صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر صحت جناب جے پی نڈا نے مرکزی وزیر مملکت محترمہ انوپریا پٹیل اور جناب جادھو گنپت راؤ کی موجودگی میں اسہال روکو قومی مہم 2024 کا افتتاح کیا


اسٹاپ ڈائریا مہم کا مقصد بچوں میں ڈائریا کی وجہ سے اموات کو صفر تک پہنچانا ہے؛ اس میں 5 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے 2 او آر ایس پیکٹ اور زنک کے ساتھ کوپیکیجنگ کے طور پر پیش کرنے کی 2 ماہ طویل مہم شامل ہے

مرکزی حکومت کے مختلف اقدامات جیسے قومی جل جیون مشن ، سوچھ بھارت ابھیان اور آیوشمان آروگیہ مندر نیٹ ورک کی توسیع نے اسہال کی وجہ سے بچوں کی اموات کو کم کرنے میں مجموعی طور پر مدد کی ہے: جناب جے پی نڈا

بھارت میں اسہال سے نمٹنے کی کوششوں کو مضبوط بنانے کے لیے استعداد کار بڑھانے کی کوششوں کے ساتھ ساتھ صحت کارکنوں کو حساس بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جناب جادھو پرتاپ راؤ نے عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ صفائی ستھرائی پر توجہ مرکوز کریں اور اسہال کی روک تھام کے اہداف مقرر کریں

Posted On: 24 JUN 2024 6:49PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب جگت پرکاش نڈا نے آج یہاں نیشنل اسٹاپ ڈائریا مہم 2024 کا افتتاح کیا۔ ان کے ساتھ صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت محترمہ انوپریا پٹیل اور جناب جادھو پترپراؤ گنپت راؤ بھی موجود تھے۔ معززین نے مہم کے لیے لوگو، پوسٹرز، ریڈیو اسپاٹس اور آڈیو ویژول جیسے آئی ای سی مواد بھی جاری کیے اور اس موقع پر بچوں میں اورل ری ہائیڈریشن نمکیات (او آر ایس) اور زنک کی گولیاں تقسیم کیں۔

اسٹاپ ڈائریا مہم 2024 کے پیچھے مقصد بچپن کے ڈائریا کی وجہ سے بچوں کی اموات کو صفر تک پہنچانا ہے۔ اگرچہ اسہال کی موجودہ حکمت عملی میں 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو او آر ایس کی پری پوزیشننگ اور محدود آئی ای سی کے ساتھ 2 ہفتوں کی مہم شامل ہے ، لیکن نئی حکمت عملی میں 2 ماہ طویل مہم شامل ہے جس میں 2 او آر ایس پیکٹ اور زنک کو 5 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے پیکیجنگ کے طور پر پیش کیا جائے گا۔ اس میں صحت، پانی اور صفائی ستھرائی، تعلیم اور دیہی ترقی سمیت متعدد شعبوں میں مختلف پلیٹ فارمز اور تعاون کے ذریعے وسیع پیمانے پر آئی ای سی بھی شامل ہوگا۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب جے پی نڈا نے کہا کہ مشن اندردھنش، روٹا وائرس ویکسین اور اس اسٹاپ ڈائریا مہم کے درمیان ایک منفرد تعلق ہے کیونکہ یہ سبھی وزیر صحت کے طور پر میرے پہلے دور حکومت کے دوران شروع کیے گئے پہلے اقدامات میں سے تھے۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ اٹھائے گئے مختلف اقدامات سے ڈائریا کی وجہ سے بچوں کی اموات کو کم کرنے میں مجموعی طور پر مدد ملی ہے۔ انھوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ 2014 میں بھارت روٹا وائرس ویکسین متعارف کرانے والا پہلا ملک تھا۔ اسی طرح نیشنل جل جیون مشن، سوچھ بھارت ابھیان اور آیوشمان آروگیہ مندر نیٹ ورک کی توسیع نے ملک میں اسہال کے معاملوں اور اموات میں کمی لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

مرکزی وزیر صحت نے بھارت میں اسہال سے نمٹنے کی کوششوں کو مضبوط بنانے کے لیے صلاحیت سازی کی کوششوں کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ صحت کارکنوں کو حساس بنانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ ریاستوں کی تیاریوں کی سطح کی ستائش کرتے ہوئے جناب جے پی نڈا نے عوام میں بیداری بڑھانے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کی۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر ہمارے ہیلتھ کیئر ورکرز ملک کے دور دراز علاقوں تک پہنچ سکتے ہیں اور کووڈ ویکسین کی 220 کروڑ خوراکیں لگا سکتے ہیں تو مجھے یقین ہے کہ ہمارے فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکر اسٹاپ ڈائریا مہم کے دوران بھی اسی طرح کا مضبوط ڈلیوری میکانزم تشکیل دے سکتے ہیں۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ’’صرف صحت مند بچے ہی ایک صحت مند قوم کی  تشکیل کرتے ہیں‘‘ جناب جادھو پرتاپ راؤ نے اس بات پر زور دیا کہ سب سے پہلے اسہال کی روک تھام کے لیے مزید کوششیں کی جانی چاہیے۔ انھوں نے عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ بچوں کو او آر ایس اور زنک کی گولیاں فراہم کرنے کے علاوہ صفائی ستھرائی اور اسہال کی روک تھام کے اہداف مقرر کرنے پر بھی توجہ دیں۔

محترمہ انوپریا پٹیل نے کہا کہ ’’یہ پریشان کن امر ہے کہ بچپن میں اسہال جس کی روک تھام اور علاج دونوں ممکن ہے ، کی وجہ سے بہت سی جانیں ضائع ہوجاتی ہیں۔ انھوں نے ریاستوں اور دیگر تنظیموں کے نمائندوں پر زور دیا کہ وہ اپنی کوششوں کو دوبارہ متحرک کریں اور اسہال کے بارے میں آگاہی بڑھائیں تاکہ اسہال کی وجہ سے بچوں کی اموات صفر تک پہنچ سکیں۔

مرکزی صحت سکریٹری جناب اپوروا چندرا نے کہا کہ اسہال ایک عام بیماری ہے جس کا سامنا بچوں کو کرنا پڑتا ہے۔ اس سے پہلے حکومت اسہال کو کم کرنے کے لیے پندرہ روزہ مہم چلاتی تھی جسے اب ایک وسیع اور جامع مہم میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

ہیلتھ سروسز کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر اتل گوئل نے کہا کہ ڈائریا بچوں میں ایک عام لیکن روک تھام کی بیماری ہے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ اس مہم سے ملک میں اسہال سے نمٹنے کی حکمت عملی کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔

اس موقع پر موجود ریاستوں کے سینئر عہدیداروں نے بھی مہم پر اپنے خیالات اور آراء کا اظہار کیا۔ انھوں نے اپنی تیاری کی سطح پر تازہ ترین معلومات بھی فراہم کیں اور اسی پر اپنے کچھ بہترین طریقوں کا اشتراک کیا۔

پس منظر:

بچوں میں اسہال کے مستقل مسئلے سے نمٹنے اور بچوں کی اموات کو صفر کرنے کی کوشش کرنے کے لیے، وزارت صحت اور خاندانی بہبود (ایم او ایچ ایف ڈبلیو) نے اپنے دیرینہ تیز رفتار ڈائریا کنٹرول پندرہ روزہ (آئی ڈی سی ایف) کو اسٹاپ ڈائریا مہم کا نام دیا ہے۔ یہ پہل، جو 2014 میں شروع ہوئی تھی، روک تھام ، تحفظ اور علاج (پی پی ٹی) کی حکمت عملی کو بڑھانے اور اورل ری ہائیڈریشن سلوشن (او آر ایس) اور زنک کے استعمال کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ مہم کا 2024 کا نعرہ ، اسہال کی روک تھام، صفائی اور او آر ایس سے رکھیں اپنا دھیان‘‘؛ روک تھام، صفائی، اور مناسب علاج کی اہمیت پر روشنی ڈالتا ہے۔

