وزارت اطلاعات ونشریات

اٹھارھویں ایم آئی ایف ایف کے موقع پر ’پوچر‘ کے ڈائریکٹر رچی مہتا نے کہا: اچھی اسکرپٹ اور مضبوط اداکاری فلموں کو لافانی بناتی ہیں

Posted On: 16 JUN 2024 7:54PM by PIB Delhi

ممبئی 16 جون 2024

18ویں ممبئی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول فار ڈاکومینٹری، شارٹ فکشن، اور اینی میشن فلم میں آج رچی مہتا کے ساتھ ایک بصیرت انگیز گفتگو کا سیشن پیش کیا گیا، جو ایمی ایوارڈ یافتہ ہدایت کار، تخلیق کار اور مصنف ہیں، جو ’دہلی کرائم‘ اور ’پوچر‘ جیسی مشہور سیریز کے لیے جانے جاتے ہیں۔ بین الاقوامی شہرت یافتہ ریڈیو شخصیت روہنی رام ناتھن کے زیر انتظام اس سیشن میں کرائم تھرلر فلم سازی کی پیچیدگیوں کے بارے میں گہرائی سے روشنی ڈالی گئی۔

رچی مہتا نے اچھی اسکرپٹ اور مضبوط اداکاری کی لازوال اہمیت پر زور دیتے ہوئے فلم سازی کے ہنر پر اپنی گہری بصیرت کا اشتراک کیا۔ ”ایک چیز جو فلموں کو لازوال بناتی ہے وہ اچھی اسکرپٹ اور اداکاری ہے۔ کاسٹنگ اور تحقیق بہت اہم ہیں،“ انہوں نے کامیاب کہانی سنانے کے بنیادی عناصر پر زور دیتے ہوئے کہا۔

 

(تصویر میں: رچی مہتا 18ویں ایم آئی ایف ایف میں منعقدہ گفتگو کے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے)

 

نامور فلم ساز، جو میدان میں اپنے قابل ذکر کاموں کے باوجود جرائم کی صنف کی طرف خاص طور پر متوجہ نہیں ہیں، نے اپنے منفرد انداز کا انکشاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ ”میں مقامی کہانیاں سنانے میں دلچسپی نہیں رکھتا جو مقامی فلم سازوں کے ذریعے بہتر طور پر بتائی جا سکیں۔ مجھے جس چیز میں دلچسپی ہے وہ بہت بڑی کہانیاں ہیں، ایسی کہانیاں جو ایک نوع کے طور پر ہماری صلاحیتوں کی جڑوں تک پہنچتی ہیں“۔

انھوں نے مزید کہا کہ وہ مختلف سامعین کو مشغول کرنے اور وسیع تر، اکثر زیادہ پیچیدہ موضوعات کو حل کرنے کے لیے جرائم کی صنف کا استعمال کرتے ہیں۔  رچی مہتا نے کہا، ”تفریح ایک ہدف تک پہنچنے کا ذریعہ ہے، یہ ہدف نہیں ہے“۔

اپنے بہت سے مشہور کرائم تھرلر کی ابتدا کے بارے میں بتاتے ہوئے، رچی مہتا نے کہا کہ ایک ہجوم نے ہاتھی دانت کے ایک مجسمے کی فوٹیج حاصل کی جسے ان کی دستاویزی فلم ”انڈیا ان اے ڈے“ کے دوران جمع کیا گیا تھا، جس نے ہاتھیوں کے غیر قانونی شکار کے موضوع میں ان کی دلچسپی کو جنم دیا، اور جس کے نتیجے میں ’پوچر‘ کی تخلیق عمل میں آئی۔

 

(تصویر میں: ریڈیو کی مشہور شخصیت روہنی رامناتھن رچی مہتا کے ساتھ گفتگو کے سیشن کی نظامت کرتے ہوئے)

 

ایک این آر آئی فلم ساز کے طور پر، رچی مہتا اپنے وطن کو واپس لوٹانے کی ذمہ داری کا گہرا احساس محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے فلم سازی میں تحقیق کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، ”ہمیں لوگوں سے بات کرنے اور انہیں جاننے کا موقع ملتا ہے، اور یہیں سے ہم سب کچھ سیکھتے ہیں۔ میں خاص طور پر ایسی چیزوں کو دکھانا چاہتا تھا جو لوگ دیکھنے کے عادی نہیں ہوتے۔

اس سیشن میں متعدد زبانوں میں سیریز کی ہدایت کاری کے تکنیکی اور لسانی چیلنجوں پر بھی بات ہوئی۔ رچی مہتا نے کہا، ”یہ سیکھنے کا ایک حیرت انگیز تجربہ تھا۔ مجھے یہ یقینی بنانا تھا کہ میں نے جو کچھ انگریزی میں لکھا ہے اسے درست طریقے سے پیش کیا گیا ہے۔“

فلمساز شیروں اور بڑی بلیوں پر تحقیق کرنے والے ایک طویل المدتی پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں۔ اپنے تحریری عمل کے بارے میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے، رچی مہتا نے مصنفین کے کمرے کے نقطہ نظر پر انفرادی تحقیق کے لیے اپنی ترجیح کا اظہار کیا، جو انھیں ممکنہ طور پر پریشان کن معلوم ہوتا ہے۔ ”مجھے تحریر میں تحقیق بہت پسند ہے،“ انہوں نے اپنی گفتگو کا اختتام کرتے ہوئے کہا۔

**************

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 7489



(Release ID: 2025776) Visitor Counter : 18