ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت

این سی ڈی سی اور آئی ایل او نے مہارت کی  ترقی اور تاحیات سیکھنے کو فروغ دینے کے لیے اسٹریٹجک شراکت داری کی

Posted On: 28 MAY 2024 8:07PM by PIB Delhi

ہنر مندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) اور بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے زیراہتمام، ہنر مندی کے مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے، آج ہندوستان اور عالمی سطح پر ہنر مندی کی ترقی اور زندگی بھر سیکھنے کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اسکیم کا آغاز کیا ہے۔ اس تعاون کا مقصد دنیا بھر کے لوگوں کو روزگار اور پائیدار اقتصادی ترقی کو بڑھانے کے لیے ضروری مہارتوں اور صلاحیتوں سے آراستہ کرکے بااختیار بنانا ہے۔ اس تقریب میں جناب اتل کمار تیواری، سکریٹری، ہنرمندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت  (ایم ایس ڈی ای) اور وزارت کے دیگر افسران موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001H4NU.jpg

اس مفاہمت نامے پر نیشنل اسکلز ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایس ڈی سی) کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اور این ایس ڈی سی انٹرنیشنل کے منیجنگ ڈائریکٹر جناب وید منی تیواری اور انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن  (آئی ایل او) میں روزگار کی پالیسی، ملازمت کی تخلیق اور ذریعہ معاش کے ڈائریکٹر جناب سنگھون لی نے دستخط کئے۔ یہ معاہدہ دونوں تنظیموں کی اپنی طاقتوں اور مہارت سے فائدہ اٹھانے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ یہ شراکت داری موثر پالیسیوں،  حکمرانی اور مالیاتی ڈھانچے کو تیار کرنے کے لیے وقف ہے جو قومی اور بین الاقوامی سطح پر مہارتوں کی ترقی کی حوصلہ افزائی کرے گی۔ شراکت داری کا ایک اہم پہلو اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب (ایس آئی ڈی ایچ) کا نفاذ ہے۔ یہ  ڈیجیٹل تبدیلی مہارت کی ترقی کے اقدامات کو ہموار کرے گی اور ان کی کارکردگی، رسائی اور عالمی اثرات میں اضافہ کرے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002LF4C.jpg

اس شراکت داری  کی ستائش کرتے ہوئے، ہنر مندی کی ترقی اور صنعت کاری (ایم ایس ڈی ای) کی وزارت کے سکریٹری جناب اتل کمار تیواری نے کہا کہ شراکت داری کا ایک اہم پہلو اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب (ایس آئی ڈی ایچ) کو اپنانا ہے اور بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن  (آئی ایل او)کے رکن ممالک میں حکومتیں محنت کش اور آجر تنظیمیں اس میں شامل ہوں گی اور لاگت سے موثر ماڈل کی بنیاد پر نظام، عمل، مہارت کی  تقسیم اور ملازمتوں کے حصول کی  ڈیجیٹل کاری کے لیے ایس آئی ڈی ایچ کا استعمال کر سکیں گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس ڈیجیٹل تبدیلی سے ہنر مندی کے فروغ کے اقدامات کی کارکردگی میں اضافہ ہو گا، جس سے وہ عالمی سطح پر زیادہ قابل رسائی اور مؤثر ہوں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس ڈیجیٹل تبدیلی سے ہنر مندی کے فروغ کے اقدامات کی کارکردگی میں اضافہ ہو گا، جس سے وہ عالمی سطح پر زیادہ قابل رسائی اور مؤثر ہوں گے۔ انہوں نے ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) کے عزم پر زور دیا کہ وہ ایسی پالیسیاں اور پلیٹ فارم بنائے جو قومی اور عالمی سطح پر ہنر مندوں کی کامیابی کے لیے زندگی بھر سیکھنے اور مسلسل ہنر مندی کی ترقی میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس آئی ڈی ایچ اس عزم کی مثال ہے اور یہ شراکت داری سرحدوں کے پار مہارت کی ترقی کے ذریعہ افراد کو بااختیار بنانے کے مشترکہ مشن کی عکاسی کرتی ہے۔

جناب تیواری نے یہ بھی کہا کہ بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کا مقصد ہنر مندی کو  ہنر مندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) کی  اسکلنگ اور اپ اسکلنگ کے عزم کے ساتھ  جوڑ کر لوگوں کو رکاوٹوں نپٹنے  اور پائیدار مستقبل بنانے کے لیے بااختیار بنانا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہنر مندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) مہارتوں میں اضافہ کرے گی اور روزگار کی اہلیت کو فروغ دے گی، جس سے  ابھرتے ہوئے نوکری کے بازار میں ایک مؤثر تبدیلی  آئے گی۔

