کامرس اور صنعت کی وزارتہ

یونیفائیڈ لاجسٹکس انٹرفیس پلیٹ فارم ورکشاپ میں ہندوستان میں مفصل تال میل کو بڑھانے کیلئے ریاستوں كی یكجائی

Posted On: 20 MAY 2024 6:31PM by PIB Delhi

یونیفائیڈ لاجسٹکس انٹرفیس پلیٹ فارم (یولِپ) ہندوستان کے جامع نقل وحركت كے سیکٹر میں انقلاب آفریں تبدیلی لانے کی ذمہ داری کی قیادت جاری رکھے ہوئے ہے۔ صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے کے سکریٹری جناب راجیش کمار سنگھ کی صدارت میں آج ایک اہم ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ وانجیہ بھون میں منعقدہ اس تقریب میں تلنگانہ، كیرالہ، ہریانہ، پنجاب مہاراشٹر، تمك ناڈو، چھتیس گڑھ، آندھرا پردیش، مدھیہ پردیش، ناگالینڈ اور راجستھان سمیت مختلف ریاستوں کے نمائندوں نے پرجوش شرکت کی۔ علاوہ ازیں بہت سی صنعتی انجمنوں، صنعتوں اور نئی صنعتوں كے نمائندے ورکشاپ میں شامل ہوئے۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں جناب راجیش کمار سنگھ نے ایک متحدہ لاجسٹک ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے لیے ریاستوں کے درمیان تعاون اور انضمام کو فروغ دینے میں یولِپ کے اہم کردار پر زور دیا۔ "ریاستوں کے لیے اپنے لاجسٹک فریم ورک کو بڑھانے کے لیے یولِپ ایک بے مثال موقع فراہم کرتا ہے۔  انہوں نے کہا كہ "میں تمام ریاستوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں کہ وہ فعال طور پر یولِپ کا فائدہ اٹھائیں اور پورے ہندوستان میں ایک ہموار، موثر، اور نقل و حركت كے جامع سیکٹر کو آگے بڑھائیں،"۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20240520-WA0033FC4F.jpg

ورکشاپ کے دوران جناب راجیش کمار سنگھ نے ایک یولپ کتابچہ بھی جاری کیا جو یہ بتاتا ہے کہ نجی شعبے کی مختلف کمپنیاں اور اسٹارٹ اپ کس طرح یولپ اے پی آئیز کا استعمال کر رہے ہیں۔ لاجسٹک سیکٹر پر پلیٹ فارم کے تبدیلی کے اثرات کو اجاگر کیا گیا۔ یہ کتابچہ ایک جامع گائیڈ کے طور پر کام کرتا ہے جس میں یولپ کے ذریعے تیار کردہ اختراعی ایپلی کیشنز اور لاجسٹکس کی کارکردگی کو بڑھانے میں ان کی اہم شراکت کی نمائش كی گئی ہے۔

نیشنل انڈسٹریل کوریڈور ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این آئی سی ڈی سی) کے سی ای او اور ایم ڈی اور نیشنل لاجسٹک ڈیٹا سروسز لمیٹڈ (این ایل ڈی سی ایل) کے چیئرمین جناب رجت کمار سینی نے یولِپ کی اہمیت کو اجاگر کیا اور اسٹارٹ اپس پر زور دیا کہ وہ اپنی اختراعی کوششوں کو جاری رکھیں اور نئے آئیڈیاز تلاش کریں۔  انہوں نے کہا كہ "آج پیش کردہ ایپلی کیشنز لاجسٹک لینڈ اسکیپ کو تبدیل کرنے کے لیے یولِپ کی صلاحیت کو اجاگر کرتی ہیں۔ ہمیں سرحدوں کو آگے بڑھانا اور کارکردگی اور ترقی کے لیے نئے امکانات تلاش کرنا چاہیے۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20240520-WA0034W7ZJ.jpg

اس تقریب نے صنعت کے رہنماؤں اور اسٹیک ہولڈروں کو اپنے تجربات اور معلومات کا اشتراک کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔ ورکشاپ میں سپر پروکیور، کارگو شكتی، شپ راکٹ، اور اینموول جیسی نئی صنعتوں کی طرف سے مظاہرے كئے گئے جس میں ان كمپنیوں نے یولِپ ڈیٹا بیس کا استعمال کرتے ہوئے اپنی تیار کردہ اپنی جدید ترین ایپلیکیشنز کی نمائش کی۔ سپر پروکیور نے اپنے پلیٹ فارم کا مظاہرہ کیا جس کا مقصد یولِپ کا استعمال کرتے ہوئے بے آمدنی خالی میلوں کو کم کرنا تھا، جبکہ اینموول كی طرف سے راستے کی اصلاح کے لیے تیار کردہ ایک لاجسٹک بوٹ کی نمائش کی گئی۔ شپ راکٹ اپنے سرحد پار لاجسٹکس پلیٹ فارم کے ساتھ، اس بات پر روشنی ڈالی کہ وہ کس طرح یولپ اے پی آئیز کے ذریعے فراہم کردہ موثر تصدیق کے ذریعے کسی رکاوٹ کے بغیر فروخت كنندگان کو آن بورڈ کرنے کے متحمل ہیں۔

علاوہ ازیں اس پر غور و خوض كیا گیا كہ مختلف وزارتیں اور محکمے کس طرح مختلف اثاثوں کو تیار کرنے کے لیے پی ایم گتی شکتی این ایم پی ٹولز کا استعمال کرتے ہیں۔

یولِپ كی بابت:

یولِپ ایک ڈیجیٹل گیٹ وے ہے جو صنعت کاروں کو اے پی آئی پر مبنی انٹیگریشن کے ذریعے مختلف سرکاری نظاموں سے لاجسٹکس سے متعلقہ ڈیٹا سیٹس تک رسائی کی اجازت دیتا ہے۔ فی الحال پلیٹ فارم 118 اے پی آئیز کے ذریعے 10 وزارتوں کے 37 سسٹمز کے ساتھ مربوط ہے جس میں 1800 سے زیادہ ڈیٹا فیلڈز شامل ہیں۔ یولِپ میں پرائیویٹ سیکٹر کی شرکت اس کے اثرات کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، یولپ پورٹل (ڈبلیو ڈبلیو ڈبلیو ڈاٹ گولِپ ڈاٹ اِن) پر 900 سے زیادہ کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں۔ علاوہ ازیں ان کمپنیوں نے 90 سے زیادہ ایپلی کیشنز تیار کی ہیں جن کی وجہ سے 35 کروڑ سے زیادہ API ٹرانزیکشنز ہوئے ہیں۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا

U NO 6967 

 



(Release ID: 2021144) Visitor Counter : 30