محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کے لیے ای پی ایس پنشن یافتگان کے ذریعہ چہرے کی تصدیق کرنے والی تکنالوجی کا استعمال

Posted On: 08 JUN 2024 10:37AM by PIB Delhi

ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) کے تحت 78 لاکھ ایسے پنشن یافتگان درج رجسٹر ہیں، جنہیں ہر سال لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانا ہوتا ہے تاکہ ان کی پنشن کا سلسلہ جاری رہ سکے۔ اس سے قبل انہیں کاغذ کی شکل میں لائف سرٹیفکیٹ بینکوں میں جمع کرانے کے لیے جانا پڑتا تھا جو کہ چنوتی بھرا کام تھا اور جس کی وجہ سے شکایات بھی پیدا ہوتی تھیں۔

زندگی کو مزید سہل بنانے کی غرض سے، ای پی ایف او نے 2015 میں اپنے پنشنرز کے لیے ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ (ڈی ایل سی)  کا طریقہ اپنایا۔ ای پی ایف او ای پی ایس پنشنرز سے بائیو میٹرک تصدیق پر مبنی ڈی ایل سی قبول کرتا ہے۔ بائیو میٹرک پر مبنی ڈی ایل سی جمع کرانے کے لیے پنشنر کو بذاتِ خود کسی بھی بینک، پوسٹ آفس، کامن سروس سینٹر یا ای پی ایف او آفس کی برانچ کا دورہ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ وہاں فنگر پرنٹ/ آئیرس کیپچر ڈیوائسز دستیاب ہوتے ہیں۔

بزرگوں میں بذاتِ خود چل کر بینک/پوسٹ آفس وغیرہ جانے کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات کو کم کرنے کے لیے ایم ای آئی ٹی وائی اور یو آئی ڈی اے آئی نے چہرے کی تصدیق کرنے والی تکنالوجی (ایف اے ٹی) تیار کی جس کے تحت لائف سرٹیفکیٹ کے ثبوت کے لیے چہرے کی شناخت کی تکنالوجی کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ای پی ایف او نے جولائی 2022 میں اس تکنالوجی کو اپنایا۔ اس نے پنشنرز کے گھر سے ڈی ایل سی جمع کرانے کا ایک بالکل نیا طریقہ متعارف کرایا جس سے پنشنرز کے لیے یہ عمل مزید قابل رسائی اور قابل استطاعت ہوگیا۔ وہ اس عمل کو مکمل کرنے کے لیے کسی بھی اینڈرائیڈ پر مبنی اسمارٹ فون کا استعمال کر سکتے ہیں اس طرح ضعیف العمری میں بینکوں، پوسٹ آفس وغیرہ جانے کی پریشانیوں سے بچا جا سکتا ہے۔

یہ طریقہ پنشنر کی شناخت ان کے گھر سے اسمارٹ فون کیمرہ استعمال کرتے ہوئے چہرے کے اسکین کے ذریعے کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ تصدیق یو آئی ڈی اے آئی کے آدھار ڈیٹا بیس سے یو آئی ڈی اے آئی کی چہرے کی تصدیق سے متعلق ایپ کا استعمال کرتے ہوئے کی جاتی ہے۔

ای پی ایف او میں اسکے آغاز سے لے کر اب تک، چہرے کی تصدیق سے متعلق تکنالوجی پر مبنی ڈی ایل سی 2022-23 میں 2.1 لاکھ سے زائد پنشن یافتگان کے ذریعہ داخل کرائے جا چکے ہیں، جو 2023-24 میں بڑھ کر 6.6 لاکھ ہوگئے، جس سے اس تکنالوجی کے استعمال میں سال بہ سال بنیاد پر 200 فیصد کا اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ 2023-24 میں چہرے کی تصدیق پر مبنی 6.6 لاکھ ڈی ایل سی  سال کے دوران موصول ہوئے مجموعی ڈی ایل سی کا تقریباً 10 فیصد کے بقدر ہیں۔انہیں ملا کر گذشتہ مالی برس  کے دوران پنشن یافتگان کی جانب سے موصول ہونے والے ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹس کی تعداد تقریباً 60 لاکھ کے بقدر ہے۔

چہرے کی تصدیق کے طریقہ کار کے استعمال کے لیے اپنے اسمارٹ فونز میں دو ایپلی کیشنوں کو انسٹال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، یعنی’’آدھار فیس آر ڈی‘‘ اور ’’جیون پرمان‘‘۔ ان ایپلی کیشنوں کے لیے آپریٹر کی توثیق آدھار سے منسلک موبائل نمبروں کے ذریعے کی جاتی ہے۔ چہرے کے کامیاب اسکین کو یقینی بنانے کے لیے ایپس میں تفصیلی رہنما خطوط فراہم کیے گئے ہیں۔ اسکین مکمل ہونے کے بعد، ڈی ایل سی جمع کرانے کی تصدیق موبائل اسکرین پر جیون پرمان آئی ڈی اور پی پی او نمبر کے ساتھ کی جاتی ہے، اس عمل کو گھر سے آسانی سے مکمل کیا جاسکتا ہے۔

ای پی ایس پنشنرز کے ڈی ایل سی کے مقصد کے لیے اس جدید اور آسان تکنالوجی کا استعمال جولائی 2022 میں ای پی ایف او سافٹ ویئر میں شامل کیا گیا تھا۔ تمام فیلڈ دفاتر کو تفصیلی ہدایات جاری کی گئیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ نئے طریقہ کار کو زیادہ سے زیادہ پنشنرز میں مقبول بنایا جائے۔ اس عمل کے بارے میں پنشنرز کو نہ صرف فیلڈ دفاتر میں بلکہ جنوری 2023 سے پورے ہندوستان کے تمام اضلاع میں منعقد ہونے والے ’ندھی آپکے نِکٹ ‘پروگرام کے دوران باقاعدگی سے سمجھا یا جاتا ہے۔اس تکنالوجی کو استعمال کرنے سے متعلق ایک تفصیلی ویڈیو  EPFO @SOCIALEPFO کے آفیشل یو ٹیوب ہینڈل پر دستیاب ہے۔

ای پی ایف او کو اعتماد ہے کہ اس طریقہ کار کی آسانی زیادہ سے زیادہ پنشن یافتگان کی زندگی میں آسانیاں لے کر آئے گی۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:7250


(Release ID: 2023563) Visitor Counter : 92