شراکت داری کا مقصد پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور علم کے تبادلے میں سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ سیکٹر اسکل کونسلوں (ایس ایس سی ) کو بہتر بنانے ، مائیکرو  کریڈنشیل تیار کرنے ، اور عالمی علم کے اشتراک کے پلیٹ فارم کے ذریعہ  پہلے سے سیکھنے کی پہچان  (آر پی ایل) کو فروغ یا جا سکے۔ مہارتوں اور قابلیت کے تقابل کو مضبوط بنا کر، ممکنہ منزل کے ممالک میں مطلوبہ افراد کے ساتھ ہندوستانی محنت کشوں  کی صلاحیتوں اور قابلیت کا اندازہ اور موازنہ کرنے کے لیے  ڈیجیٹل ٹولز تیار کیے جائیں گے، جس سے ہندوستانی محنت کشوں کے نقل و حرکت اور عالمی ملازمت کے امکانات کو بہتر بنایا جائے گا ۔

شراکت داری پر بات کرتے ہوئے، جناب وید منی تیواری نے کہا کہ آئی ایل او اور این ایس ڈی سی کے درمیان مفاہمت نامہ  ہندوستان میں  ہنرمندی کے ماحولیاتی نظام کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس شراکت داری سے عالمی مواقع کے لیے ہندوستانی نوجوانوں کا ایک گروپ بنانے میں مدد ملے گی کیونکہ شراکت داری کا مقصد ہندوستانی قابلیت کو عالمی مہارت کے معیارات کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے۔ جناب تیواری نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان جی سی سی کے لیے ایک ترجیحی منزل بن رہا ہے، جس سے ہندوستانی نوجوانوں کے لیے پوری دنیا کے لیے دور دراز سے فراہم کیے جانے والے علم کے کام میں حصہ لینے کے مواقع  ہموار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہنر مند ہجرت پر حکومت کی توجہ ان لوگوں کے لیے مواقع کھولتی ہے جو ہجرت کرنا چاہتے ہیں تاکہ بین الاقوامی افرادی قوت میں شامل ہوں۔ انہوں نے علاقائی  صلاحیت کے فریم ورک جیسے کہ جنوبی ایشیائی اہلیت کے فریم ورک کو تیار کرنے کے لیے آئی ایل او کے ساتھ کام کرنے کے لیے بھی  مسرت  کا اظہار کیا جس سے پڑوسی ممالک کے نوجوانوں کو بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ این ایس ڈی سی کی شراکت داری  سےآئی ایل او کے رکن ممالک کو سے  این ایس ڈی سی ڈیجیٹل کی خدمات فراہم کرنے میں بھی مدد  ملے گی۔

اسٹریٹجک  شراکت داری کے بارے میں بات کرتے ہوئے، مسٹر سنگھون لی نے کہا کہ این ایس ڈی سی کی تکنیکی صلاحیت اور آئی ایل او کے معیاری ترتیب کے افعال، سہ فریقی اور عالمی رسائی کو یکجا کرنے سے عالمی سطح پر تربیت تک رسائی اور معیار کو نمایاں طور پر بہتر کرنے کی صلاحیت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ این ایس ڈی سی کے ساتھ شراکت داری ایک ہم آہنگی کا اثر پیدا کرے گی، جس سے نہ صرف ہندوستان میں بلکہ عالمی سطح پر زیادہ سماجی انصاف کے لیے، ہنر کی ترقی کی تبدیلی کی قیادت کرنے کی اجتماعی صلاحیت کو بڑھایا جائے گا۔

معیاری اپرنٹس شپس کو فروغ دینا، روزگار اور پیداواری صلاحیت کے لیے کام کی بنیاد پر سیکھنا، اور کاروباری اداروں کی پائیدار ترقی اس تعاون کی بنیاد ہوگی۔ ڈیٹا پر مبنی نقطہ نظر پر تعاون کرتے ہوئے، آئی ایل او  اور این ایس ڈی سی کا مقصد مہارت کی ترقی کے اقدامات کو مختلف صنعتوں کے ابھرتے ہوئے مطالبات کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے۔

پالیسی کی ترقی اور ڈیٹا کے تجزیہ کے علاوہ، شراکت داری جدید سیکھنے کے پروگراموں کی ترقی اور تعاون کو ترجیح دے گی۔ یہ پروگرام لچکدار اور جامع ہونے کے لیے ڈیزائن کیے جائیں گے، سیکھنے والوں کے درمیان موافقت کو فروغ دیتے ہوئے اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ مہارت کی نشوونما معاشرے کے تمام طبقات کے لیے متعلقہ اور قابل رسائی رہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ت ع  (

7078



(Release ID: 2022020) Visitor Counter : 29