وزارت دفاع

ملک کے دفاع کی طاقت، نہ صرف اس کی فوجی طاقت میں مضمرہے ،بلکہ طاقت کے منبع کے طور پر ثقافتی ورثے سے فائدہ اٹھانے کی صلاحیت بھی ہے: وزیر مملکت برائے دفاع اجے بھٹ

Posted On: 21 MAY 2024 1:30PM by PIB Delhi

'پروجیکٹ اُدبھؤ ‘کے حصے کے طور پر، 21 مئی 2024 کو نئی دہلی کے نیشنل میوزیم میں 'ہندوستانی جامع ثقافت کے تاریخی نمونوں' سے متعلق ایک سیمینار اور نمائش کا انعقاد کیا گیا۔ وزیر مملکت برائے دفاع  جناب اجے بھٹ نے بطور مہمان خصوصی اس تقریب میں شرکت کی۔ اس تقریب میں ’ہندوستانی فوجی نظام کے ارتقاء، جنگ بندی، اور جامع خیالات، قدیم  دورسے آزادی تک‘ پر ایک نمائش کا افتتاح دیکھا گیا۔ اس کے علاوہ 'اُدبھؤ کمپینڈیم' اور ایک کتاب’الہا اُدال - مغربی اتر پردیش کی بیلڈ رینڈیشن‘ کا اجراء  بھی کیا گیا۔

اپنے خطاب میں، وزیر مملکت برائے دفاع  نے ہندوستانی فوج اور یونائیٹڈ سروس انسٹی ٹیوشن آف انڈیا (یو ایس آئی) کی 'پروجیکٹ ا اُدبھؤ ' پہل کے لیے تعریف کی، جس کا مقصد ملک کے قدیم متون اور زبانی روایات کی جستجو کرنا ہے ،تاکہ اس کی جامع ثقافت میں انمول بصیرت کا پتہ لگایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ’’جغرافیائی سیاسی منظر نامہ ہمیشہ تیار ہوتا رہتا ہے، اور ہماری مسلح افواج کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے نقطہ نظر میں موافق اور اختراعی ہوں۔ ہماری قدیم تحریروں اور روایات کا مطالعہ کرنے سے، اُدبھؤ جیسے منصوبے نہ صرف ہماری حکمت عملی کی ثقافت کے بارے میں ہماری سمجھ کو تقویت بخشتے ہیں، بلکہ غیر روایتی جنگی حکمت عملیوں، سفارتی طور  طریقوں اور جنگ میں اخلاقی تحفظات کے بارے میں قیمتی بصیرت بھی فراہم کرتے ہیں۔"

پیشرفت کرنے کی راہ سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے، جناب اجے بھٹ نے ملک کے دفاع کی طاقت کو تسلیم کرنے کی اہمیت پر زور دیا، جو انہوں نے کہا کہ نہ صرف اس کی فوجی طاقت میں مضمرہے، بلکہ طاقت کے منبع کے طور پر بدلتے ہوئے حالات کے مطابق ڈھالنے اور ثقافتی ورثے سے فائدہ اٹھانے کی صلاحیت میں بھی  پنہاں ہے۔  انہوں نے ’پروجیکٹ اُدبھؤ ‘جیسے اقدامات کو ایک ایسے مستقبل کے لیے رہنمائی کی روشنی کے طور پر بیان کیا، جہاں ہندوستان خود کفیل ہے نیز اس کی ثقافتی ورثے میں گہری جڑیں ہیں۔

وزیر مملکت برائے ڈفاع نے اس بات پر زور دیا کہ آتم نربھر بھارت کا جذبہ صرف ہندوستانی اشیا کی پیداوار اور استعمال تک محدود نہیں ہے، بلکہ موجودہ اقدامات اور فیصلوں میں ہندوستانی سوچ اور اقدار کے جوہر کو شامل کرنے کی مخلصانہ کوششیں کرنا بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وکست بھارت کا مقصد صرف اسی وقت حاصل کیا جا سکتا ہے ،جب پوری قوم قدیم ماضی کی انمول حکمت کو سمجھے اور اسے جدید دور کے عزائم اور پالیسیوں کی تشکیل کے لیے سیاق و سباق کے مطابق استعمال کرے۔

