وزارت خزانہ

مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے شمال مشرقی ریاستوں کے دور دراز لینڈ کسٹم اسٹیشنوں پر الیکٹرانک ڈیٹا انٹرچینج ((ای ڈی آئی )کا آغاز کیا


ریموٹ ایل سی ایس    ای ڈی آئی  کو فعال کرنے سے سامان کی نقل و حرکت کا حقیقی وقت میں ڈیٹا فراہم کرنے میں مدد ملے گی: مرکزی وزیر خزانہ

کسٹم اسٹیشنوں کی ای ڈی آئی کی اہلیت ٹیکس کے نظام اور کسٹم کے طریقہ کارکواس طرح خود کاربنارہی ہے  کہ اس کے لئے  کسی کو اپنا چہرہ دکھانے کی ضرورت نہ پڑے : ریونیو سیکرٹری

شمال مشرقی خطہ (این ای آر)یک اعلی جیوسٹریٹیجک اہمیت کا حامل ہے اور اس میں تجارت کی بے پناہ صلاحیت ہے کیونکہ لینڈ کسٹم اسٹیشنز (LCS) پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارت اور ٹرانزٹ کوفروغ دیتا ہے : سی بی آئی سی چیئرمین

سی بی آئی سی تجارت اورکامرس کے  فائدے کے لیے  ٹیکنالوجی کے فروغ کے تئیں سختی سے پرعزم ہے :( سی بی آئی  رکن )

سامان کی نقل و حرکت اور کسٹم کلیئرنس اب زیادہ موثر ہوسکے گی اوراس طرح علاقائی تجارت میں اضافہ اور اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا

Posted On: 29 FEB 2024 6:14PM by PIB Delhi

خزانہ اور کارپوریٹ امورکی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج نئی دہلی میں ورچوئل موڈ کے ذریعہ شمال مشرقی علاقہ (این ای آر)کے لینڈ کسٹم اسٹیشن (ایل سی ایس ) پر الیکٹرانک ڈیٹا انٹرچینج (ای ڈی آئی) کا افتتاح کیا۔ ان ریموٹ ایل سی ایس کے ای ڈ ی آئی  کے فعال ہونے کے ساتھ، سامان اور کسٹم کلیئرنس کی نقل و حرکت اب زیادہ موثر ہو جائے گی، اس طرح علاقائی تجارت میں اضافہ اور اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00107CU.jpg

ای ڈی آئی لانچ میں جناب  سنجے ملہوترا، ریونیو سکریٹری، وزارت خزانہ ، جناب سنجے کمار اگروال، چیئرمین، سنٹرل بورڈ آف بالواسطہ ٹیکس اور کسٹمز (سی بی آئی سی )؛ شری آلوک شکلا، ممبر (ایڈمن اینڈ ویگ)، سی بی آئی سی؛ شری وویک رنجن، ممبر (ٹیکس پالیسی اور قانونی)، سی بی آئی سی ؛ جناب سرجیت بھوجابل، ممبر (کسٹمز)، سی بی آئی سی؛ محترمہ ارونا نارائن گپتا، ممبر (آئی ٹی اور ٹیکس ادا کرنے والی خدمات اور ٹیکنالوجی)، سی بی آئی سی؛ اور سی بی آئی سی اور محکمہ محصولات، وزارت خزانہ کے سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے جدید ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی تشکیل اور ڈیجیٹل انقلاب کے فوائد کو ہر ایک تک پہنچنے کو یقینی بنانے کے ویژن کے تحت  مرکزی وزیرخزانہ نے 21 جولائی 2023 کو گوہاٹی میں اپنی تقریر میں بالواسطہ ٹیکس کے مرکزی بورڈ کی تعریف کی تھی۔ کسٹمز (سی بی آئی سی) غیر ای ڈی آئی  ایل سی ایس  کو، جو زیادہ تر شمالی اور شمال مشرقی ہندوستان کے دور دراز سرحدی علاقوں میں واقع ہے،  ای ڈی آئی، مربوط ایل سی ایس میں تبدیل کرنے کے لیے۔ اس نے محکمہ کو این ای آر میں باقی فعال ایل سی ایس کو ای ڈی آئی سسٹم میں شامل کرنے کی تلقین کی۔

شمال مشرقی علاقے میں لینڈ کسٹم اسٹیشنوں پر ای ڈی آئی کے آغاز کے موقع پر اپنے خطاب کے دوران، محترمہ سیتا رمن نے برآمدات کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے سی بی آئی سی اور کسٹمز سے مطالبہ کیا اور کہا کہ ریموٹ ایل سی ایس کا ای ڈی آئی کو فعال کرنا اہم ہے کیونکہ اس سے سامان کی نقل و حرکت پر حقیقی وقت میں ڈیٹا فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002P5GU.jpg

مرکزی وزیر خزانہ نے محکمہ کسٹم سے بھی کہا کہ وہ حساس سرحدی علاقوں میں چوکی کا انتظام کرتے ہوئے چوکس رہیں، خاص طور پر ان علاقوں میں جو گنجان آباد اور غیر محفوظ ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0032R5N.jpg

اس موقع پر اپنے خطاب میں جناب ملہوترا نے کہا، ‘‘ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے وژن میں جدید ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی تشکیل اور ٹیکنالوجی کا استعمال شامل ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ڈیجیٹل انقلاب کے فوائد سب تک پہنچیں۔ شہری۔ کسٹم سٹیشنوں کا الیکٹرانک ڈیٹا انٹرچینج (ای ڈی آئی ) فعال کرنا ٹیکس کے نظام اور کسٹم کے طریقہ کار کو 'بے چہرہ' اور 'خودکار' بنانے کی سمت میں ایک ایسا ہی قدم ہے۔’’

شری ملہوترا نے مزید کہا کہ ‘‘یہ جان کر خوشی ہوئی کہ اس تقریب کے ذریعے، سی بی آئی سی نے این ای آر کے ان دور دراز علاقوں میں زمینی کسٹم اسٹیشنوں پر ای ڈی آئی  کو فعال کرکے شمال مشرقی ہندوستان کی ترقی پر انتہائی ضروری توجہ مرکوز کی ہے۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004I14E.jpg

اس موقع پر اپنے استقبالیہ خطاب میں جناب اگروال نے کہا کہ شمال مشرقی خطہ (این ای آر) ایک اعلیٰ جغرافیائی اہمیت کا حامل ہے اور اس میں بہت زیادہ تجارتی صلاحیت موجود ہے کیونکہ لینڈ کسٹم اسٹیشن (ایل سی ایس) پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارت اور ٹرانزٹ کے بہاؤ کو قابل بناتا ہے۔

جناب اگروال نے مزید کہا کہ این ای آر میں 44 ایل سی ایس ہیں جن میں 7 ریاستوں - آسام، میگھالیہ، تریپورہ، میزورم، منی پور، اروناچل پردیش اور سکم شامل ہیں۔ ایل سی سیز میں فزیکل انفراسٹرکچر کی تخلیق اور کسٹم پروسیسز کی آٹومیشن ہمیشہ ہندوستانی کسٹمز کی ترجیح رہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005O2P4.jpg

شکریہ کا ووٹ دیتے ہوئے، شری سرجیت بھوجابل، ممبر (کسٹمز) نے کہا، "آج ای ڈی آئی  سسٹم کا آغاز این ای آر کے دور دراز مقامات پر کارکردگی کو بڑھانے اور کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے کی طرف ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ کامیابی تجارت اور تجارت کے فائدے کے لیے ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے لیے ہمارے پختہ عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006BJ30.jpg

این ای آر کی ترقی کے لیے ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، سی بی آئی سی نے مندرجہ ذیل ایل سی ایس میں ای ڈی آئی کو فعال کرنے کا کام مکمل کیا ہے - گھاسواپارہ، بھولا گنج، شیلابازار، بورسورا، کھوائی گھاٹ، باگھمارہ، گولک گنج، کریم گنج اور ڈاکی ہند-بنگلہ دیش سرحد اور زوکھاوتھر کے ساتھ۔ ہند-میانمار سرحد۔ ان ایل سی سیز نے الگ الگ چیلنجز پیش کیے، جو آپٹیکل فائبر یا موبائل نیٹ ورکس کے بغیر دور دراز علاقوں میں واقع ہیں۔ سی بی آئی سی نے کئی مقامات پر وی ایس اے ٹی  نصب کرکے ان رکاوٹوں کو دور کیا۔ یہ سفر نہ صرف کسٹمز آپریشنز کی تکنیکی ترقی کی علامت ہے بلکہ کرتویہ کال میں ملک کی ترقی کے لیے سی بی آئی سی  کے عزم کی بھی علامت ہے۔

***********

(ش ح۔اس۔ ع آ)

U: 7859



(Release ID: 2028953) Visitor Counter : 12


Read this release in: English , Hindi , Assamese , Telugu