے چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی، میرٹھ میں جن شکچھن سنستھان (جے ایس ایس) کی زونل کانفرنس سے خطاب کیا


ہنرمندی کی اہمیت ایک سرٹیفکیٹ سے کہیں زیادہ ہے، یہ زندگی بھر سیکھنے کاایک عمل ہے: جناب جینت چودھری

Posted On: 11 JUL 2024 9:20PM by PIB Delhi

ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ (ایم ایس ڈی ای) کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب جینت چودھری نے آج میرٹھ کی چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی میں جن  شکچھن سنستھان (جے ایس ایس) کے لیے ایک زونل کانفرنس سے خطاب کیا۔

اس کا مقصد ہنر مندی کی تربیت کے ذریعہ سماجی و اقتصادی طور پر پسماندہ گروہوں کے درمیان خود روزگار اور اجرت کے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں جے ایس ایس کی افادیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔ روایتی مہارتوں سے آگے بڑھتے ہوئے، کانفرنس نے مستقبل کی صنعت سے متعلقہ مہارتوں کی مطابقت پر بھی زور دیا اور ترقی پذیر جاب مارکیٹ کے لیے افراد کو بہتر طریقے سے تیار کرنے میں ان کے کردار پر بھی زور دیا۔ وزیر موصوف نے دہلی اور یوپی کے جے ایس ایس امیدواروں کے ذریعہ تیار کردہ مصنوعات کی نمائش کا بھی افتتاح کیا اور استفادہ کنندگان سے بات چیت کی۔

جن شکچھن سنستھان (جے ایس ایس) اسکیم، اصل میں 1967 میں شرمک ودیاپیٹھ (ایس وی پی) کے طور پر شروع کی گئی تھی، جو ایک تبدیلی کی پہل ہے جسے رجسٹرڈ سوسائٹیز (این جی اوز) کے ذریعہ حکومت ہند کی مکمل فنڈنگ ​​کے ساتھ ہنر کی تربیت فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ اہم اسکیم غیر خواندہ، نو خواندہ، ابتدائی تعلیم کے حامل افراد، اور 15-45 سال کی عمر کے 12ویں جماعت تک اسکول چھوڑنے والوں کےلئے ہے۔ لچکدار، سستی، اور قابل رسائی ہنر مندی کی تربیت کی پیشکش کرکے، جے ایس ایس، خواتین، درج فہرست ذاتوں (ایس سی)، درج فہرست قبائل (ایس ٹی)، دیگر پسماندہ طبقات (او بی سیز)، اقلیتوں، اور معاشرے کے دیگر پسماندہ گروہوں کے لیے لائف لائن بن گئی ہے۔

فی الحال، 290 سے زیادہ جے ایس ایس، 26 ریاستوں اور 7 مرکز کے زیر انتظام ریاستوں میں کام کر رہے ہیں جن میں 47 اتر پردیش (یوپی) اور 3 دہلی میں ہیں۔ جولائی 2018 میں وزارت تعلیم (پہلے ایم ایس آر ڈی) سے ایم یس ڈی ای کو اسکیم کی منتقلی کے بعد سے،جے ایس ایس اسکیم کے تحت کل 26.37 لاکھ مستفیدین کو تربیت دی گئی ہے۔ مستفید ہونے والے افراد دیہی اور شہری کچی آبادیوں میں تعلیمی طور پر پسماندہ اور معاشی طور پر پسماندہ گروہوں پر مشتمل ہیں۔ اسکیم کے کلیدی مقاصد کے مطابق، بہت سے تربیت یافتہ استفادہ کنندگان میں 21.63 لاکھ (82.02 فیصد) خواتین ہیں۔

اس پیش رفت پر بات کرتے ہوئے، ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ (ایم ایس ڈی ای) کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب جینت چودھری نے کہا کہ وزارت نوجوانوں کو بہتر مواقع فراہم کرنے کے لیے وقف ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جن شکچھن سنستھان کے تحت، بنیادی مقصد کم آمدنی والے گروپوں میں صلاحیتوں کو بڑھانا اور ہنر مندی کے مواقع کو بڑھانا ہے۔ مختلف شعبوں میں ہنر مند افرادی قوت کے فرق کو تسلیم کرنے اور ایک پل بنانے والے کے طور پر کام کرنے، ہنر کو مواقع سے جوڑنے کے لیے جن شکچھن سنستھان کے کردار کی  ستائش کرتے ہوئے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ ذاتی اور اقتصادی ترقی کے لیے ہنر مندی، ری اسکلنگ اور اپ اسکلنگ کا عمل ضروری ہے۔

جناب جینت چودھری نے یہ بھی بتایا کہ پی ایم کے وی وائی اسکیم سے میرٹھ کے 97,000 سے زیادہ افراد اور ہندوستان بھر میں 1.4 کروڑ افراد کو فائدہ پہنچا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این اے پی ایس (نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس) اپرنٹس شپ پروگرام ملازمین کی حوصلہ افزائی کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے تاکہ وہ صنعت کی مسلسل ترقی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنی مہارت کو بڑھا سکیں۔

ہنر مندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت، حکومت ہند کے سکریٹری جناب اتل کمار تیواری نے ہندوستان میں کم آمدنی والے طبقوں کو بااختیار بنانے میں جے ایس ایس کے شاندار کام کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ مضبوط کمیونٹی کنکشن کے ذریعہ، جے ایس ایس نوجوانوں کو خاص طور پر خواتین کو صنعت سے متعلقہ مہارتوں جیسے مارکیٹنگ کی تربیت دے رہا ہے تاکہ نہ صرف ان کی ملازمتوں میں اضافہ ہو بلکہ ان کی مکمل بااختیاریت بھی حاصل کی جا سکے۔ انہوں نے ان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اس فائدہ مند کام کو جاری رکھیں اور روزی کے مضبوط مواقع کو فروغ دیں۔

جناب کپل دیو اگروال، ایم او ایس (آزادانہ چارج)، ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ اسکل ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ، حکومت اترپردیش نےجو مظفر نگر حلقہ سے ممبر قانون ساز اسمبلی بھی ہیں کہا کہ ہنر مندی کی ترقی پر ہندوستان کے معزز وزیر اعظم کی توجہ غیر متزلزل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم قوم کی ترقی میں ہنر مندی کے اہم کردار کو مسلسل اجاگر کرتے رہےہیں۔ انہوں نے پیشہ ورانہ تربیت میں قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے کردار پر بھی روشنی ڈالی اور ہر ایک پر زور دیا کہ وہ ثانوی تعلیم سے لے کر اعلیٰ ڈگریوں تک اسے قبول کریں۔

انہوں نے کم آمدنی والے گروپوں کو ہنر مندی فراہم کرنے میں جے ایس ایس کے نمایاں کام کا بھی اعتراف کیا اور خواہش ظاہر کی کہ نوجوان نسل پیشہ ورانہ تعلیم کو اپنائے اور ایک بہتر کل کے لیے ملازمت کے متلاشیوں سے روزگار فراہم کرنے والی بنے۔

جے ایس ایس اسکیم کی ایک اہم طاقت اس کے کمیونٹی کے رابطے اور مقامی انتظامیہ، گاؤں کے کارکنوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت میں ہے۔ یہ انفراسٹرکچر، وسائل اور فائدہ اٹھانے والوں کی موثر متحرک ہونے کو یقینی بناتا ہے، جس سے وہ مختلف صنعتوں جیسے فوڈ پروسیسنگ، ٹیکسٹائل، آئی ٹی اوردیگر میں ملازمت کے مختلف مواقع تلاش کر سکتے ہیں۔ مزید برآں، جے ایس ایس اہم سماجی، اقتصادی، صحت، مالی خواندگی، اور ماحولیاتی مسائل پر بیداری پیدا کرنے کے لیے سرگرمیاں انجام دیتے ہیں۔

زونل کانفرنس نے بہترین طریقوں کو بانٹنے، چیلنجوں سے نمٹنے اور مستقبل کے لیے حکمت عملی بنانے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا۔ ان کانفرنسوں کا مقصد جے ایس ایس اسکیم کے نفاذ اور رسائی کو بڑھانا ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ یہ ہدف شدہ کمیونٹیز کو مؤثر طریقے سے بااختیار بنانا جاری رکھے۔

پچھلے مالی سال میں، وزارت نے 13 مارچ سے 22 مارچ، 2024 تک چار متنوع مقامات پر زونل کانفرنسوں کا انعقاد کیا تھا، جس میں حیدرآباد، گوا، اودے پور، اور گوہاٹی شامل ہیں۔ ان کانفرنسوں نے جے  ایس ایس کی کارکردگی کا جائزہ لیا تھااور اسکیم کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے قیمتی آراء اور تجاویز اکٹھی کی تھیں۔

 

************

ش ح۔ج ق ۔ ف ر

 (U: 8271)



(Release ID: 2032612) Visitor Counter : 19


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil