ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت

ایم ایس ڈی ای کے سکریٹری جناب اے کے تیواری نے، نئی دہلی میں ہنر مندی سے متعلق ہندوستان کے سب سے بڑے مقابلے کا افتتاح کیا


انڈیا ا سکلز 2024 محض ایک مقابلہ نہیں ہے؛ یہ مہارت، ہنر مندی، اختراع اور عزم کا جشن ہے: جناب اتل کمار تیواری

اِکسٹھ ہنرمندیوں میں ملک بھر سے 900 سے زیادہ امیدوار حصہ لے رہے ہیں

Posted On: 15 MAY 2024 7:30PM by PIB Delhi

ہنر مندی کے فروغ  اور صنعت کاری یعنی انٹرپرینیورشپ کی وزارت کے سکریٹری جناب اتل کمار تیواری نے آج  ملک کے سب سے بڑے  ہنر مندی کےمقابلے ، انڈیا اسکلز کمپٹیشن 2024  کا افتتاح کیا، جو ہنر مندی کے اعلیٰ معیارات کو ظاہر کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00174SE.jpg

ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) نے یشوبھومی، دوارکا، نئی دہلی میں ایک افتتاحی تقریب کا اہتمام کیا، جس میں 30 سے زیادہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 900 سے زیادہ طلباء اور 400 سے زیادہ صنعت کے ماہرین نے شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0024HTA.jpg

افتتاحی تقریب  میں ایم ایس ڈی ای کے سینئر اقتصادی مشیر جناب نیلمبج شرن؛  ایم ایس ڈی ای میں ڈی جی ٹریننگ محترمہ ترشالجیت سیٹھی؛ ایم ایس ڈی ای کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ سونل مشرا؛  ایم ایس ڈی ای کی جوائنٹ سیکرٹری محترمہ حنا عثمان ؛  اور  نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے سی ای او جناب  وید منی تیواری نےشرکت کی۔  تمام شریک ریاستوں نے بھی اپنی ٹیموں اور ثقافتی ڈائسپورا کی نمائش کی۔ اس کے بعد ایک ثقافتی پروگرام منعقد کیا گیا، جس میں سامعین نے ملک بھر کے مختلف قسم کےرقص کا مشاہدہ کیا۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، جناب اتل کمار تیواری نے کہا کہ انڈیا اسکلز 2024 محض ایک مقابلہ نہیں ہے، بلکہ مہارتوں، ہنرمندی، اختراع اور عزم کا جشن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ نوجوانوں کی لامحدود صلاحیتوں اور قوم کے مستقبل کو تشکیل دینے کی ان کی صلاحیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے، جہاں خوابوں کی تعبیر ہوتی ہے اور خواہشات کی پرورش ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ امیدواروں کی صلاحیتوں کے بارے میں پراعتماد ہیں اور پر امید ہیں کہ وہ ورلڈ اسکلز 2024 میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔

اگلے تین دنوں تک، شرکاء تعمیرات اور عمارتوں سے متعلق ٹیکنالوجی، تخلیقی فنون اور فیشن سے لے کر انفارمیشن اینڈ کمیونی کیشن ٹیکنالوجی، مینوفیکچرنگ اور انجینئرنگ ٹیکنالوجی، اور ٹرانسپورٹیشن اور لاجسٹکس تک کے شعبوں میں مختلف مہارتوں میں مقابلہ کریں گے۔ تقریب کا اختتام 19 مئی کو شاندار اختتامی تقریب کے ساتھ ہوگا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، جناب وید منی تیواری نے کہا کہ انڈیا اسکلز ایک ایسا پلیٹ فارم ہے، جو امنگوں کو پروان چڑھاتا ہے اور تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تقریب کے نفاذ سے، این ایس ڈی سی  نہ صرف ملک کو ایک محدود دائرے سے آگے لے جائے گا، بلکہ مزید جامع اور سب کی شمولیت والے معاشرے کی راہ ہموار کرے گا۔ جناب تیواری نے یہ بھی کہا کہ انڈیا  اسکلز، ورلڈ  اسکلز مقابلوں کے ساتھ، امیدواروں، ممتاز صنعت کاروں ، تعلیمی شراکت داروں، حکومتوں اور ساجھیدار ممالک کے ساتھ سرگرم ہونے کے مواقع پیدا کرکے مساوی معاشروں کی تعمیر میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

