نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

راجیہ سبھا کے 264ویں اجلاس کے اختتام پر چیئرمین کے اختتامی کلمات کا متن

Posted On: 03 JUL 2024 3:43PM by PIB Delhi

معزز اراکین، ہم راجیہ سبھا کے 264ویں اجلاس کے اختتام پر پہنچ چکے ہیں۔ اجلاس کا آغاز پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے صدر کے خطاب کے ساتھ ہوا، یہ ایک اہم روایت ہے جو حکومت کے لہجہ کو طے کرتی ہے اور   حکومت کے ایجنڈے کا خاکہ پیش کرتی ہے۔

ہم نے عزت مآب وزیر اعظم کو چھ دہائیوں کے بعد مسلسل تیسری مدت کے لیے ہندوستان کے وزیر اعظم کے طور پر حلف لینے کے بعد اپنی وزراتی کونسل کا تعارف کراتے ہوئے دیکھا۔

صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک میں 21 گھنٹے سے زائد عرصے تک 76 اراکین کی بھرپور شرکت دیکھنے میں آئی۔ ایوان نے 19 نو منتخب اراکین کی پہلی تقریریں بھی سنیں۔

محترم وزیر اعظم نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے ایک پرجوش خطاب کیا۔

اگرچہ جبری التوا کی وجہ سے ایوان کا 43 منٹ ضائع ہوا، جس کا ازالہ لنچ کے وقفے کے دوران بحث جاری رکھ کر اور مقررہ وقت سے زیادہ  بیٹھ کر کیا گیا۔ نشست کے وقت میں توسیع کی وجہ سے، آخر کار کارروائی کا دورانیہ مقررہ وقت سے تین گھنٹے تک بڑھا دیا گیا اور اس وجہ سے ہم نے اپنی پیداواری صلاحیت کے تعلق سے  100 فیصد  سے زیادہ اسکور کیا۔

اگرچہ ٹریژری کے ساتھ ساتھ اپوزیشن بنچوں ،دونوں طرف سے فعال شرکت تھی،  تاہم مجھے کچھ تلخ  مشاہدات  پیش کرنے پر مجبور کیا گیا جس کا میرے ذہن پر بھاری بوجھ پڑا اور جو  کارروائی کو متاثر کرنے والی رکاوٹوں کے سبب  ہوا۔ تجربہ کار ممبران کےذریعہ غیر ذمہ دارانہ برتاؤ کا مشاہدہ خاص طور پر مایوس کن تھا۔ میں اس بات کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ رکاوٹوں  سے نہ صرف طے شدہ کام کاج میں خلل واقع ہوتا ہے بلکہ اس  سے ،اس معزز ادارے کے وقار کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔

یہ بات انتہائی تکلیف دہ تھی کہ قائد حزب اختلاف بھی چاہ ایوان میں چلے گئے اور یہ پارلیمانی طرز عمل اور وقار کی توہین ہے۔

میں اس ایوان کے اراکین سے توقع کرتا ہوں کہ وہ اپنے طرز عمل کی مثال دیں تاکہ یہ غوروخوض ، تبادلہ خیال ،بات چیت  اور بحث کا مندر بن جائے۔

آج ان کا واک آؤٹ انتہائی تکلیف دہ تھا۔ یہ ایک تاریخی موقع تھا کیونکہ چھ دہائیوں کے بعد  یہ پہلا موقع ہے جب  کسی وزیراعظم کے ذریعہ تیسری  مرتبہ حکومت کی  قیادت کی جارہی ہے۔

وہ اپنی آئینی ذمہ داری سے  بھاگ کھڑے ہوئےاور اس نے ایک خطرناک نظیر پیش کی، جو جمہوری اقدار کے منافی ہے۔

میں عزت مآب ڈپٹی چیئرمین جناب  ہری ونش جی کی تہہ دل سے تعریف کرتا ہوں جنہوں نے ہر موقع پر مجھے طاقت بخشی اور ایوان کی کارروائی میں اپنے دانشمندانہ مشورے سے میری رہنمائی کی اور سکریٹریٹ میں اختراعی اقدامات میں مشغول رہے۔

پینل آف وائس چیئرپرسنس کے ارکان بھی ایوان کی کارروائی کو چلانے میں میری مدد کرنے کے لیے شکریہ کے مستحق ہیں۔ ان میں سے 50 فیصد اس ایوان کی خواتین ارکان ہیں۔

میں قائد ایوان، قائد حزب اختلاف، مختلف جماعتوں کے قائدین اور تمام اراکین کا ان کے تعاون کے لئے  شکریہ ادا کرتا ہوں۔

میں سیشن کے دوران کارروائی کے ہموار انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے سیکرٹری جنرل اور ان کے سرشار افسران اور عملے کی ٹیم کی انتھک کوششوں کا اعتراف کرتا ہوں۔

شکریہ

******

ش ح۔ م م ۔ ج

Un0- 8027



(Release ID: 2030414) Visitor Counter : 30