جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

نئی و قابل احیاء توانائی کی وزارت نے ’’پَوَن اُورجا: بھارت کے مستقبل کو طاقتور بنانا‘‘ کے مرکزی موضوع کے ساتھ ’گلوبل وِنڈ ڈے 2024‘ تقریب منعقد کی


ہوائی توانائی میں قابل احیاء توانائی کے اہداف کی حصولیابی اور کامیابی کے لیے اجتماعی کارروائی درکار ہے: وزیر مملکت جناب شریپد یسو نائک کا اظہار خیال

معتبر گرڈ کے لیے شمسی اور ہوائی توانائی کو یکجا کرنا لازمی ہے اور 500 جی ڈبلیو قابل احیاء توانائی صلاحیت کا ہدف 2030 تک اور خالص صفر اخراج کا ہدف 2070 تک مکمل ہو جائے گا: نئی و قابل احیاء توانائی کے سکریٹری کا اظہار خیال

Posted On: 15 JUN 2024 7:37PM by PIB Delhi

نئی وقابل احیاء توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) نے 15 جون 2024 کو ’گلوبل ونڈ ڈے‘ کا اہتمام کیا، جس کا مقصد ہندوستانی ہوا کے شعبے کی اب تک کی شاندار کامیابی کا جشن منانا اور ہندوستان میں ہوا کی توانائی کو اپنانے میں تیزی لانے کے لیے آگے بڑھنے کے ممکنہ راستے پر بھی بات کرنا ہے۔ "پون-اُورجا: ہندوستان کے مستقبل کو طاقتور بنانا" کے مرکزی موضوع کے ساتھ، اس تقریب کے دوران 'بجلی کی طلب کو پورا کرنے میں ہوا کی توانائی کا کردار'، 'ہندوستان میں سمندری ہوا کی توانائی کو تیز کرنا' اور ’بھارت میں آف شور ہوا کی ترقی : بھارت کی توانائی سلامتی کو تقویت بہم پہنچانا‘  جیسے موضوعا ت پر پینل ڈسکشن کا اہتمام کیا گیا۔

نئی و قابل احیاء توانائی اور بجلی کے وزیر مملکت جناب شریپد یسو نائک، ایم این آر ای کے سکریٹری جناب بھوپند ر سنگھ بھلا، اور حکومت، صنعت اور تعلیمی شعبے کے کلیدی اسٹیک ہولڈرس نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001VOPB.jpg

بھارت میں ہوا سے توانائی پیدا کرنے کی تاریخ چار دہائیوں سے زیادہ عرصے پر محیط ہے۔ مئی 2024 تک 46.4 گیگاواٹ کی مجموعی طور پر تنصیب شدہ ہوا سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے ساتھ، یہ دنیا کا چوتھا بڑا ملک بن گیا ہے۔ اس تقریب میں ہوا سے توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے پیداواری صلاحیت، چنوتیوں اور قابل عمل طریقہ پر تبادلہ خیال کیا گیا جو کہ قومی سطح پر طے شدہ وعدوں (این ڈی سی) کو حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے۔ 2030 تک غیر حجری ایندھن پر مبنی توانائی کے وسائل سے 50فیصد  برقی توانائی نصب کرنے کی صلاحیت اور 2070 تک خالص صفر اخراج کا ہدف حاصل کرنے کی ہندوستان کی کوششوں کے لیے ہوا کی توانائی بہت اہم ہے۔

بجلی اور نئی وقابل احیاء توانائی کے وزیر مملکت جناب شری پد یسو نائک نے مالی سال 2023-24 کے دوران ملک میں ہوا کی صلاحیت میں سب سے زیادہ اضافہ حاصل کرنے کے لیے گجرات، کرناٹک اور تمل ناڈو کی ریاستوں کو سہولت فراہم کی۔ اپنے افتتاحی خطاب میں، مرکزی وزیر نے قابل احیاء توانائی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اجتماعی کارروائی پر زور دیا، تاکہ بھارت ہوائی توانائی کے معاملے میں ایک عالمی قائد بن سکے اور سب کے لیے ایک سبز تر اور روشن تر مستقبل پیدا ہو۔

جناب بھوپندر سنگھ بھلا، سکریٹری، ایم این آر ای نے اپنے کلیدی خطاب میں گذشتہ برس کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی اور اسٹیک ہولڈرز کو اس شعبے کے لیے مختصر مدت کے ساتھ ساتھ طویل مدتی ہدف کو حاصل کرنے کے لیے تعاون دینے کی ترغیب فراہم کی ۔ انہوں نے شمسی اور ہوا کی توانائی کے امتزاج کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ زیادہ قابل اعتماد گرڈ حاصل کیا جا سکے اور 2030 تک 500 گیگا واٹ کے بقدر قابل احیاء توانائی کی صلاحیت اور 2070 تک خالص صفر اخراج کے ہدف کو حاصل کیا جا سکے۔

اس تقریب میں مرکزی اور ریاستی حکومت کے حکام، مینوفیکچررز اور ڈویلپرز، تعلیمی اداروں ، تھنک ٹینکس اور دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز کی فعال شرکت کے ساتھ، آن شوراور آف شور ونڈ انرجی دونوں کی صلاحیت پر تین پینل ڈسکشن کی گئی ۔

اس تقریب کا انعقاد وزارت، شکتی پائیدار توانائی فاؤنڈیشن (ایس ایس ای ایف)، انڈین ونڈ ٹربائن مینوفیکچررس ایسو سی ایشن (آئی ڈبلیو ٹی ایم اے) ، انڈین وِنڈ پاور ایسو سی ایشن (آئی ڈبلیو پی اے)، وِنڈ انڈی پنڈینٹ پاور پروڈیوسرز ایسو سی ایشنز (ڈبلیو آئی پی پی اے) اور سولر پاور ڈیولپرس ایسو سی ایشن (ایس پی ڈی اے) کے تعاون و اشتراک سے کیا گیا۔

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:7468



(Release ID: 2025616) Visitor Counter : 23


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil