تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دنیا کی سب سے بڑی اناج ذخیرہ اندوزی کے منصوبے کے لیے قومی سطح کی رابطہ کمیٹی کی پہلی میٹنگ دہلی میں ہوئی


اس اہم منصوبہ بندی سے پی اے سی ایس کو ملٹی سروس سوسائٹی میں تبدیل کرنے کا تصور کیا گیا ہے

اتر پردیش، مدھیہ پردیش، راجستھان، گجرات، مہاراشٹر، تمل ناڈو، کرناٹک، آسام، تریپورہ، اتراکھنڈ اور تلنگانہ کی ریاستوں نے اپنا پائلٹ منصوبہ نافذ کر دیا ہے

Posted On: 03 JUN 2024 5:30PM by PIB Delhi

دنیا کی سب سے بڑی اناج ذخیرہ اندوزی کے منصوبے کے لیے قومی سطح کی رابطہ کمیٹی (این ایل سی سی) نے پیر کو وزارت تعاون، نئی دہلی میں اپنی پہلی میٹنگ کی۔

 

 

تعاون کی وزارت کے سکریٹری ڈاکٹر آشیش کمار بھوٹانی نے سیکریٹری (زراعت اور کسانوں کی بہبود)، سیکریٹری (خوراک اور عوامی تقسیم)، سیکریٹری (خورا کی ڈبہ بندی کی صنعت)، ایم ڈی (این سی ڈی سی) کے ساتھ مل کر فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی)، نیشنل بینک برائے زراعت اور دیہی ترقی (نابارڈ)، ڈبلیو ڈی آر اے اور دیگر اسٹیک ہولڈروں کے ساتھ پہلی میٹنگ کی۔

کمیٹی نے 11 ریاستوں میں اپنے پائلٹ پروجیکٹ کے نفاذ کی صورتحال کا جائزہ لیا، جس کا آغاز گزشتہ سال کیا گیا تھا۔ اس منصوبے میں حکومت ہند کی موجودہ مختلف اسکیموں جیسے جیسے، ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف)، ایگریکلچرل مارکیٹنگ انفراسٹرکچر اسکیم (اے ایم آئی)، زرعی میکانائزیشن کے ذیلی مشن (ایس ایم اے ایم) پردھان منتری مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز اسکیم (پی ایم ایف ایم ای) وغیرہ کے ساتھ مل کر پی اے سی ایس کی سطح پر گودام، کسٹم ہائرنگ سینٹر، پروسیسنگ یونٹس، فیئر پرائس شاپ وغیرہ سمیت مختلف زرعی بنیادی ڈھانچے کی تخلیق کا تصور کیا گیا ہے۔

 

 

اس موقع پر بات کرتے ہوئے، وزارت تعاون کے سکریٹری، ڈاکٹر بھوٹانی نے بتایا کہ یہ منصوبہ حکومت ہند کی طرف سے شروع کیے جانے والے سب سے زیادہ اہم منصوبوں میں سے ایک ہے جس میں اس منصوبے کو ملک گیر پیمانے پر شروع کرنے کے لیے غیر مرکوز سطح پر گوداموں کی تعمیر کا تصور کیا جا رہا ہے۔

پائلٹ پروجیکٹ کو نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی) نے نابارڈ، فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی)، سینٹرل ویئر ہاؤسنگ کارپوریشن (سی ڈبلیو سی)، نابارڈ کنسلٹنسی سروسز  کے تعاون سے متعلقہ ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں کے تعاون سے نافذ کیا ہے۔ اس کے علاوہ پائلٹ منصوبے کو ریاستی حکومتوں، این سی سی ایف، نیشنل بلڈنگ کنسٹرکشن کارپوریشن (این بی سی سی) وغیرہ کے تعاون سے 500 اضافی پی اے سی ایس میں بڑھایا جا رہا ہے۔

ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں اور ملکی سطح کے کوآپریٹو فیڈریشنوں، جیسے نیشنل کوآپریٹو کنزیومر فیڈریشن (این سی سی ایف) اور نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ (این اے ایف ای ڈی) نے پروجیکٹ کے تحت ذخیرہ کرنے کی گنجائش اور دیگر زرعی بنیادی ڈھانچے کی تخلیق کے لیے مزید پی اے سی ایس کی نشاندہی کی ہے۔

کمیٹی کے اراکین نے اس بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا کہ گوداموں کو مختلف اسٹیک ہولڈروں کے ساتھ جوڑنے کے ممکنہ اختیار سمیت منصوبے کو ملک گیر پیمانے پر کیسے آگے بڑھایا جائے۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع- م ف

03-06-2024

U: 7151


(Release ID: 2022673) Visitor Counter : 65