چار روزہ انڈیا اسکلز ، شرکاء کو 61 مہارتوں میں- روایتی دستکاری سے لے کر جدید ترین ٹیکنالوجی تک اپنی متنوع مہارتوں اور ہنر مندیوں کو ایک قومی پلیٹ فارم پر پر ظاہر کرنے کا موقع فراہم کرے گا ، جہاں ہنر مندی کے47 مقابلے بر سر موقع منعقد کیے جائیں گے، وہیں 14 مقابلے کرناٹک، ہریانہ، اتر پردیش، اور گجرات میں دستیاب بہترین بنیادی ڈھانچے کو ذہن میں رکھتے ہوئے  انہیں مقامات پر  منعقد کیے جائیں گے۔

شرکاء، 9 نمائشی مہارتوں ،جیسے ڈرون فلم سازی، ٹیکسٹائل بنائی ،  چمڑا – جفت سازی، اور مصنوعی میک اپ وغیرہ میں بھی حصہ لیں گے ۔

قومی سطح کے مقابلے میں حصہ لینے والے طلباء کو آئی ٹی آئیز، این ایس ٹی آئیز، پولی ٹیکنکس، انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ، انسٹی ٹیوٹس آف نرسنگ اور  انسٹی ٹیوٹس آف بائیو ٹیکنالوجی میں تربیت فراہم کی  گئی ہے۔ یہ اس بین الاقوامی معیار کی تربیت کا ثبوت ہے، جو ہندوستانی نوجوان ہنر  مندیوں کے  موجودہ نیٹ ورک میں حاصل کر رہے ہیں۔

انڈیا اسکلز کے فاتح افراد،متعلقہ صنعت کے بہترین ٹرینرز کی مدد سے، ستمبر 2024 میں فرانس کے شہر لیون میں منعقد ہونے والے ورلڈ اسکلز مقابلے کی تیاری کریں گے، جہاں  70 سے زیادہ ممالک کے 1,500 حریف ایک جگہ جمع ہوں  گے۔

اس سال شرکاء کو، نیشنل کریڈٹ فریم ورک کے اندر قرض حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔ ورلڈ اسکل  اور انڈیا اسکلز دونوں مقابلوں میں ، جن ہنر مندیوں کا مظاہرہ  کیا گیا ہے، اُن  تمام ہنر مندیوں کو احتیاط سے نیشنل اسکلز کوالی فکیشن فریم ورک (این ایس کیو ایف) کے ساتھ ہم آہنگ کیاجاتا ہے، جو شرکاء کو اپنے سیکھنے کے نتائج کا سہرا دینے اور ان کے منتخب کردہ شعبوں میں اُن کے پھلنے پھولنے کے لیے انہیں بااختیار بناتا ہے۔ ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ انڈیا اسکلز نے کرنسیا نامی مسابقتی معلوماتی نظام کو شامل کیا ہے۔

اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب (ایس آئی ڈی ایچ) پورٹل پر مقابلے کے لیے تقریباً 2.5 لاکھ امیدواروں نے اپنا اندراج  کرایا ہے، جن میں سے 26,000  امیدواروں کو پری اسکریننگ کے عمل کے ذریعے منتخب کیا گیا ہے۔ یہ ڈیٹا ریاستوں کے ساتھ ریاستی اور ضلعی سطح کے مقابلے کے انعقاد کے لیے شیئر کیا گیا تھا، جس میں سے 900 سے زیادہ طلبہ کو انڈیا اسکلز نیشنل مقابلے کے لیے بھی منتخب کیا گیا تھا۔

انتخاب کا پورا عمل نہ صرف شرکاء میں مسابقت کا جذبہ پیدا کرتا ہے، بلکہ نوجوانوں میں ہنر مندی کے فروغ اور پیشہ ورانہ تربیت کی خواہشات پیدا کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ مختلف النوع  مواقع کی نمائش اور ایک مسابقتی لیکن تعاون پر مبنی  ماحول پیدا کرنے سے،  ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں، صنعت، تعلیمی اداروں کی فعال شرکت کے ساتھ اس طرح کی مہارت کا مقابلہ ایک ہنر مند افرادی قوت کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتا ہے، جو قومی ترقی اور اختراع نیز جدت طرازی کو آگے بڑھا سکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح- ع م - ق ر)

(16-05-2024)

U-6920



(Release ID: 2020761) Visitor Counter : 40