عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ، ’’جموں و کشمیر میں سڑکوں کے اہم پروجیکٹ، بشمول ادھم پور لوک سبھا حلقہ کے کئی قومی پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی اور ان کا جائزہ لیا گیا

Posted On: 17 JUN 2024 6:53PM by PIB Delhi

تقریباً 4000 کروڑ روپے کی لاگت سے بننے والی باوقار چھترگلاسرنگ  کا کام نیشنل ہائر اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) ذریعہ انجام دیا جائے گا اور کٹھوعہ ایکسپریس کوریڈور سیکشن پر انڈر پاس، جب کبھی عوام کی طرف سے مطالبہ کیا جائے گا، جلد از جلد شروع کیا جائے گا۔

جموں و کشمیر کے سری نگر میں آج تقریباً چار گھنٹے تک جاری رہنے والی میراتھن میٹنگ کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے اور سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری کی زیر صدارت جموں و کشمیر میں اہم سڑکوں اور سرنگوں کے پروجیکٹوں کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے  یہ بات کہی ۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اطمینان کا اظہار کیا اور مرکزی وزیر کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ گڈکری نے ان کی طرف سے پیش کی گئی زیادہ تر آرا  اور تجاویز کو تسلیم کر لیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ZJNW.jpg

مزید وضاحت کرتے ہوئے، سائنس و ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، ایٹمی توانائی کے محکمے اور خلاء کے محکمے کے وزیر مملکت اور عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ چھترگلا سرنگ کی تجویز تقریباً چھ سال پہلے شروع کی گئی تھی اور ڈی پی آر بھی 'بیکنز' کی بی آر او ایجنسی نے تیار کیا تھا لیکن فنڈ کی کمی کی وجہ سے اس پر کام نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ این ایچ اے آئی لکھن پور سے بسوہلی بانی سے بھدرواہ ڈوڈا تک نئی قومی شاہراہ کی تعمیر کا کام کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک سرے سے تعمیر اور جب یہ ٹنل سائٹ تک پہنچے گی تو تاریخی چھترگلہ سرنگ کی تعمیر بھی مکمل ہو جائے گی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، "ایک بار جب یہ شاہراہ مکمل ہو جائے گی، یہ ایک گیم چینجر ثابت ہو گی کیونکہ یہ لکھن پور اور ضلع ڈوڈا کے درمیان بسوہلی اور بانی کے سیاحتی مقامات کے ذریعہ ہمہ موسمی رابطہ فراہم کرے گی، اس کے علاوہ سفر کے وقت میں کافی حد تک کمی آئے گی اور  کاروبار، روزگار اور آمدنی پیدا کرنے میں اضافہ کرے گی۔

زیر تعمیر دہلی-کٹرا ایکسپریس کوریڈور کا ذکر کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ ایکسپریس کوریڈور کو کافی کوششوں کے بعد منظوری دی گئی تھی جو 2015 میں شروع ہوئی تھی اور اس میں ابتدائی تاخیر ہوئی تھی کیونکہ پنجاب نے بھی امرتسر ہائی وے کے لیے اسی طرح کے ایکسپریس کوریڈور کا مطالبہ کیا تھا۔ دہلی اور امرتسر کے درمیان آخر کار، دہلی اور کٹرہ کے درمیان ایک ایکسپریس کوریڈور کے لیے امرتسر اور کٹھوعہ میں اسٹاپ اوور کے ساتھ ایک سمجھوتے پر پہنچنے کے بعد اس پروجیکٹ کو حتمی شکل دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ ایکسپریس کوریڈور اپنی تکمیل کے آخری مرحلے میں ہے اور اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ہٹلی، راج باغ، چن اروڑیاں، چھپر اور کوٹہ جیسے مقامات پر انڈر پاس کی تعمیر کا عوامی مطالبہ مقامی آبادی کی سہولت کے لیے قبول کر لیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002V3IS.jpg

اسی حلقے میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ’’کشتواڑ چترو کے قومی شاہراہ کے حصے پر بھی کام تیز کیا جائے گا جو سفر میں آسانی کے لیے متبادل سڑک رابطہ فراہم کرے گا۔‘‘

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہ انہوں نے اپنے لوک سبھا حلقہ میں شاہراہوں کے بڑے پروجیکٹ مختص کیے ہیں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ چنانی-سدھمہادیو قومی شاہراہ کے ایک اور باوقار پروجیکٹ پر بھی کام تیز کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کھلینی سے گوہا کے درمیان نئی قومی شاہراہ سے ملحقہ دیہات برگانہ، ہمبل اور کلوٹا سے مناسب رابطہ ہوگا جو ان کا اپنا آبائی گاؤں ہے۔

یونین کونسل میں جموں و کشمیر کی نمائندگی کرنے والے وزیر کے طور پر، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بالترتیب سرینگر-سونامرگ سیکشن، زوجیلا ٹنل، جموں راجوری ہائی وے اور سری نگر اور جموں کی دو رنگ  روڈ کے جاری منصوبوں پر خصوصی توجہ دینے کے لیے سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر کی بھی  ستائش کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ت ع  (

7506



(Release ID: 2025976) Visitor Counter : 21