کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

جی ای ایم نے گزشتہ سال کی مجموعی تجارتی قدر کے مقابلے میں 136 فیصد سہ ماہی شرح نمو ریکارڈ کی


اسّی ہزار پانچ سو کروڑ مالیت کی خدمات حاصل کی گئیں؛ مرکزی حکومت کے اداروں کی طرف سے خریداری  1 لاکھ کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے

آخری میل فروخت کنندگان(لاسٹ میل سیلرز) تک پہنچنے اور عوامی خریداری کو آسان بنانے کے لیے’جیم سہائیک‘پروگرام

آبھار کلیکشن، #ووکل فار لوکل آؤٹ لیٹ اسٹور مارکیٹ پلیس، ہاتھ سے تیار کردہ مصنوعات کی خریداری کو فروغ دینے کے لیے شروع کیا گیا

Posted On: 11 JUL 2024 5:40PM by PIB Delhi

گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس(جی ای ایم-جیم) نے پہلی سہ ماہی (کیو 1) کے اختتام پر 1,24,761 لاکھ کروڑ روپے  کی مجموعی تجارتی قدر (جی ایم وی) حاصل کی ہے، جو گزشتہ سال کے 52,670 روپے کروڑ کے جی ایم وی کے مقابلے میں سہ ماہی بہ سہ ماہی 136 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے ۔ 2016 میں ایک مضبوط گھریلو ای پروکیورمنٹ  لینڈ اسکیپ کی تعمیر کے ایک پرجوش مقصد کے ساتھ شروع کئے گئے ، جیم نے پہلے سے بکھرے ہوئے نظام کو ایک جامع ون اسٹاپ حل میں تبدیل کیا ہے جسے تمام سرکاری خریداروں کے ذریعہ وسیع پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے اور فروخت کنندگان اور سروس پرووائیڈر س کے پین انڈیا نیٹ ورک کے ذریعہ پیش کیا جاتا ہے۔

مالی سال 24-25  کی پہلی سہ ماہی میں خدمات کا شعبہ، 80,500 کروڑ سے زیادہ کا جی ایم وی حاصل کرنے کا سب سے بڑا محرک رہا ہے جو مالی سال 23-24 کی اسی مدت کے مقابلے میں 330فیصد کی ترقی کو ظاہر کرتا ہے۔

اس سہ ماہی میں کوئلہ، دفاع اور پٹرولیم و گیس کی وزارتیں سرفہرست خریداروں کے طور پر ابھرنے کے ساتھ، مرکزی وزارتوں بشمول سی پی ایس ایز کی طرف سے خریداری نے اس مدت میں 1 لاکھ کروڑ  روپےکے سنگ میل کو عبور کیا۔ اس ایک لاکھ کروڑ جی ایم وی میں سے، سی پی ایس ایز کا حصہ 91,000 کروڑروپے سے زیادہ ہے۔

مالی سال 23-24 کی پہلی سہ ماہی میں، مرکزی حکومت کے اداروں کی طرف سے خریداری  42,500 کروڑروپے رہی۔ اس مالی سال نے ان کی خریداری میں خاطر خواہ اضافہ دیکھا ہے۔ جی ای ایم  کے سی ای او جناب پرشانت کمار سنگھ نے کہا کہ  کلیدی شرکاء کے طور پرمرکزی اداروں نے حصولی اصلاحات کو آگے بڑھاتے ہوئے قومی ترقی کے لیے وسائل کی تقسیم کو بہتر بنانے کے تئیں اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔

آخری میل فروخت کنندگان(لاسٹ میل سیلرز) تک پہنچنے کے اپنے وژن کو آگے بڑھاتے ہوئے اور عوامی خریداری کو مزید آسان بنانے کے مقصد کے ساتھ جیم، ’جیم سہائک‘پروگرام شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے جس کا مقصد 6سے7 ہزار  تربیت یافتہ و تصدیق یافتہ تسلیم شدہ ٹرینرز کا پین انڈیا نیٹ ورک بنانا ہے۔ جو اس کے بعد جیم پر جانے اور کاروباری مواقع کو بڑھانے کے لیے ممکنہ اور موجودہ جیم سیلرز کو اپنی خدمات پیش کریں گے۔ خریدار بھی بولی لگانے اور دیگر ویلیو ایڈڈ خدمات کے سلسلے میں ان سہائکوں کی خدمات سے مستفید ہوں گے۔

جیم پر کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے کے لیے جیم کی طرف سے اٹھایا گیا ایک اور بڑا اقدام سیلرز پر عائد ٹرانزیکشن چارجز کی مقدار میں زبردست کمی ہے۔ جیم کی نئی ریونیو پالیسی کے مطابق، فروخت کنندگان/سروس فراہم کرنے والوں کو آرڈر ویلیو کا صرف 0.30فیصد (پہلے 0.45فیصد) منتقل کیا جائے گا جس کی آرڈر ویلیو 5 لاکھ روپے سے زیادہ ہو، اور یہ ٹرانزیکشن چارجز ایک حد تک محدود ہوں گے۔ یہ رقم زیادہ سے زیادہ 3 لاکھ روپے ہے جب کہ پہلے 72.50  لاکھ روپے تھی۔ یہ بھی بتایا گیا کہ 5 لاکھ روپے سے کم کی خریداری پر  مالی سال 23-24 کے دوران 96.5فیصد ٹرانزیکشنز پر کوئی ٹرانزیکشن چارجز نہیں لگائے گئے ۔ اس طرح، جیم نے ٹرانزیکشن چارجز صرف 3.5فیصد ٹرانزیکشنز/ آرڈرز میں لگائے۔

