عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

’’حکمرانی سے متعلق اصلاحات  میں شہریوں کو ڈیجیٹل طور پر  بااختیار بنانا شامل ہے‘‘


’’وزیر اعظم نریندر مودی کا کم از کم حکومت اور زیادہ سے زیادہ حکمرانی کا وژن ،  ہماری رہنمائی کر رہا ہے اور ان کی قیادت میں ہماری وزارت گذشتہ دہائی میں شروع کی گئی اصلاحات کو جاری رکھے گی ‘‘ :  ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے عملہ، عوامی شکایات اور پنشن   کی وزارت کے محکموں کی  ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ’’سرکاری ملازمین کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات کو جاری رکھنا اور تربیت کے ڈھانچے اور طریقہ کار کو بہتر بنانا ہماری ترجیح ہے‘‘

Posted On: 13 JUN 2024 6:15PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)،ارضیاتی  سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، پی ایم او، ایٹمی توانائی  کے محکمے نیز خلاء کے محکمے کے وزیر مملکت اور   پرسنل، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  آج نئی دہلی میں  کہا کہ  ’’حکمرانی سے متعلق  اصلاحات میں بزرگ شہریوں اور  پنشن یافتگان سمیت  شہریوں کو ڈیجیٹل  طور پر بااختیار بنانا شامل ہے‘‘۔

عملے اور تربیت کے محکمے  (ڈی او پی ٹی )، انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے (ڈی اے آر پی جی ) اور پنشن اور پنشن یافتگان کی بہبود کے محکمے (ڈی او پی پی ڈبلیو) کی مشترکہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  ’’وزیر اعظم نریندر مودی کا کم از کم حکومت زیادہ سے زیادہ سے زیادہ حکمرانی  کے  ویژن اور ان کی قیادت میں ہماری وزارت گزشتہ دہائی میں شروع کی گئی اصلاحات کو جاری رکھے گی ۔ ‘‘

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے مطابق شہری ، حکومت کی طرف سے شروع کی گئی اصلاحات  میں  مرکز  حیثیت رکھتا ہے اور اس قرارداد کا مقصد عوامی خدمات کی موثر فراہمی کو یقینی بنانا، شکایات کے ازالے کا ایک مضبوط نظام بنانا، نئی نسل  کی ٹیکنالوجیوں  اور شہریوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا کے ساتھ ڈیجیٹل  حکمرانی کو وسعت دینا  ہے ۔   

 

مرکزی وزیر  موصوف نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ بھرتی کے کثیر قواعد و ضوابط کو عصر حاضر کے ساتھ معقول بنانے کی سمت میں کام کریں اور ڈیجیٹل ٹکنالوجی کو شامل کریں تاکہ اسے مستقبل کے لیے تیار کیا جاسکے ۔  ڈاکٹر سنگھ نے سرکاری محکموں کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے منفرد قابلیت سازی کی  صلاحیت پیدا کرنے  کی ضرورت پر روشنی ڈالی ۔  انہوں نے کہا کہ ’’سرکاری ملازمین کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات کو جاری رکھنا اور تربیتی ڈھانچے اور طریقہ کار کو بہتر بنانا ہماری ترجیح ہے ‘‘۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے مطابق، عام مصنوعی ذہانت، ایم ایل، آگمینٹیڈ ریئلٹی / ورچوئل ریئلٹی، جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں کا اطلاق ،  ہمارے نئے دور کی اصلاحات کا ایک لازمی حصہ ہونا چاہیے ۔  انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد سرکاری ملازمین کے لیے آئی –  گوٹ پلیٹ فارم کا استعمال کرنے اور مشن کرم یوگی کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے شخصی  حوصلہ افزائی کا ماحول تیار کرنا  ہے۔   جائزہ لینے کے دوران انہوں نے  آئی ایس ٹی ایم ، نئی دلی میں ڈیجیٹل لرننگ لیب کے کام کے بارے میں بھی دریافت کیا جس کا افتتاح ڈاکٹر سنگھ نے اپنی سابقہ ​​مدت میں بطور ڈی او پی ٹی وزیر کیا تھا ۔  انہوں نے ای لرننگ اور ملازمین کی صلاحیت سازی کو ان کے کیریئر کی ترقی کا لازمی حصہ بنانے پر زور دیا ۔  انہوں نے تکنیکی طور پر تیزی سے بدلتی دنیا میں ،   کارگر تنظیمیں بنانے اور ڈیٹا کی حفاظت کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا ۔  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کارکردگی کے لیے ملازمین اور محکموں کو انعام دینا اور عوامی خدمات کی فراہمی میں جوابدہی کو بڑھانا ہماری توجہ کا مرکز ہونا چاہیے ۔  انہوں نے جدید ترین فزیکل اور ڈیجیٹل ٹریننگ بنیادی ڈھانچہ  بنانے کے بارے میں عہدیداروں کی رہنمائی بھی کی اور اہلیت کی تعمیر کے لیے بہترین فیکلٹی کی شناخت اور سینٹر آف ایکسیلنس کی تخلیق  کرنے پر بھی زور دیا ۔  انہوں نے کہا کہ ’’ہمیں جن بھاگیداری کو یقینی بنانا چاہیے تاکہ صلاحیت کی تعمیر کو مزید نامیاتی بنایا جا سکے ۔ ‘‘

