صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صحت کے مرکزی سکریٹری نے ’’ڈبلیو ایچ او جنوب مشرقی ایشیا کے خطے میں اربوں  افراد کی صحت اور بہبود کو آگے بڑھانے‘‘ کے موضوع پراعلیٰ سطحی میٹنگ سے خطاب کیا


بھارت کی یو ڈبلیو آئی این جیسی  اُن ڈیجیٹل ٹیکنالوجیوں اور پلیٹ فارمز کواجاگرکیا گیا جس کا استعمال ہر ٹیکہ کاری کا پتہ لگانے اور ہر بچے کاڈیجیٹل سرٹیفکیٹ بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے

بھارت      دنیا کا فارما کیپٹل ہونے کے ناطے ایس ای  اےآر او خطے کو سستے طبی انسدادی اقدامات کے تعلق سے  مضبوطی فراہم کر رہا ہے: مرکزی صحت سکریٹری

Posted On: 27 MAY 2024 9:30PM by PIB Delhi

صحت کے مرکزی سکریٹری جناب اپوروا چندرا نے ’’ڈبلیو ایچ او کے جنوب مشرقی ایشیا کے خطے میں اربوں  افراد کی صحت اور فلاح و بہبود کو آگے بڑھانے‘‘کے موضوع پرآج جنیوا میں  ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی جسے   جنوب ایشیا کے لئے ڈبلیو ایچ او کے علاقائی دفتر(ایس ای اے آر او)اور بھارتی حکومت کے ذریعہ مشترکہ طور پر  77 ویں عالمی صحت اسمبلی کے ضمنی پروگرام کے موقع پر منعقد کیا گیا تھا۔ اس اجلاس کا مقصد جنوب مشرقی ایشیائی خطے میں صحت عامہ کے کلیدی ایجنڈے کو حل کرنے کے لیے رکن ممالک، ڈبلیو ایچ او اور شراکت داروں کے  مشترکہ اقدامات کوبروئے کار لانا تھا۔

مذکورہ میٹنگ کا آغاز ہندوستان کے صحت کے سفر پر ایک ویڈیو کے ساتھ ہوا جس میں پردھان منتری آیوشمان بھارت مشن کے اُن چار ستونوں کو دکھایا گیا ہے جو ہندوستان میں شہریوں کے لئے عالمی صحت کی کوریج تک رسائی کو متحرک کرتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002MGMN.jpg

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، صحت کے مرکزی سکریٹری نے کووڈ وباکے دوران ہندوستان کی طرف سے استعمال کی جانے کوون جیسی  والی ڈیجیٹل ٹکنالوجی پر روشنی ڈالی جو آج یو ڈبلیو آئی این میں تبدیل ہو رہی ہے اورجو ٹیکہ کاری کا پتہ لگانے اور ہر بچے کاڈیجیٹل سرٹیفکیٹ تیار کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح  بھارت     دنیا کا فارما کیپٹل ہونے کے ناطے ایس ای  اےآر او خطے کو سستے طبی انسدادی اقدامات کے تعلق سے  مضبوطی فراہم کر رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003YP7T.jpg

اس موقع پرجناب اپوروا چندرا نےاس بی ایچ آئی ایس ایم کیوب پر بھی روشنی ڈالی، جو کہ ہندوستان کےآروگیہ میتری پروجیکٹ کے تحت تیار کیاگیا ہے جو 200 ہلاکتوں تک کے علاج کے لیے ڈیزائن کیا گیا ایک اختراعی پروڈکٹ ہے اور کمپیکٹ، ماڈیولر میڈیکل طبی امدادی کیوب ہےاورجوجدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے نیز اسے کسی بھی ہنگامی حالات اورآفات کے دوران کام میں لایا جاسکتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004RFUD.jpg

رکن ممالک کی طرف سے دوسرے ممالک کے ساتھ تعاون اوراشتراک کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر ویکسین کیپ اور ویکسین کی فراہمی اور غیر متعدی امراض وغیرہ  جیسی مختلف سرگرمیاں انجام دی گئیں اور جس میں صحت کی ہنگامی صورتحال کے لیے تیاری، وبائی امراض کے بعد کی بحالی اور آب و ہوا کے بحران سے نمٹنا،معمر افرادوالی آبادی اور ذہنی صحت کے مسائل میں اضافے، صوبائی اور ضلعی سطح پر صحت کے مسائل کی غیر مرکوزیت اور وبائی امراض کی تیاری کے ردعمل اور صحت کی حفاظت کو مضبوط بنانا جیسے امورشامل ہے۔

اس موقع پر صحت کی مرکزی  ایڈشنل سکریٹری محترمہ ہکالی زمومی ؛ این ایچ ایم کی ایڈیشنل سکریٹری اور مینجنگ ڈائریکٹر محترمہ آرادھنا پٹنائک ؛صحت کی مرکزی وزارت میں ایڈشنل سی ای او ڈاکٹر بسنت گرگ موجود تھے۔اور ساتھ ہی جنیوا میں اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کے لئے بھارت کے مستقل  سفیر اور نمائندے جناب ارندم باگچی؛ڈبلیو ایچ او، ایس ای اے آر او کی ریجنل ڈائریکٹر  محترمہ صائمہ وازد،ڈبلیو ایچ او ، ایس ای اے آر اوکے ممبر ملکوں کے نمائندے؛ اس موقع پر جنوب مشرقی ایشیا ئی خطے میں اہم ترقیاتی  سرگرم شراکت داروں  کے نمائندے اور سینئر مینجمنٹ اور سیکرٹریٹ کے نمائندے بھی  اس موقع پرموجود تھے۔

***********

ش ح ۔  ش م - م ش

U. No.7064


(Release ID: 2021892) Visitor Counter : 63


Read this release in: Tamil , English , Hindi , Bengali