جناب پی کے سنگھ نے مزید کہا  کہ ’’جیم پلیٹ فارم پر لگائے جانے والی ٹرانزیکشن چارجز میں تقریباً 33 سے 96 فیصد تک کمی سے ہمارے سیلرز کو بہت فائدہ پہنچے گا اور ا س سے ان کی پیشکش کے مارکیٹ میں مزید مسابقتی بننے کا امکان ہے۔

جیم نے اپنے #ووکل فار لوکل آؤٹ لیٹ اسٹور مارکیٹ پلیس کے حصے کے طور پر’’دی آبھار کلیشن‘‘کے نام سے دستخطی اقدام (سگنیچر انیشی ایٹیو)شروع کیا۔ آبھار کلیکشن 120 سے زیادہ شاندار اور ہاتھ سے تیار کردہ گفٹ آئٹمز اور ہیمپرز کی نمائش کرتا ہے، جس میں ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ  (او ڈی او پی) اور جیوگرافیکل انڈیکیشن  (جی آئی) کیٹیگریز کے منتخب پروڈکٹس ہیں جن کی قیمتیں 500 سے 25,000 روپے تک ہیں اور  جن کا استعمال ان کی تمام سرکاری تقریبات وغیرہ  میں سرکاری خریداروں کے ذریعے کیا جائے گا۔

جیم کے سی ای او جناب  پرشانت کمار سنگھ نے کہا کہ ’’آبھار کلیکشن ‘‘ کا آغاز مقامی فنون اور دستکاری کی نمائش کو بڑھانے اور ہندوستانی ورثے اور ثقافت کی بھرپور ٹیپسٹری کی نمائش اور مرکزی اور ریاستی دستکاری اور ہینڈلوم ایمپوریمز کے نیٹ ورک کے ذریعے ہمارے کم  پیمانے کے فروخت کنندگان کو بااختیار بنانے کے لیے ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے" ۔

اس مالی سال میں  سابقہ سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے، بیداری، رسائی اور صلاحیت سازی کے اقدامات کو مزید تقویت ملی اور جیم نے دلت انڈین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ڈی آئی سی سی آئی)، آسام اسٹارٹ اپ نیسٹ اور نارتھ ایسٹرن ڈیولپمنٹ فائنانس کارپوریشن لمیٹڈ (این ای ڈی ایف آئی) کے ساتھ مفاہمت نامے کئے۔ ملک بھر میں خریداروں اور فروخت کنندگان کے لیے 320 سے زائد تربیتی سیشنز بھی منعقد کئے جا چکے ہیں۔ جیم کے حال ہی میں شروع کیے گئے انٹرایکٹو اور کثیر لسانی تربیتی کورسز میں بھی قابل ذکر اندارج دیکھا گیا ،اپنے آغاز کے بعد سے صرف چار مہینوں میں  1,172 خریداروں اور 3,393 فروخت کنندگان نے کورسز کے  لئے  اندراج  کرایا۔

پبلک پروکیورمنٹ اسپیس میں اپنی پول پوزیشن کو برقرار رکھنے کے لیے، جیم آنے والی سہ ماہی میں ’’جیم اے آئی ‘‘نامی اپنا تخلیقی اے آئی پر مبنی چیٹ بوٹ تعینات کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ اے آئی ٹول کو مختلف شکایات اور فیڈ بیک میکانزم کے ذریعے خریداروں اور فروخت کنندگان کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کے باریک بینی سے تجزیہ کی بنیاد پر، حل فراہم کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے ۔ تخلیقی اے آئی کا استعمال کرتے ہوئے بات چیت کے تجزیات اور کاروباری ذہانت کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ ایک مضبوط اے آئی سے چلنے والا چیٹ بوٹ بنایا جا سکے۔ پلیٹ فارم کی مجموعی کارکردگی پر ایک جامع 360 ڈگری منظر فراہم کرنے کے لیے ایک جامع مانیٹرنگ ٹول کو جیم پر استعمال کرنے کا بھی منصوبہ ہے۔ اس کے علاوہ، جیم کے صارفین کے پتوں کو جیو ٹیگ کرنے کا ایک پروجیکٹ جاری ہے۔ پروجیکٹ جغرافیہ کی بنیاد پر لین دین جیسے  ایم ایس ایم ایز، او ڈی او پی سیلز، پروڈکٹ کا ارتکاز وغیرہ کا تصور فراہم کرے گا  ۔

مقداری نتائج (کوانٹی فی ایب آؤٹ کمس) کے علاوہ، جیم نےمعیاری پہلوؤں(کوالیٹیٹیو اسپیکٹس) میں قابل ذکر اضافہ کیا ہے۔ جس میں  شفافیت کو بہتر بنانا ، بدعنوانی کے مواقع کو کم کرنا، بازار میں چھوٹے پیمانے پر فروخت کنندگان کی شرکت میں اضافہ اور وقت کی کارکردگی(ٹائم ایفیشینسی)  کو نمایاں طور پر بہتر کرنا  شامل ہے۔ پچھلے مالی سال کی مشکل بنیادوں پر چیزوں کو مزید  استوار کرتے ہوئے، مالی سال 24-25 کی پہلی سہ ماہی کے اختتام پر جیم کی کامیابیاں عوامی خریداری کے بازار میں کارکردگی، شفافیت اور شمولیت کے ایک اہم محرک کے طور پر اس کی پوزیشن کو مستحکم کرتی ہیں۔

******

ش ح۔ م م۔ ج

Uno-8251


(Release ID: 2032526) Visitor Counter : 106