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے (ڈی اے آر پی جی ) کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ "ہمیں مرکزی وزارتوں کے لیے  اچھی حکمرانی کا  ایک انڈیکس وضع کرنا  چاہیے ،  جو ریاستوں کے لیے پہلے سے موجود انڈیکس کی طرح ہو  ، تاکہ بہترین طریقوں سے  سرکاری محکموں کے درمیان تعاون پر مبنی مسابقت کو فروغ دیا جا سکے ۔ ’’ انہوں نے سی پی جی آر اے ایم ایس  کی کامیابی پر ڈی اے آر پی جی  کی کوششوں کو بھی سراہا ،  جس کو دنیا بھر میں ایک بہترین شکایات کے ازالے کے طریقہ کار کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے ۔ انہوں نے  اسے جاری رکھنے اور دوسرے شعبوں میں بھی اس کی نقل کرنے کی ہدایت کی ۔  انہوں نے ڈیجیٹل ٹکنالوجی کے استعمال اور فیلڈ دفاتر میں ’ای-آفس‘ کو  فروغ دینے  پر بھی  زور دیا تاکہ شروع سے آخر تک ڈیجیٹلائزیشن اور عوامی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنایا جاسکے ۔  انہوں نے جدید دور کی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے چوکسی کے معاملات کو جلد نمٹانے کے لیے ایک منظم طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کی ۔

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پنشن اور  پنشن یافتگان کی بہبود  کے محکمے (ڈی او پی پی ڈبلیو) کی پیشرفت کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ ’’پنشن کے قوانین کو متحد کرکے اور زندگی میں آسانی پیدا کرکے بزرگ شہریوں کو ڈیجیٹل طور پر  بااختیار بنانا ہمارے محکمہ کی رہنما قوت ہے۔‘‘ مرکزی وزیر  موصوف نے پنشن یافتگان  کی فلاح و بہبود کے لیے نیشنل ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ (ڈی ایل سی ) مہم کی کامیابی کی تعریف کی اور ان سے کہا کہ وہ اسے مزید جوش و خروش کے ساتھ جاری رکھیں ۔  محکمہ کے مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے میں عہدیداروں کو ہدایت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’ہمیں بھویشیہ پورٹل کا بینکوں کے ساتھ انضمام کو جاری رکھنا چاہئے ۔ ‘‘ وزیر  موصوف کے  مطابق  پنشن یافتگان میں بیداری پیدا کرنے اور ان کے ریٹائرڈ سالوں میں آسانی پیدا کرنے کے لیے قبل از ریٹائرمنٹ کونسلنگ  کی ورکشاپوں  کا انعقاد جاری رکھنا چاہیے ۔  ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے مطابق زبان کو ایک فعال  عنصر ہونا چاہیے نہ کہ رکاوٹ اور اس طرح شہریوں تک ان کی مادری زبان تک پہنچنے کے لیے بھاشنی کے استعمال پر غور کیا جانا چاہیے ۔

عملے اور تربیت کے محکمے  (ڈی او پی ٹی ) کی سکریٹری محترمہ ایس رادھا چوہان اور انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے  (ڈی اے آر پی جی )  اور محکمہ پنشن اور پنشنرز ویلفیئر ( ڈی او پی پی ڈبلیو)  کے سکریٹری جناب وی سرینواس  کے ساتھ تینوں محکموں کے دیگر سینئر افسران  بھی اس  میٹنگ میں موجود تھے ۔

 

************

(ش ح       ۔      اع     ۔       ت ح )

U No. 7415



(Release ID: 2025142) Visitor Counter : 27