خلا ء کا محکمہ
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے دیہی زمین کے ریکارڈ کے لیے ’’بھووَن پنچایت (ورژن 4.0)‘‘ اور ’’ہنگامی انتظام کاری کے لیے قومی ڈاٹا بیس (این ڈی ای ایم ورژن 5.0)‘‘ نام کے دو جیوپورٹلس کا آغاز کیا جنہیں بھارتی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے
ان پورٹلس کا آغاز گذشتہ ایک دہائی میں وزیر اعظم مودی کے ذریعہ متعارف کردہ اصلاحات کے سلسلے کی اگلی کڑی ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
بھووَن پورٹل کا مقصد ’’لامرکزی منصوبہ بندی کے لیے خلاء پر مبنی اطلاعاتی تعاون‘‘ کے لیے مدد فراہم کرنا اور پنچایتوں میں زمینی سطح پر شہریوں کی بااختیار بنانا ہے
قومی ڈاٹا بیس برائے ہنگامی انتظام کاری (این ڈی ای ایم ورژن 5.0) کا مقصد قدرتی آفات کے بارے میں خلاء پر مبنی معلومات فراہم کرانا، ساتھ ہی بھارت اور ہمسایہ ممالک میں تباہکاری کے خطرات میں تخفیف لانے میں مدد فراہم کرانا ہے
Posted On:
28 JUN 2024 7:51PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج پرتھوی بھون میں، دیہی زمین کے ریکارڈ کے لیے ’بھووَن پنچایت (ورژن 4.0)‘ پورٹل اور ’’قومی ڈاٹا بیس برائے ہنگامی انتظام کاری (این ڈی ای ایم ورژن 5.0)‘‘ نامی دو پورٹلس لانچ کیے ہیں جنہیں بھارتی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔
ارضیاتی محل و وقوع سے متعلق ان دو پورٹلس سے ملک بھر میں مختلف مقامات کے لیے 1:10 ہزار اسکیل کی ہائی ریزولوشن کی حامل سیٹلائٹ تصاویر فراہم کرانے کے لیے تصور کاری اور منصوبہ بندی کا کام لیا جائے گا۔
سائنس اور تکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر ، ایٹمی توانائی کے محکمے اور خلاء کے محکمے کے وزیر مملکت ، اور عملہ عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ’’ان پورٹلس کا آغاز وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ گذشتہ دہائی کے دوران متعارف کرائی گئیں اصلاحات کے سلسلے کی اگلی کڑی ہے۔‘‘2014 میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے عہدہ سنبھالنے کے بعد شروع ہونے والے سفر کو یاد کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ سال 2015-16 کا شروعاتی دور تھا جب بنیادی ڈھانچہ ترقیات کے فوائد، منصوبہ بندی، تباہکاری کے خطرے میں تخفیف اور زمین کے ریکارڈ کی انتظام کاری، موسمیاتی پیشن گوئی، زرعی ترقیات کے لیے خلائی تکنالوجی کے استعمال کے سلسلے میں ایک غورو خوض پر مبنی ایک سیشن کا اہتمام کیا گیا۔
وزیر موصوف نے جیوپورٹلز کے آغاز پر ٹیم اسرو کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ "ہم نے نہ صرف راکٹ لانچ کیے ہیں اور آسمان تک پہنچ گئے ہیں بلکہ ہم آسمان سے زمین کا نقشہ بھی بنا رہے ہیں"۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر نے کہا کہ خلائی ٹیکنالوجی تقریباً ہر گھر میں داخل ہو چکی ہے۔ ہم نے خلائی ٹیکنالوجی کے اپنے بانی جناب وکرم سارا بھائی کے وژن کو بجا طور پر آگے بڑھایا ہے جن کا ماننا تھا کہ خلا میں ترقی کا عام شہریوں کی زندگی پر کثیر جہتی اثر پڑے گا، چاہے وہ ٹیلی میڈیسن ہو، ڈیجیٹل انڈیاہو ، یا بغیر پائلٹ کے ریلوے کراسنگ کی نشاندہی کرنا۔‘‘
