مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023: رابطے کے نئے دور کا آغاز


تاریخی تبدیلی: صدی پرانے نوآبادیاتی قوانین کی تبدیلی

ترقی کے ستون: سماویش، سورکشا، وردھی اور تورت

Posted On: 05 JUL 2024 6:05PM by PIB Delhi

مرکزی حکومت نے 04 جولائی 2024 کو ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023 کے سیکشن 6-8، 48 اور 59(بی) کو نافذ کرنے کے لیے گزیٹیڈ نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، جو آج  یعنی 05 جولائی 2024 سے نافذالعمل ہے۔

ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023 کا مقصد ٹیلی کمیونیکیشن سروسز اور ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورکس، اسپیکٹرم کی تفویض؛ اور اس سے جڑے معاملات کے لیے ترقی، توسیع اور آپریشن سے متعلق قانون میں ترمیم اور ان کو مضبوط کرنا ہے۔ ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023 انڈین ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور انڈین وائرلیس ٹیلی گراف ایکٹ 1933 جیسے موجودہ قانون سازی کے فریم ورک کو بھی منسوخ کرنے کی کوشش کرتا ہے کیونکہ ٹیلی کام سیکٹر اور ٹیکنالوجیز میں بڑی تکنیکی ترقی پیدا ہو چکی ہے۔

سماویش (شمولیت)، سورکشا (سیکورٹی)، وردھی (ترقی) اور تورت (ردعمل) کے اصولوں سے رہنمائی حاصل  کرتے ہوئے، اس ایکٹ کا مقصد وکست بھارت (ترقی یافتہ ہندوستان) کے وژن کو حاصل کرنا ہے۔

ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ، 2023، پارلیمنٹ نے دسمبر 2023 میں منظور کیا گیا تھا جس نے  24 دسمبر 2023 کو صدر جمہوریہ ہند کی منظوری حاصل کی تھی  اور اسی دن سرکاری گزٹ میں شائع ہوا۔ ایکٹ کے  دفعات 1، 2، 10-30، 42- 44، 46، 47، 50-58، 61 اور 62 کو پہلے ہی 26 جون، 2024 سے گزٹ آف انڈیا میں نوٹیفیکیشن نمبر 2408 ( ای) مورخہ 21 جون 2024 کے بموجب  نافذ کیا جا چکا ہے۔

05 جولائی 2024 (آج) سے نافذ العمل سیکشنز کی نمایاں خصوصیات یہ ہیں:

  1. اسپیکٹرم کا بہترین استعمال: ایکٹ ثانوی اسائنمنٹ، شیئرنگ، ٹریڈنگ، لیزنگ اور اسپیکٹرم کے سپرد کرنے جیسے عمل کے ذریعے نایاب اسپیکٹرم کے موثر استعمال کے لیے قانونی فریم ورک فراہم کرتا ہے۔ یہ ایک لچکدار، آزادانہ اور تکنیکی طور پر غیر جانبدار طریقے سے اسپیکٹرم کے استعمال کے بھی قابل بناتا ہے۔ یہ مرکزی حکومت کو اس مقصد کے لیے نفاذ اور نگرانی کا طریقہ کار قائم کرنے کا بھی اختیار دیتا ہے۔
  2. ایسے آلات کے استعمال کی ممانعت جو ٹیلی کمیونیکیشن کو روکتے ہیں: ایکٹ، فوری اثر کے ساتھ، کسی بھی ایسے آلات کے استعمال کی تجویز کرتا ہے جو ٹیلی کمیونیکیشن کو روکتا ہے، جب تک کہ مرکزی حکومت کی اجازت نہ ہو۔
  3. ٹی آر اے آئی کے چیئرپرسن اور ممبران کے طور پر تقرری کے لیے معیار: ایکٹ کا دفعہ  59(بی) ٹی آر اے آئی ایکٹ 1997 کے دفعہ  4 میں ترمیم کرے گا اور ٹی آر اے آئی  کے چیئرپرسن اور ممبران کی تقرری کے لیے معیار طے کرے گا۔

ایک اہم پہلو جس کا تازہ ترین نوٹییفکیشن میں احاطہ کیا گیا ہے وہ ہے اسپیکٹرم کے استعمال میں کارکردگی کو بڑھانے پر مرکزی حکومت کی توجہ اور اسے حاصل کرنے کے مختلف طریقوں جیسے سیکنڈری اسائنمنٹ، شیئرنگ/ٹریڈنگ وغیرہ۔

ش ح۔ا ک ۔ رب

U:8099



(Release ID: 2031095) Visitor Counter : 8


Read this release in: English , Hindi , Tamil