قانون اور انصاف کی وزارت

وزارت قانون و انصاف کل کولکاتہ میں ’ فوجداری نظام انصاف فراہم کرنے میں ہندوستان کی ترقی پسندانہ راہ ‘ کے عنوان سے کانفرنس کا انعقاد کرے گی

Posted On: 15 JUN 2024 11:58AM by PIB Delhi

صدر جمہوریہ نے 25 دسمبر 2023 کو "انڈین جوڈیشل کوڈ 2023"، "انڈین سول ڈیفنس کوڈ 2023" اور "انڈین ایویڈینس ایکٹ، 2023" کو منظوری دی۔ جیسا کہ مطلع کیا گیا ہے، یہ نئے فوجداری قوانین یکم جولائی 2024 سے نافذ العمل ہوں گے۔

گزشتہ دو مہینوں کے دوران، وزارت قانون و انصاف کے قانونی امور کے محکمے نے ان نئے قوانین کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیےنئی دہلی اور گوہاٹی میں خاص طور پر شراکت داروں ، قانونی برادری، قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں، پرازیکیوٹر، ضلع انتظامیہ کے افسران، ماہرین تعلیم اور قانون کے طلباء کے علاوہ، شہریوں کے درمیان دو بڑی کانفرنسوں کا انعقاد کیا ہے ۔

ان کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے، وزارت نے جون 2024 کے دوران کولکاتہ، چنئی اور ممبئی میں اسی طرح کی مزید تین کانفرنسیں منعقد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ کولکاتہ میں ہونے والی کانفرنس -’ فوجداری نظام انصاف فراہم کرنے میں ہندوستان کی ترقی پسندانہ راہ ‘پر کانفرنسوں کے سلسلے میں تیسری کانفرنس۔ کل آئی ٹی سی رائل بنگال، ہالڈین ایونیو، کولکتہ میں منعقد ہوگی۔ کولکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس ٹی ایس شیو گنم مہمان خصوصی کے طور پر کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ حکومت ہندکے وزیر برائے قانون و انصاف (آزادانہ چارج) عزت مآب جناب ارجن رام میگھوال بھی اس موقع پر خطاب کریں گے۔

کانفرنس کا مقصد بامعنی بات چیت، غور و فکر اور سوال و جواب کے نشستوں کے ذریعہ تین نئے فوجداری قوانین کی نمایاں خصوصیات کو سامنے لانا ہے۔ کانفرنس میں مغربی بنگال، اوڈیشہ، بہار، اتر پردیش، جھارکھنڈ اورمرکز کے زیر انتظام ریاست انڈمان اور نکوبار جزیرے کے مختلف ہائی کورٹوں، ضلعی اورنچلی عدالتوں کے معزز ججوں اور سابق ججوں، وکلاء، ماہرین تعلیم، پولیس حکام جیسے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں پر مشتمل مندوبین شرکت کریں گے۔ دیگر تحقیقاتی ایجنسیوں کے افسران کے علاوہ پبلک پرازیکیوٹر، ضلع انتظامیہ ، نیشنل لاء یونیورسٹیوں اور دیگر لاء کالجوں کے قانون کے طلباء بھی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

 افتتاحی سیشن تین نئے فوجداری قوانین کے وسیع مقاصد پر روشنی ڈالے گا، جو ہندوستان کے فوجداری نظام انصاف کے ڈھانچے کو نئے سرے سے متعین کریں گے اور شہریوں کی زندگیوں پر گہرا اثر ڈالیں گے۔ افتتاحی اجلاس میں بحث کے علاوہ، ہر نئے قانون پر تین تکنیکی سیشن ہوں گے، جس کی تفصیل ذیل میں دی گئی ہے۔

تکنیکی سیشن-I میں انڈین کوڈ آف جسٹس، 2023 (بی این ایس)کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے تقابلی نقطہ نظر کو اپنانے پر توجہ مرکوز کرنے پر گہرائی سے بحث ہوگی۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے جج عزت مآب جسٹس جوائےمالیہ باغچی اجلاس کی صدارت کریں گے۔ سیشن کے دیگر پینلسٹ میں الہ آباد ہائی کورٹ کےایڈیشنل سالیسٹر جنرل، جناب ششی پرکاش سنگھ، نئی دہلی کےانڈین لاء انسٹی ٹیوٹ کےپروفیسر انوراگ دیپ،کولکاتہ کے ڈبلیو بی این یو جے ایس کے اسسٹنٹ پروفیسر جناب فیصل فصیح اور گاندھی نگرکے نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر بسوا کلیان داس شامل ہیں۔  اس سیشن کا انعقاد دہلی یونیورسٹی کی فیکلٹی آف لاء پروفیسر وگیشوری دیسوال کریں گے۔

