سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

دنیا 2025 تک خلاء میں پہلے ہندوستانی اور دوسرے  نمبر پر گہرے سمندر میں پہنچنے کا کا مشاہدہ کرے گی: مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ


پچھلی دہائی میں شمال مشرقی ہندوستان میں بنیادی ڈھانچے کی بحالی پی ایم مودی کی ترقی کا رول ماڈل ہے: ڈاکٹر سنگھ

ڈاکٹر جتیندر کا کہنا ہے کہ ‘‘گزشتہ سیزن میں کشمیر میں سیاحوں کی ریکارڈ تعداد ڈھائی کروڑ کے قریب ہونا ترقی اور امن کی گواہی ہے’’

Posted On: 04 JUL 2024 3:31PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں اپنے خطاب کے دوران بھارت 24 نیوز نیٹ ورک کے اسٹیج پر کہا کہ دنیا 2025 تک خلا میں پہلے ہندوستانی اور گہرے سمندر میں دوسرے ہندوستانی کےپہنچنے کا مشاہدہ کرے گی۔

خلائی اور سمندری شعبے میں ہندوستان کی پیش رفت پر بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ ہندوستان کے پہلے ہیومن اسپیس مشن – گگن یان کے لیے چار خلاباز - تین گروپ کیپٹن اور ایک ونگ کمانڈر کا انتخاب کیا گیا ہے۔ اسی طرح، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستان کےگہرے سمندری مشن کے تحت 2025 میں تین ہندوستانیوں کو گہرے سمندر میں بھیجا جائے گا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001C4YR.jpg

بھارت 24 نیوز نیٹ ورک کے زیر اہتمام پروگرام میں مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ

 

شمال مشرقی ہندوستان میں ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے اپنے خطاب کے دوران، سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر میں مرکزی وزیر مملکت، ایٹمی توانائی اور خلائی محکمہ اور ایم او ایس عملہ، عوامی شکایات اور پنشن  کے وزیرڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پچھلی دہائی میں شمال مشرقی ہندوستان میں بنیادی ڈھانچے کی بحالی پی ایم مودی کی ترقی کا رول ماڈل ہے۔ مزید آگے بڑھتے ہوئے انہوں نے شمال مشرق میں تیار نئے ہوائی اڈوں کو یاد کیا۔ دور دراز رابطے کے ساتھ ہر موسم والی سڑکوں اور شاہراہوں کے نیٹ ورک میں اضافہ ہوا ہے۔ ریلوے ایٹا نگر سے ٹرینیں چلارہا ہے اور نئی آبی گزرگاہیں کھول دی گئی ہیں۔ انہوں نے واضح طور پر ذکر کیا کہ نہ صرف انفراسٹرکچر کے معاملے میں،بلکہ انسانی وسائل کی ترقی بھی قابل ستائش ہے ،کیونکہ مہمان نوازی اور ہوا بازی کی صنعت میں بھرتی کرنے والے اب ہنر کے حصول کے لیے ان ریاستوں کا دورہ کر رہے ہیں۔ مزید آگے بڑھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اس خطے کے دلدادہ ہیں اور انہوں نے میزورم کو اس کے سازگار حالات کی وجہ سے ایک‘سیٹرس فروٹ پارک – اے سنٹر آف ایکسیلنس’ قائم کرنے کو ترجیح دی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002BLUX.jpg

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے جب گزشتہ دہائی میں جموں کشمیر کی ترقی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ‘‘گزشتہ سیزن میں تقریباً 2.5 کروڑ سیاحوں کی کشمیر آنے کی ریکارڈ تعداد خطے میں ترقی اور امن کی گواہی ہے۔’’ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امرناتھ یاترا کے لئے 1 لاکھ لوگ پہلے ہی پہنچ چکے ہیں جو گھریلو سیاحت میں تیزی کو بھی نمایاں کرتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دہشت گردی اپنے آخری مرحلے میں ہے۔

میڈیا گروپ نے ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو اودھم پور حلقہ سے جیت کی ہیٹرک لگانے اور تیسری بار وزیر بننے پر مبارکباد دی۔ سائنس اور ٹکنالوجی کے وزیر نے حالیہ پیشرفت کو یاد کیا اور ہندوستان کے وژن کے راستے کو شیئر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘خلائی شعبہ صرف راکٹ اور سیٹلائٹ لانچ کرنے تک ہی محدود ہے، لیکن یہ ترقی کو فروغ دے گا اور زراعت، بنیادی ڈھانچہ، مواصلات، صحت کی دیکھ بھال وغیرہ پر بھی مثبت اثر ڈالے گا۔ لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ، نئی جغرافیائی پالیسی، نئی خلائی پالیسی اور اقدامات جیسے سوائل ہیلتھ کارڈ، ڈی بی ٹی، زمین کی نقشہ سازی وغیرہ سے کسانوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔’’

انہوں نے کہاکہ‘‘2022 میں ہمارے پاس صرف ایک اسپیس اِسٹارٹ اَپ تھا اور 2024 میں خلائی شعبے کو نجی شراکت کے لیے کھولنے کے بعد ہمارے پاس تقریباً 200 اسٹارٹ اپس ہیں اور ان میں سے بہت سے عالمی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ صرف چند مہینوں میں خلائی شعبے میں نجی شعبے کی 1000 کروڑ کی سرمایہ کاری آئی ہے۔’’

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ‘‘بھارت کوانٹم ٹیکنالوجیز کے لحاظ سے صف اول کے ممالک میں شامل ہے کیونکہ ہمارے پاس نیشنل کوانٹم مشن ہے’’۔ انہوں نے ہندوستان کے وسیع وسائل پر بھی روشنی ڈالی جن کا استعمال نہیں کیا گیا جیسے کہ ہمالیائی وسائل، 7500 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی کے سمندری وسائل۔ وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ حکومت اروما مشن کے ذریعے زراعت اور صنعت کاری کو ایک ساتھ لانے میں کامیاب ہے جو لیوینڈر کی کاشت کو فروغ دیتا ہے اور ٹیکنالوجی کی مدد سے کسانوں کو معاشی طور پر بااختیار بناتا ہے۔

 

****

ش ح۔ع ح۔ن ع

U: 8061



(Release ID: 2030721) Visitor Counter : 16