وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

جناب دھرمیندر پردھان نے ریاستوں سے تعاون پر مبنی تعلیمی نظام کی تعمیر کے لیے مل کر کام کرنے کی اپیل کی


تعلیم وکست بھارت کے مقصد کا ایک اہم ستون ہے :جناب  دھرمیندر پردھان

جناب  دھرمیندر پردھان نے ملک میں قابلیت پر مبنی تعلیمی نظام کی طرف منتقلی پر روشنی ڈالی

جناب  دھرمیندر پردھان  نے مادری زبانوں اور ہندوستانی زبانوں میں تعلیم کی اہمیت پر زور دیا

Posted On: 09 JUL 2024 2:17PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان نے آج ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی کی جائزہ میٹنگ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا۔ تعلیم کے وزیر مملکت جناب جینت چودھری نے بھی حاضرین سے خطاب کیا۔ سکریٹری، ڈی او ایس ای اینڈایل، جناب سنجے کمار؛ ایڈیشنل سیکرٹریز، جناب وپن کمار اور جناب آنندراؤ وی پاٹل؛ وزارت کے دیگر افسران، پرنسپل سکریٹری/سیکرٹری اور کئی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ایس پی ڈی/ڈائریکٹر، این سی ای آر ٹی، ایس سی ای آر ٹی، کیندریہ ودیالیہ، نوودیا ودیالیہ، سی بی ایس ای وغیرہ کے سربراہان اور نمائندے بھی میٹنگ میں موجود تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، جناب پردھان نے پورے ہندوستان میں اسکولی تعلیم کی مجموعی ترقی کے لیے اگلے پانچ سالوں کے روڈ میپ پر اپنے خیالات کا اشتراک کیا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ،وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وکست بھارت کے وژن کا ایک اہم ستون ہے اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے مل کر کام کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی کے تقریباً چار سالوں میں، ملک میں تعلیمی ماحولیاتی نظام نے زبردست ترقی کی ہے اور این ای پی کا نفاذ بھارت کو علم کے سپر پاور میں تبدیل کرنے اور معیاری تعلیم تک مساوی اور جامع رسائی کو فعال بنانے کی کلید ہے۔

ہندوستانی زبانوں میں تعلیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 مادری زبانوں اور تمام ہندوستانی زبانوں میں تعلیم کی اہمیت پر زور دیتی ہے۔ انہوں نے این ای پی کی بنیادی روح کو آگے بڑھانے یعنی تعلیم میں رسائی، مساوات، معیار، برداشت اور جوابدہی کو یقینی بنانے پرزوردیا۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک نوجوان ملک ہے اور ہمارا چیلنج 21ویں صدی کی دنیا کے لئے جو تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے اور ٹیکنالوجی سے چل رہی ہے، عالمی شہری بنانا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک ایسے تعلیمی نظام کو یقینی بنانا جو جڑوں اور مستقبل دونوں پر مشتمل ہو، ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے اسکولوں میں ایک جامع نقطہ نظر کے ساتھ ٹیکنالوجی کی تیاری کی اہمیت اور طلباء میں تنقیدی سوچ کو یقینی بنانے پر زور دیا۔

انہوں نے زور دیا کہ ریاستوں اور مرکز ، دونوں کو ایک ٹیم کے طور پر تعلیمی ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے بہترین طرز عمل کو نقل کرنے اور ان کو بڑھانے کے لیے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تمام حصص داروں سے اپیل کی کہ وہ صلاحیتوں کو مضبوط بنانے، ایک ،باہمی تعاون پر مبنی تعلیمی نظام کی تعمیر اور وکست  بھارت کے کلیدی ستون کے طور پر تعلیم کا فائدہ اٹھانے کے لیے مل کر کام کریں۔

انہوں نے اپنے اسکول کے اساتذہ کے ساتھ جذباتی رابطے اور ہمارے تعلیمی ماحولیاتی نظام کو مزید متحرک بنانے میں اساتذہ کی استعداد کار میں اضافے کی اہمیت کے بارے میں بھی بات کی۔ قابلیت پر مبنی تعلیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہمیں روزگار کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے اپنی ہنر مندی کی صلاحیتوں کو بھی بڑھانا چاہیے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب جینت چودھری نے کہا کہ این ای پی  2020 سب سے زیادہ پرجوش اور ترقی پسند پالیسی دستاویز ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح جی ای آر کو بہتر بنانا اور اسے 100فیصد تک لے جانا انتہائی ضروری ہے اور معاشی اور سماجی طور پر پسماندہ، قبائلی برادریوں کے طلباء کو باقاعدہ تعلیمی نظام میں شامل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے وزارت کے دیگرانتہائی اہم  پروگراموں جیسے پی ایم شری کے بارے میں بھی بات کی اور ریاستوں کو اس پروگرام کا حصہ بننے کی دعوت دی۔

جناب سنجے کمار نے اپنے خطاب میں کہا کہ جائزہ میٹنگ کا بنیادی مقصد این ای پی  2020 اور ریاستوں میں اس کے نفاذ کا جائزہ لینا اور وزارت کی فلیگ شپ اسکیموں جیسے سمگر شکشا، پی ایم ایس آر آئی، پی ایم پوشن، یو ایل اے ایس کی صف بندی کرنا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس میٹنگ سے آنے والے پانچ سالوں کا روڈ میپ تیار کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

میٹنگ  کے دوران پانچ سالہ ایکشن پلان پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جس میں  100 دن کا ایکشن پلان؛ تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے سمگر شکشا کے تحت بنیادی ڈھانچے اور سول کاموں، آئی سی ٹی اور اسمارٹ کلاس رومز سے متعلق  پیشرفت ،وی کے ایس اور 200 چینلز کےا سٹیٹس/ سیٹ اپ پر بحث؛ 2023-24 کے لیے یو ڈی آئی ایس  ای+ کو حتمی شکل دینا؛ بہترین  طورطریقے؛ ڈی آئی ای ٹی  پر بحث: سینٹرس  آف ایکسی لینس  کے طور پر اپ گریڈیشن؛ اور اسکولوں میں تمباکو کنٹرول اور ٹی او ایف  ای آئی  کے رہنما خطوط کے نفاذکی ضرورت شامل  ہے۔

*****

U.No:8168            

         ش ح۔م م- رم


(Release ID: 2031696)