اسہال روکو مہم دو مرحلوں میں نافذ کی جائے گی: تیاری کا مرحلہ 14 سے 30 جون 2024 تک اور مہم کا مرحلہ یکم جولائی سے 31 اگست 2024 تک۔ اس مدت کے دوران اہم سرگرمیوں میں آشا کارکنوں کے ذریعہ پانچ سال سے کم عمر کے بچوں والے گھروں میں او آر ایس اور زنک کو-پیکجز کی تقسیم، صحت کی سہولیات اور آنگن واڑی مراکز میں او آر ایس-زنک کارنر قائم کرنا، اور اسہال کے موثر انتظام کے لیے وکالت اور بیداری کی کوششوں کو مہمیز کرنا شامل ہے۔ مزید برآں، یہ مہم جامع دیکھ بھال اور روک تھام کو یقینی بنانے کے لیے ڈائریا کے کیس مینجمنٹ کے لیے خدمات کی فراہمی کو مضبوط بنائے گی۔

اسہال کو روکنے کی مہم کے اہم علاقے:

صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانا: خاص طور پر دیہی علاقوں میں صحت کی سہولیات کی مناسب دیکھ بھال اور استعمال اور ضروری طبی سامان (او آر ایس، زنک) کی دستیابی کو یقینی بنانا۔

صاف پانی اور صفائی ستھرائی تک رسائی کو بہتر بنانا: پینے کے صاف پانی اور بہتر صفائی ستھرائی کی فراہمی کے لیے سخت کوالٹی کنٹرول اقدامات اور پائیدار طریقوں پر عمل درآمد۔

غذائی تغذیہ کے پروگراموں میں اضافہ: غذائی تغذیہ میں بہتری کے ذریعے اسہال کی بیماریوں میں اہم کردار ادا کرنے والی غذائی قلت سے نمٹنا۔

حفظان صحت کی تعلیم کو فروغ دینا: جامع حفظان صحت کی تعلیم کے پروگراموں کے ذریعے اسکولوں کو ضروری سہولیات سے آراستہ کرنا اور بچوں میں صحت مند عادات کو فروغ دینا۔

ان فوکس علاقوں کا مقصد اسہال کے انتظام اور روک تھام کے لیے ایک جامع نقطہ نظر تیار کرنا ہے ، بالآخر بچوں کی اموات کو کم کرنا اور مجموعی طور پر عوامی صحت کو بہتر بنانا ہے۔

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی، خواتین اور بچوں کی ترقی، اسکولی تعلیم، دیہی ترقی اور شہری ترقی جیسی مختلف وزارتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ یہ کثیر الجہتی نقطہ نظر اسٹاپ ڈائریا مہم کے بہتر ہم آہنگی اور نفاذ کو یقینی بناتا ہے ، جس کا مقصد بچوں کی اموات کو کم کرنے اور صحت عامہ کو بہتر بنانے کے لیے ایک جامع اور مؤثر پروگرام ہے۔

لائن وزارتوں کے سکریٹری (پینے کا پانی اور صفائی ستھرائی) خواتین اور بچوں کی ترقی اسکول کی تعلیم۔ دیہی ترقی۔ شہری ترقی); محترمہ ارادھنا پٹنائک، اے ایس اور ایم ڈی (این ایچ ایم)، وزارت صحت۔ محترمہ ایل ایس چانگسن، اے ایس، وزارت صحت۔ محترمہ رولی سنگھ، اے ایس، وزارت صحت۔ محترمہ میرا شریواستو، جے ایس (آر سی ایچ)، وزارت صحت۔ مدھیہ پردیش، تمل ناڈو اور راجستھان کے ایڈیشنل چیف سکریٹری، پرنسپل سکریٹری (صحت)، پرنسپل سکریٹری (میڈیکل ایجوکیشن)؛ ریاستوں اور مرکزی حکومت کے سینئر عہدیداروں اور ترقیاتی شراکت داروں (یونیسیف، یو ایس ایڈ، بی ایم جی ایف، این آئی پی آئی، نیوٹریشن انٹرنیشنل، جان سنو انڈیا اور ڈبلیو ایچ او) کے نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 7788



(Release ID: 2028375) Visitor Counter : 22