تکنیکی سیشن-II انڈین ایویڈینس ایکٹ، 2023 (بی ایس اے)کے کلیدی پہلوؤں یعنی ثبوت ، جو سزا سنانے کی بنیاد ہے، پر بات چیت کی جائے گی۔  بات چیت میں "دستاویزات" اور "ثبوت" کے وسیع دائرہ کار پر توجہ دی جائے گی، جسے وسیع تر تعریفوں کے تعارف سے سہولت فراہم کی جائے گی۔ اس سیشن کی صدارت کلکتہ ہائی کورٹ کی جج عزت مآب جسٹس اننیا بندوپادھیائے کریں گی۔ دیگر پینلسٹ میں اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ میں ایڈوکیٹ جناب زوہیب حسین، دہلی ہائی کورٹ میں اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اور وکیل جناب امیت پرساد،  ڈاکٹر سرفراز احمد خان، اسسٹنٹ پروفیسر ، کولکاتہ کےڈبلیو بی این یو جے ایس میں  اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹرسرفراز احمد خان اور گاندھی نگر کے نیشنل یونیورسٹی آف فارنسک سائنس یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹرشوبھم پانڈےشامل ہیں ۔  اس سیشن کی نظامت  لکھنؤ کے ڈاکٹر رام منوہر لوہیا نیشنل لاء یونیورسٹی (آر ایم این ایل یو) کے پروفیسر ڈاکٹر کے اےپانڈے کریں گے۔

تکنیکی سیشن-III میں انڈین سول سیکورٹی کوڈ، 2023 (بی این ایس ایس) کے ذریعہ جرائم کی تفتیش اور پولیس افسران کے ذریعہ آئی سی ٹی آلات کو شامل کرنے پر متعارف کردہ طریقہ کار کی تبدیلیوں کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جس کے عدلیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کام کاج پر عملی اثرات مرتب ہوں گے۔  اس سیشن کی صدارت کلکتہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس تیرتھنکر گھوش کریں گے۔ دیگر پینلسٹ میں جناب وکرم جیت بنرجی، ایڈیشنل سالیسٹر جنرل، سپریم کورٹ آف انڈیا، جناب ای چندر شیکرن، ایڈوکیٹ، مدراس ہائی کورٹ اور ڈاکٹر نیرج تیواری، اسسٹنٹ پروفیسر، نیشنل لاء یونیورسٹی، دہلی  شامل ہیں۔ اس سیشن کی نظامت پروفیسر محمد اسد ملک، فیکلٹی آف لاء، جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی، نئی دہلی کریں گے۔

تکنیکی نشستوں کے بعد اختتامی نشست ہوگی۔ مغربی بنگال کے گورنر ڈاکٹر سی وی آنند بوس اختتامی سیشن میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔ دیگر مہمانوں میں جسٹس جناب چندر شیکھر، جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس (قائم مقام) اور ڈبلیو بی این یو جے ایس، کولکاتہ کے وائس چانسلر پروفیسر (ڈاکٹر) این کے چکرورتی شامل ہوں گے۔

حالیہ برسوں میں، حکومت ہند نے نوآبادیاتی دور کے قدیم قوانین کو منسوخ کرنے اور ایسے قوانین لانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں جو شہریوں پر مرکوز ہوں اور ایک متحرک جمہوریت کی تقاضوں کو پورا کرتے ہوں۔

"انڈین جوڈیشل کوڈ 2023"، "انڈین سول ڈیفنس کوڈ 2023"، اور "انڈین ایویڈینس ایکٹ، 2023" پہلے کے فوجداری قوانین یعنی تعزیرات ہند (1860 کا 45)، ضابطہ فوجداری، 1973 (1974 کا 2) ، اور انڈین ایویڈینس ایکٹ ، 1872 (1872 کا 1) کی جگہ لیں گے ، جو کئی دہائیوں سے نافذ العمل تھے۔

یہ کانفرنس شراکت داروں اور شہریوں میں بیداری پیدا کرکے تینوں فوجداری قوانین کو بغیر کسی رکاوٹ کے سمجھنے اور ان پر عمل درآمد میں معاون ثابت ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ت ع(

7457



(Release ID: 2025539) Visitor Counter : 23