کامرس اور صنعت کی وزارتہ
وزیر اعظم کسانوں کے مسائل کے تعلق ست نہایت حساس ہیں اور کسانوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے حکومت ہر ممکن کوشش کرے گی: پیوش گوئل
وزیر موصوف نے تمباکو کے کاشتکاروں اور صنعت کے مسائل حل کرنے کا یقین دلایا
*پیوش گوئل نے تمباکو بورڈ کو قدرتی آفات کے دوران کسانوں کی مالی مدد بڑھانے کا مشورہ دیا*
*عزت مآب مرکزی وزیر تجارت اور صنعت كی حیدرآباد میں تمباکو کے کسانوں اور صنعت کاروں کے برآمد کنندگان کے ساتھ میٹنگ
Posted On:
30 JUN 2024 5:04PM by PIB Delhi
عزت مآب مرکزی وزیر تجارت اور صنعت جناب پیوش گوئل نے 29.06.2024 کو نووٹیل، شمش آباد، حیدرآباد میں تمباکو کے کسانوں، صنعت کاروں کے برآمد کنندگان کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کسانوں کی طرف سے فلو سے بحال ورجینیا تمباکو کی ریکارڈ بلند قیمت کے حصول کے ساتھ ساتھ مالی سال2024-2023 کے لیے ہندوستانی تمباکو کی ریکارڈ اعلیٰ برآمداتی کارکردگی پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ 27/06/2024 تک تمباکو بورڈ کی جانب سے کی جانے والی الیکٹرانک نیلامی میں کسانوں کو 112.35 ملین کلوگرام ایف سی وی تمباکو کی فروخت کے لیے 269.91 روپے فی کلو گرام کی اوسط قیمت حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ غیر تیار شدہ تمباکو اور تمباکو کی مصنوعات کی برآمداتی قیمت 12005.80 کروڑ روپے (1449.50 ملین امریکی ڈالر) پر پہلے کے تمام ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ گئی ہے۔ یہ روپے کے لحاظ سے 11.3 فیصد اور ڈالر کے لحاظ سے 19.5فیصد زیادہ ہے۔
شرکاء نے اس موقع پر معزز وزیر کا شکریہ ادا کیا اور تمباکو کے کاشتکاروں کو تمباکو کی پیداوار میں درپیش مسائل جیسے مزدوروں کی کمی، فارم میکانائزیشن کے لیے امداد کی کمی، سلفیٹ آف پوٹاش (ایس او پی) کھاد کی زیادہ قیمت، تمباکو کی زیادہ پیداوار پر جرمانہ، تمباکو کے گوداموں کے لیے ایندھن کی قیمت میں اضافہ سے انہیں آگاہ کیا اور حکومت سے ضروری تکنیکی/مالی مدد مانگی گئی۔ تاجروں نے عرض کیا کہ تمباکو کے برآمد کنندگان کسی بھی اسکیم کے تحت نہیں آتے جو برآمدی مراعات فراہم کرتی ہے اور تمباکو کے برآمد کنندگان کو بر آمداتی مصنوعات پر ڈیوٹیوں اور ٹیكسوں كی معافی كی اسکیم کے تحت شامل کرکے ان کی مدد کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے حکومت سے ہندوستان میں تمباکو کی غیر مجاز پیداوار اور استعمال کو روکنے میں مدد کی درخواست کی جس کی وجہ سے سرکاری خزانے کو بھاری نقصان ہورہا ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سگریٹ کی غیر قانونی فروخت میں اضافہ پذیر ہے۔
معزز وزیر نے تمباکو کے کاشتکاروں اور صنعت کو درپیش مسائل کو نوٹ کیا اور کہا کہ محترم وزیر اعظم کسانوں کے مسائل کے تئیں بہت حساس ہیں اور حکومت کسانوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ انہوں نے تمباکو کے کاشتکاروں اور صنعت کے مسائل کو درج ذیل اقدامات اٹھاتے ہوئے حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
انہوں نے تمباکو بورڈ میں عملے کی کمی کے مسئلے کو فوری طور پر حل کرنے کا وعدہ کیا۔ اس سال کاشتکاروں کی طرف سے تیار کردہ اضافی تمباکو پر جرمانہ معاف کرنے کی تمام کوششیں کی جائیں گی۔
رجسٹریشن کی میعاد کو ایك سال سے بڑھا کر 3 سال کر دیا جائے گا۔ یہ آئندہ سیزن سے تمباکو کے تمام کسانوں کے لیے دستیاب ہوگا۔ حکومت تمام کسانوں کو رجسٹریشن کے لیے ڈیجیٹل جانے کی ترغیب دے گی۔ یہ لازمی نہیں ہوگا کیونکہ چھوٹے کسانوں کے فائدے کے لیے آف لائن رجسٹریشن بھی دستیاب ہے۔
انہوں نے کسان برادری پر زور دیا کہ وہ زرعی انفراسٹرکچر فنڈ کے تحت سود میں رعایت کی سہولت حاصل کریں۔ اس کے ذریعے وزارت زراعت تمباکو کی پیداوار میں جدید ترین انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے 3 فیصد سود پر سبسڈی دے سکتی ہے۔
انہوں نے تمباکو بورڈ کو یہ بھی مشورہ دیا کہ تمباکو کاشتکاروں کے بچوں کو 7 سال کی ادائیگی کی مدت کے ساتھ بلا سود اعلیٰ تعلیم کے قرضوں کا انتظام کیا جائے۔ انہوں نے تمباکو بورڈ کو قدرتی آفات کے دوران کسانوں کی مالی امداد میں اضافہ کرنے کا بھی مشورہ دیا۔
آئی سی اے آر- سی ٹی آر آئی كے ڈائریکٹر کو مشورہ دیا گیا کہ وہ تمباکو کی کاشت میں میکانائزیشن، ایس او پی کھاد کے لیے موزوں متبادل اور پودوں کے تحفظ کے لیے موزوں کیمیکل تیار کریں تاكہ تمباکو میں قابل اعتراض باقیات سے بچنے اور برآمدات کی حوصلہ افزائی كے علاوہ تمباکو کے علاج کے لیے شمسی توانائی اور بجلی کے استعمال سے چلنے والے گوداموں کو تیار کیا جا سكے۔
اس میٹنگ میں محترمہ ڈی پورندیشوری، ایم پی راجمہندرا ورم، جناب راجیش اگروال، ایڈیشنل سکریٹری، ڈی او سی جناب چودھری یشونت کمار تمباکو بورڈ کے چیئرمین اور تمباکو بورڈ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سریدھر بابو اڈانکی نے بھی شرکت کی۔
*****
U.No:7956
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 2029764)
Visitor Counter : 64