مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

بھارت نے آئی ٹی یو کے ڈبلیو ایس آئی ایس + 20 فورم ہائی لیول ایونٹ اور ’اے آئی فار گڈ‘ گلوبل سمٹ میں حصہ لیا


ذمہ دار اور قابل اعتماد مصنوعی ذہانت کے لیے عالمی معیارات کا مسودہ تیار کرنے میں بھارت کے کردار کو اجاگر کیا گیا

بھارت نے 15-24 اکتوبر 2024 کے دوران بھارت میں ڈبلیو ٹی ایس اے 2024

میں شرکت کی دعوت دی ہے

Posted On: 03 JUN 2024 6:39PM by PIB Delhi

 ایڈیشنل سکریٹری (ٹیلی کام) جناب نیرج ورما نے اس بات کو اجاگر کیا ہے کہ بھارت ذمہ دار اور قابل اعتماد مصنوعی ذہانت کے لیے عالمی معیارات کا مسودہ تیار کرنے میں سب سے آگے ہے، اور ٹی ای سی (ڈی او ٹی، انڈیا کی اسٹینڈرڈ باڈی) نے مصنوعی ذہانت کے نظام میں شفافیت کا جائزہ لینے اور درجہ بندی کرنے کے لیے ایک معیار جاری کیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ ٹی ای سی اب مصنوعی ذہانت کے نظام کی مضبوطی کا جائزہ لینے اور درجہ بندی کرنے کے لیے ایک اور معیار تیار کر رہا ہے۔

جناب ورما جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں 'مصنوعی ذہانت کی صنعت میں عالمی تعاون کی ہم آہنگی: مصنوعی ذہانت کے معیار، انضباط اور صنعت کی ترقی کے مستقبل پر گول میز اجلاس‘کے موضوع پر ایک سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔

ایڈیشنل سیکرٹری (ٹیلی کام) نے آئی ٹی یو جنیوا میں ڈبلیو ایس آئی ایس +20 (ورلڈ سمٹ آن دی انفارمیشن سوسائٹی) فورم ہائی لیول ایونٹ 2024 اور ’اے آئی فار گڈ‘گلوبل سمٹ 27 سے 31 مئی 2024 کے دوران شرکت کے لیے ایک وفد کی قیادت کی۔ اس تقریب کا انعقاد آئی ٹی یو، یونیسکو، یو این ڈی پی اور یو این سی ٹی اے ڈی نے مشترکہ طور پر کیا تھا اور آئی ٹی یو اور سوئس کنفیڈریشن نے ریموٹ شرکت کی مدد سے مشترکہ میزبانی کی تھی۔

واٹس ایپ تصویر 2024-06-01 پر 12

بھارت نے آئی ٹی یو میں ، آئندہ ہونے والے اے آئی فار گڈ گلوبل سمٹ کے دوران 15 سے 24 اکتوبر 2024 کے دوران نئی دہلی میں ڈبلیو ٹی ایس اے 2024 کی میزبانی کی ذمہ داری سنبھالی ہے اور نئی دہلی میں آئندہ ڈبلیو ٹی ایس اے میں شرکت کے لیے دنیا بھر کے غیر ملکی مندوبین کو گرمجوشی سے دعوت دی ہے۔ اس کے بعد ڈبلیو ٹی ایس اے 2024 کی میزبان ملک کی ویب سائٹ کا افتتاح کیا گیا (https://www.delhiwtsa24.in)

واٹس ایپ تصویر 2024-06-01 پر 11

بھارتی وفد نے ٹیلی کام کے شعبے میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے بھارت کے ذریعے کی جانے والی اصلاحات اور ’اے آئی فار گڈ‘ گلوبل سمٹ کے مختلف سیشنز میں پائیدار مستقبل کی تعمیر کے لیے کی گئی اصلاحات کو اجاگر کیا جن میں ’حکومت کا مصنوعی ذہانت کا مخمصہ: فوائد کی توسیع، خطرات کی تخفیف‘؛ ’لیڈرز ٹاک ایکس آن لکنگ اہیڈ: پائیدار مستقبل کی تعمیر کے لیے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی‘؛ ’اے آئی گورننس: ہم شمولیت اور اعتماد کو کیسے یقینی بناتے ہیں‘؛ ’پائیدار ترقی کے لیے جگہ - رابطے کا معاملہ‘، وغیرہ پر تبادلہ خیال کیا۔

ImageImage

 

 

بھارتی وفد نے بین الاقوامی فورم کی توجہ اس طرف بھی مبذول کرائی کہ یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ یہ ٹیکنالوجی ترقی پذیر ممالک کے لیے قابل رسائی اور سستی ہو تاکہ پائیداری کی خلیج کو پاٹا جاسکے۔ اس بات کو اجاگر کیا گیا کہ اگرچہ مصنوعی ذہانت کارکردگی کو بڑھانے ، خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے اور باخبر فیصلہ سازی کی حمایت کرکے ڈیجیٹل گورننس میں انقلاب لانے کی بے پناہ صلاحیت رکھتی ہے ، تاہم گورننس میں مصنوعی ذہانت کے فوائد کو مکمل طور پر محسوس کرنے کے لیے اخلاقی ، رازداری اور شمولیت کے چیلنجوں سے نمٹنا ضروری ہے۔

ڈبلیو ایس آئی ایس +20 فورم ہائی لیول ایونٹ نے بین الاقوامی برادری کو عالمی ڈیجیٹل تعاون کے مواقع کا جائزہ لینے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کے ڈبلیو ایس آئی ایس کے بیس سالہ جائزے سے قبل ایک پیش بیں اور متحرک مشترکہ وژن کے لیے متحد ہونے کا ایک انوکھا موقع بھی فراہم کیا۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 7150

 

 



(Release ID: 2022680) Visitor Counter : 48


Read this release in: English , Hindi , Tamil