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے دہرایا کہ حکومت کی ترجیح مختلف خدمات کو مربوط کرنا اور عام شہریوں کو اس سے فائدہ اٹھانے کی اجازت دینا ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ گزشتہ چند برسوں میں مودی حکومت کے تحت کیے گئے پالیسی فیصلوں کے نتیجے میں خلائی شعبے کو نجی شراکت داری کے لیے کھول دیا گیا جس کا مثبت اثر 2022 میں ایک اسٹارٹ اپ سے 2024 میں 200 سے زیادہ اسٹارٹ اپس تک پہنچا۔ ڈاکٹر سنگھ نے یہ بھی اجاگر کیا کہ اسی حکومت کی وجہ سے چندریان کی لانچنگ کے دوران سری ہری کوٹہ کے دروازے عوام کے لیے کھول دیے گئے تاکہ وہ خلائی شعبے میں انڈیا کی صلاحیتوں کا مشاہدہ کر سکیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ خلائی شعبے میں تقریباً 1000 کروڑ روپئے کی نجی سرمایہ کاری راغب ہوئی ہے۔
'بھووَن پنچایت پورٹل' کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے "اسپیس بیسڈ انفارمیشن سپورٹ فار ڈی سینٹرلائزڈ پلاننگ (ایس آئی ایس ڈی پی)" کی حمایت اور پنچایتوں میں بنیادی سطح پر شہریوں کو بااختیار بنانے کے لیے ' وزیر نے کہا کہ یہ شہریوں کو گھاس پر بااختیار بنانے کی ہماری کوششوں کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ زمینی ریکارڈ کے لیے مقامی انتظامیہ پر انحصار کرنے کی ضرورت کو کم کرکے اور زمینی ریکارڈ کے انتظام میں ڈیجیٹلائزیشن اور لینڈ ریونیو مینجمنٹ کے ذریعے انقلاب لانے کے لیے انہیں ان خدمات سے فائدہ اٹھانے کی اجازت دینا۔ یہ ٹولز شہریوں کے اشارے پر حقیقی وقت میں ڈیٹا فراہم کریں گے اور نچلی سطح پر بدعنوانی کو کم کریں گے۔
انہوں نے قومی ڈاٹا بیس برائے ہنگامی انتظام کاری (این ڈی ای ایم ورژن 5.0) کے فوائد پر بات کی جو کہ قدرتی آفات پر خلا پر مبنی معلومات فراہم کرے گا اور ہندوستان کے ساتھ ساتھ پڑوسی ممالک میں آفات کے خطرے کو کم کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ شہریوں کو فطرت کے انحطاط سے روکنے اور ایک موثر قبل از وقت وارننگ سسٹم قائم کرنے کے لیے تاکہ انتظامیہ آفات سے بچاؤ اور لینڈ یوز لینڈ چینج (ایل یو ایل سی) کے بارے میں ہمیں آگاہ کر سکے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ صورتحال کی مسلسل نگرانی اور قیمتی معلومات فراہم کرنے کے لیے ایک کمانڈ سینٹر قائم کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ پورٹل سوامیتوا پورٹل کے طور پر بہت کارآمد ثابت ہوں گے جو زمینی ریکارڈ اور زمینی محصول کے انتظام کے معاملے میں بہت سے ممالک کے لیے ایک رول ماڈل کے طور پر کام کرتا ہے۔
اسرو کے چیئرمین ، محکمہ خلاء کے سکریٹری جناب ایس سومناتھ نے اپنی مسلسل رہنمائی فراہم کرنے اور قیادت کے لیے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے تئیں اظہار تشکر کیا ۔ پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری جناب وویک بھاردواج؛ ارضیاتی سائنس کے سکریٹری جناب روی چندرن؛ ایم ایچ اے کے ایڈشنل سکریٹری جناب ایس کے جندل؛ جنگلات ، ایم او ای ایف سی سی کے انسپکٹر جنرل راجیش ایس؛ کانوں کی وزارت کے تحت جی ایس آئی کے ڈائرکٹر جنرل منیش کے اور این آر ایس سی کے ڈائرکٹر ڈاکٹر پرکاش چوہان بھی پورٹلوں کے لانچ سے متعلق اس تقریب کے دوران موجود تھے۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:7757
(Release ID: 2029407)
Visitor Counter : 65