محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بین الاقوامی لیبر کانفرنس (آئی ایل سی) کے 112ویں اجلاس میں ہندوستانی سہ فریقی وفد کی شرکت

Posted On: 10 JUN 2024 6:57PM by PIB Delhi

مزدوروں، آجروں اور حکومت کے نمائندوں پر مشتمل ہندوستانی سہ فریقی وفد آئی ایل او کی انٹرنیشنل لیبر کانفرنس (آئی ایل سی) کے جاری 112ویں اجلاس میں شرکت کر رہا ہے۔ اس موقع کو ہندوستان نے پہلے ہفتے میں حکومت ہند کی مزدور اصلاحات، سماجی تحفظ کی دفعات اور دیگر نئے اقدامات کو اجاگر کرنے کے لیے استعمال کیا۔ عالمی مہارتوں کے فرق کی نقشہ سازی، کارکنوں کی بین الاقوامی نقل مکانی اور کام کا مستقبل وغیرہ جیسے اہم شعبوں پر دوطرفہ ملاقاتیں منعقد کی گئیں۔ ہندوستان نے مختلف امور پر آئی ایل سی کے مکمل سیشن اور دیگر کمیٹیوں میں مداخلت کی۔

سکریٹری (محنت اور روزگار) محترمہ سمیتا داؤرا کی قیادت میں ہندوستانی سہ فریقی وفد نے جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں منعقد ہونے والی انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کی بین الاقوامی لیبر کانفرنس (آئی ایل سی) کے 112ویں اجلاس میں شرکت کی۔

وفد کی سربراہ، محترمہ سمیتا داؤرا، سکریٹری (ایل اینڈ ای) نے ”ایک تجدید شدہ سماجی معاہدے کی طرف“ کے عنوان سے ہونے والے مکمل اجلاس کے دوران آئی ایل سی سے خطاب کیا، اور لیبر اصلاحات کو لاگو کرنے، سماجی تحفظ کی کوریج کو بڑھانے، سبھی کو سماجی تحفظ فراہم کرنے، خاص طور پر غیر رسمی شعبے کے کارکنوں، خواتین لیبر فورس کی شرکت کو فروغ دینے اور روزگار کے نئے مواقع کی شناخت اور فروغ کی سمت میں کی جانے والی کوششوں پر حکومت ہند کے اہم اقدامات پر روشنی ڈالی۔

سکریٹری (ایل اینڈ ای) نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) آئی ایل او، جناب گلبرٹ ایف ہونگبو، اور ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (ڈی ڈی جی)، آئی ایل او، محترمہ سیلسٹے ڈریک کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کیں تاکہ آئی ایل او کے ساتھ مزید تعاون کے امور پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ مہارتوں اور قابلیت کی بنیاد پر پیشوں کی بین الاقوامی حوالہ جاتی درجہ بندی، عالمی سماجی تحفظ، کام کا مستقبل بشمول گرین جاب، ہنر مند کارکنوں کی منظم بین الاقوامی نقل مکانی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے مواقع وغیرہ جیسے عالمی مہارتوں کے فرق کی نقشہ سازی کے اہم شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ہندوستان کام کے مستقبل میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹلائزیشن کے پیش نظر آئی ایل او کے ساتھ اپنے کام کو مضبوط کرتا رہے گا۔

ہندوستانی وفد سماجی انصاف، نگہداشت کی معیشت، حیاتیاتی خطرات، بنیادی اصولوں اور کام کی جگہ پر حقوق جیسے اہم مسائل پر آئی ایل سی کی کمیٹیوں میں جاری مباحثوں میں سرگرمی سے حصہ لے رہا ہے۔ ’مہذب کام اور دیکھ بھال کی معیشت‘ کے سیشن کے دوران، وفد نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان میں نوجوانوں کی ایک بڑی آبادی موجود ہے جس کی اوسط عمر 29 سال کے لگ بھگ ہے؛ اور جیسے جیسے نوجوان لیبر مارکیٹ میں داخل ہوتے ہیں، خاص طور پر بچوں اور بوڑھوں کے لیے دیکھ بھال کی طلب نمایاں طور پر بڑھنے کی توقع ہے۔ آنے والے وقتوں میں ہندوستان کے بزرگوں کی تعداد میں بھی نمایاں اضافہ ہونے کی امید ہے۔

نگہداشت کے شعبے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، جو کہ انتہائی محنت طلب شعبہ ہے، ہندوستانی وفد نے خواتین کی روزانہ دیکھ بھال کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے ’پردھان منتری اجولا یوجنا‘ (پی ایم یو وائی) کے تحت صاف کھانا پکانے کے ایندھن تک رسائی، زچگی کے فوائد، ہنر مندی کے پروگرام، سماجی تحفظ کے فوائد وغیرہ کی شکل میں دیکھ بھال کے شعبے حکومت کی پہل پر روشنی ڈالی۔ نگہداشت کے شعبے کی اہمیت اور مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کو بڑھانے کی صلاحیت پر بھی روشنی ڈالی گئی۔

جنیوا میں وزارت محنت اور روزگار اور ہندوستان کے مستقل مشن (پی ایم آئی) نے 4 جون، 2024 کو آئی ایل سی میں منعقد کیے جانے والے ایک پروگرام میں، غیر رسمی کارکنوں کی تمام ضروریات کے لیے ایک ون اسٹاپ حل کے طور پر ’ای-شرم‘ پورٹل کی کامیابی کو بین الاقوامی سامعین کے سامنے پیش کیا۔ اس تقریب میں 112ویں آئی ایل سی کے وفود کے سربراہان اور آئی ایل او کے رکن ممالک کے مستقل نمائندوں اور دیگر مندوبین کے علاوہ سہ فریقی وفد کے اراکین نے شرکت کی جس میں کارکنان اور آجروں کے نمائندے شامل تھے۔

ای-شرم پورٹل کو مختلف سماجی تحفظ کے پروگراموں تک رسائی کے لیے غیر منظم شعبے کے مزدوروں کا ڈیٹا بیس بنانے کے لیے بین الاقوامی بہترین عمل کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔

سکریٹری (ایل اینڈ ای) نے 5 جون 2024 کو آئی ایل او میں منعقدہ ایشیا اور پیسیفک گروپ (اے ایس پی اے جی) کی وزارتی میٹنگ سے بھی خطاب کیا اور آئی ایل او میں خطے کی وسیع افرادی قوت کے مفادات کی نمائندگی کرنے اور جامع ترقی اور سماجی انصاف کو فروغ دینے کی سمت میں ایک اہم کردار ادا کرنے کے لیے اے ایس پی اے جی کی حمایت جاری رکھنے کے ہندوستان کے عزم کو اجاگر کیا۔ ہندوستان نے تسلیم کیا کہ اے ایس پی اے جی اپنے رکن ممالک کو خیالات، بہترین طریقوں اور اختراعی حل کے تبادلے کے لیے ایک قیمتی پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے، اور اے ایس پی اے جی کے رکن ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے پر زور دیا تاکہ کام کے مستقبل کو منصفانہ، پائیدار اور جامع شکل دی جا سکے۔

********

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 7277



(Release ID: 2023830) Visitor Counter : 51


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil