ارضیاتی سائنس کی وزارت

بھارت نے 46 ویں انٹارکٹک ٹریٹی مشاورتی اجلاس (اے ٹی سی ایم -46) اور ماحولیاتی تحفظ پر 26 ویں کمیٹی (سی ای پی -26) کی میزبانی کامیابی سے مکمل کی


فریقوں نے انٹارکٹک خصوصی طور پر محفوظ علاقوں (اے ایس پی اے) کے لیے 17 نظر ثانی شدہ اور نئے انتظامی منصوبوں کو اختیار کیا

اے ٹی سی ایم -46 لوگو والا ترمیم شدہ ٹکٹ انڈیا پوسٹ کے تعاون سے جاری کیا گیا

Posted On: 31 MAY 2024 2:31PM by PIB Delhi

بھارت نے 20  تا 30 مئی، 2024 کے دوران کوچی، کیرالہ میں 46 ویں انٹارکٹک ٹریٹی مشاورتی اجلاس (اے ٹی سی ایم -46) اور ماحولیاتی تحفظ پر 26 ویں کمیٹی (سی ای پی -26) کی کامیابی سے میزبانی مکمل کی۔

ارضیاتی علوم کی وزارت اور فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے انٹارکٹک ریسرچ اسٹیشن ، میتری -2 قائم کرنے کے بھارت کے منصوبے کا اعلان کیا۔

اے ٹی سی ایم -46 کا انعقاد وسودھیو کٹمبکم کے اہم موضوع کے ساتھ کیا گیا تھا ، جو ایک سنسکرت کا فقرہ ہے جس کا مطلب ہے ایک زمین ، ایک خاندان ، ایک مستقبل۔ یہ انٹارکٹک ٹریٹی سسٹم کے ساتھ گہری مطابقت رکھتا ہے ، جو امن ، سائنسی تعاون ، اور انسانیت کے لیے انٹارکٹیکا کے تحفظ کو فروغ دیتا ہے۔ اے ٹی سی ایم-46 کا افتتاح مرکزی کابینہ کے وزیر جناب کرن رجیجو، سفیر پون کپور، سکریٹری (مغربی) وزارت خارجہ اور ڈاکٹر شیلیش نائک، ایم او ای ایس کے سابق سکریٹری اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانسڈ اسٹڈیز، بنگلورو کے ڈائریکٹر نے کیا۔ قومی سلامتی بورڈ کے سابق نائب مشیر سفیر پنکج سرن کو 46 ویں اے ٹی سی ایم کا چیئرمین منتخب کیا گیا۔ ایم او ای ایس کے سائنسداں جی ایڈوائزر ڈاکٹر وجے کمار میزبان ملک سکریٹریٹ کے سربراہ تھے۔

ایم او ای ایس کے سکریٹری اور بھارتی وفد (میزبان ملک) کے سربراہ ڈاکٹر ایم روی چندرن نے بتایا کہ جلد ہی بھارت میتری -2 کے قیام کے لیے جامع ماحولیاتی جائزے پیش کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ بھارت میں 46 ویں اے ٹی سی ایم اور 26 ویں سی ای پی کی کامیاب میزبانی انٹارکٹیکا کے منفرد ایکو سسٹم کی حفاظت اور عالمی ماحولیاتی استحکام کو فروغ دینے کے ہمارے اجتماعی عزم کو ظاہر کرتی ہے۔ بات چیت، تعاون اور ٹھوس اقدامات کے ذریعے ہم اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ انٹارکٹیکا آنے والی نسلوں کے لیے امن، سائنس اور ماحولیاتی تحفظ کا گہوارہ بنے۔

اے ٹی سی ایم -46 اور سی ای پی -26 کی میزبانی حکومت ہند کی وزارت ارتھ سائنسز نے نیشنل سینٹر فار پولر اینڈ اوشن ریسرچ (این سی پی او آر)، گوا کے ذریعے ارجنٹائن میں واقع انٹارکٹک ٹریٹی سیکریٹریٹ کی مدد سے کی تھی۔ اس تقریب میں فریقین کے ذریعے انٹارکٹک معاہدے (1959) اور انٹارکٹک معاہدے کے ماحولیاتی تحفظ کے پروٹوکول (میڈرڈ پروٹوکول، 1991) کی توثیق کی گئی۔ اے ٹی سی ایم اور سی ای پی انٹارکٹک امور کے لیے ہر سال منعقد ہونے والے اہم عالمی فورم ہیں جو زمین کے سب سے قدیم اور نازک ایکو سسٹموں میں سے ایک کے تحفظ کے لیے اجتماعی اور ٹھوس مکالمے اور اقدامات کا تعین کرتے ہیں۔ ایک اضافی ورکنگ گروپ نے اس سال جنوبی سفید براعظم کے لیے سیاحت کے فریم ورک کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا۔

20 سے 24 مئی، 2024 کے دوران منعقد ہونے والے سی ای پی -26 نے متعدد مسائل کو حل کیا اور انٹارکٹیکا میں ماحولیاتی پروٹوکول کے نفاذ میں حصہ لیا۔ کمیٹی نے سمندری برف کی تبدیلی کے انتظامی مضمرات پر مزید کام کو ترجیح دینے ، بڑی سرگرمیوں کے ماحولیاتی اثرات کا تخمینہ بڑھانے ، ایمپررپینگوئن کی حفاظت اور انٹارکٹیکا میں ماحولیاتی نگرانی کے لیے ایک بین الاقوامی فریم ورک تیار کرنے پر اتفاق کیا۔ سی ای پی کے مشورے کے بعد ، فریقین نے اے ایس پی اے (انٹارکٹک خصوصی طور پر محفوظ علاقوں) کے لیے 17 نظر ثانی شدہ اور نئے انتظامی منصوبوں کو اپنایا اور تاریخی اور یادگار مقامات کی فہرست میں متعدد ترامیم اور اضافے کیے۔ اے ٹی سی ایم نے قابل تجدید توانائی کے استعمال کو بڑھانے اور انتہائی پیتھوجینک ایویئن انفلوئنزا کے خطرات کو کم سے کم کرنے کے لیے بائیو سیکورٹی اقدامات کے مضبوط نفاذ کو یقینی بنانے کی کوششوں کی بھی حوصلہ افزائی کی۔

اے ٹی سی ایم -46 اور سی ای پی -26 کو نشان زد کرنے کے لیے ، این سی پی او آر (ایم او ای ایس) نے متعدد سائیڈ ایونٹس کا انعقاد کیا۔ اس نے کورین پولر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور پولر کوآپریشن ریسرچ سینٹر، کوبی یونیورسٹی کے ساتھ مشترکہ طور پر ’’انٹارکٹک میں تبدیلی اور آگے کے چیلنجز‘‘ کے عنوان سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا، جس میں ’’انٹارکٹک گورننس میں چیلنجز‘‘اور ’’انٹارکٹک مستقبل کے لیے مشترکہ ذمہ داریاں اور وعدے‘‘کے موضوع پر دو پینل مباحثے شامل تھے۔

اے ٹی سی ایم -46 کے موقع پر یادگار  مائی اسٹیمپ کا اجرا

اس موقع پر اے ٹی سی ایم -46 لوگو  والے مائی اسٹیمپ کو انڈیا پوسٹ کے تعاون سے جاری کیا گیا ۔

انواع سے مالا مال انٹارکٹیکا کی عکاسی کرنے والا ایک میورل جسے اسکول کے طلبہ نے ڈیزائن کیا ہے

جرمنی، اے ایس او سی اور اس کے شراکت داروں کے تعاون سے اسکول کے بچوں کے ذریعے تیار کردہ ’’انواع سے مالا مال انٹارکٹیکا‘‘ نامی ایک میورل تھیم پر مبنی میورل کی رونمائی کی گئی، جس کا مقصد نوجوان ذہنوں میں انٹارکٹیکا کے بارے میں آگاہی کو بڑھانا ہے۔ کوچی، کیرالہ کے کالج کے طلبہ تک رسائی کی کوشش کے طور پر ’’انٹارکٹک ہم آہنگی: ڈپلومیسی کے ذریعے سائنسی ترقی کو آگے بڑھانا، تحقیق کے ذریعے تعاون کو فروغ دینا‘‘ کے موضوع پر ایک پینل مباحثہ کا انعقاد کیا گیا۔ این سی پی او آر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر تھمبان میلوتھ نے کوچی میں اعلی سطحی انٹارکٹک اجلاسوں کی کامیابی سے میزبانی کرنے پر اپنی ٹیم کو مبارکباد دی۔ انھوں نے کہا کہ انٹارکٹک امور میں ہماری فعال اور تزویراتی شرکت، بھارت کے قطبی پروگرام اور میزبان کی حیثیت سے اس کے کردار نے عالمی شراکت داری کو فروغ دینے اور عالمی سطح پر ماحولیاتی تحفظ کے مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے ہماری وابستگی کو ظاہر کیا ہے۔

فریقین نے متعدد اہم انٹارکٹک امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جن میں ذمہ داری، حیاتیاتی پیش گوئی، معلومات کا تبادلہ، تعلیم اور آگاہی، ایک کثیر سالہ اسٹریٹجک ورک پلان، حفاظت، معائنے، سائنس، مستقبل کے سائنسی چیلنجز، سائنسی تعاون، آب و ہوا کی تبدیلی کے مضمرات اور سیاحت کے انتظام شامل ہیں۔ ایک اہم نتیجہ انٹارکٹیکا میں سیاحت اور غیر سرکاری سرگرمیوں کو منظم کرنے کے لیے ایک پرجوش ، جامع ، لچکدار اور متحرک فریم ورک تیار کرنے کا فیصلہ تھا۔ فریقین نے کینیڈا اور بیلاروس سے مشاورتی حیثیت کی درخواستوں پر بھی تبادلہ خیال کیا ، لیکن کوئی اتفاق رائے نہیں ہوا۔

کوچی، کیرالہ میں اے ٹی سی ایم -46 اور سی ای پی -26 کی جھلکیاں

انٹارکٹک امور پر عالمی اجلاس میں بھارت نے 56 ممالک کے 400 سے زائد مندوبین کی میزبانی کی جس میں سائنس ، پالیسی ، گورننس ، لاجسٹکس، آپریشنز ، ماحولیاتی انتظام وغیرہ سمیت انٹارکٹک کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے سفارت کاروں ، سائنسدانوں اور ماہرین کو یکجا کیا گیا۔ یہ ملاقاتیں ورچوئل سامعین کے ساتھ ہونے والی تقریبات تھیں۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 7107

 



(Release ID: 2022330) Visitor Counter : 41