جناب اجے بھٹ نے اس حقیقت کی تعریف کی کہ ’پروجیکٹ ادبھاو‘ نے دانشورانہ سطح پر شہری-فوجی تعاون کو گہرا کرتے ہوئے، ماہرین تعلیم، اسکالرز، پریکٹیشنرز اور عسکری ماہرین کو ایک مشترکہ میز پر لا کر ’پوری قوموں‘ کے نقطہ نظر کو مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس منصوبے کے نتائج نہ صرف ہندوستانی فوج کی تزویراتی صلاحیتوں میں اضافہ کریں گے، بلکہ ہندوستان کی قدیم حکمت کی لازوال مطابقت کے ثبوت کے طور پر بھی کام کریں گے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے فوجی سربراہ  جنرل منوج پانڈے نے کہا کہ ’پروجیکٹ اُدبھؤ ‘نے ممتاز ہندوستانی اور مغربی اسکالرز کے درمیان کافی فکری ہم آہنگی کی راہ ہموار کی  ہے، جس سے ان کے افکار، فلسفے اور نقطہ نظر کے درمیان ہم آہنگی کو اجاگر کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کوشش نے ہندوستان کی قبائلی روایات، مراٹھا بحریہ کی میراث اور فوجی شخصیات، خاص طور پر خواتین کے انفرادی بہادری کے کارناموں کی نقاب کشائی کرکے، نئے علاقوں کی تلاش کو متحرک کیا ہے۔

جنرل منوج پانڈے نے کہا "اس پروجیکٹ نے قدیم متون جیسے ویدوں، پرانوں، اپنشدوں اور ارتشاستر کو گہرائی سے ہم آہنگ کر لیا ہے، جن کی جڑیں راستبازی اور اخلاقی اقدار پر ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں۔ مزید برآں، اس نے مہابھارت کی مہاکاوی جنگوں اور موریوں، گپتاؤں اور مراٹھوں کے دور حکومت کے دوران مشق کی گئی حکمت عملی کی شاندار صلاحیتوں کو بھی دریافت کیا ہے، جس نے ہندوستان کے بھرپور فوجی ورثے کو تشکیل دیا ہے" ۔

نمائش

نمائش میں 'ہندوستانی فوجی نظام کے ارتقاء، جنگ بندی، اور تزویراتی خیالات، قدیم  دورسے آزادی تک' نے بصری طور پر ہندوستانی فوجی نظام کے ارتقاء اور ملک کی فوجی ثقافت کی فلسفیانہ بنیادوں کو پیش کیا۔ نمائش میں قومی عجائب گھر کے بیش بہا مجموعوں سے نمونے، پرنٹس، مخطوطات اور چھوٹے پینٹنگز کا استعمال کیا گیا ہے اور یہ اگلے دس دنوں تک سب کے لیے کھلی ہے۔

کمپنڈیم

اُدبھؤ کمپنڈیم (2023-2024)‘ کو مستقبل میں اسکالرشپ اور تعلیم کے لیے، خاص طور پر فوجی امور اور عمومی طور پر ریاستی امور کے لیے، ہندوستان کی قدیم حکمت پر ایک ریکارڈ بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ چھ ابواب اور متعدد ضمیموں پر مشتمل ہے، جس میں پروجیکٹ اُدبھؤ کے ایک حصے کے طور پر منعقد کی گئی سرگرمیوں اور تقریبات سے اہم نتائج اور نکات شامل ہیں۔ یہ مستقبل کی تحقیق اور غور و فکر کے لیے آگے کا راستہ بھی فراہم کرتا ہے تاکہ بعد کے مطالعے کے لیے بنیاد فراہم کی جا سکے۔

پینل مباحثہ

تقریب کا اختتام، ریاست اور جنگی ہنر کے بارے میں ملک کی قدیم حکمت عملی کے احیاء اور دوبارہ جائزہ لینے کے لیے ’فوجی اخلاقیات اور ثقافت کی قدیم ہندوستانی روایات: پر موضوعی طور پر ڈیزائن کیے گئے پینل مباحثہ کے ساتھ ایک صحت مند گفتگو کے ساتھ ہوا۔

مورخہ 21 اکتوبر 2023 کو انڈین ملٹری ہیریٹیج فیسٹیول کے دوران،وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے پروجیکٹ ا اُدبھؤ کا آغاز کیا تھا۔ یو ایس آئی کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل، میجر جنرل پی کے گوسوامی (ریٹائرڈ)، مسلح افواج کے سینئر اہلکار، سابق فوجیوں اور اسکالرز نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔

******

(ش ح –ا ع- ر ا)   

U. No.6978



(Release ID: 2021232) Visitor Counter : 32