وزارات ثقافت
آئی جی این سی اے نمائش میں ٹیگور کی لازوال وراثت کو اجاگر کیا جارہا ہے
یہ نمائش 19 مئی 2024 تک جاری رہے گی
Posted On:
14 MAY 2024 10:42PM by PIB Delhi
نئی دہلی میں واقع اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار آرٹس (آئی جی این سی اے) کی تحفظاتی و ثقافتی شاخ نے حال ہی میں رابندر جینتی کی یاد میں ایک نمائش اور لیکچر کا اہتمام کیا۔ اس نمائش کا عنوان ’’رابندر ناتھ ٹیگور کی نایاب تصویریں‘‘ شری گنیش نارائن سنگھ نے تیار کیا تھا۔ آئی جی این سی اے کے ممبر سکریٹری ڈاکٹر سچیدانند جوشی نے بطور مہمان خصوصی تقریب میں شرکت کی۔ اس سیمینار میں معزز مقررین، ڈاکٹر فیبین چارٹیئر، جناب نیل کمل ایڈک اور جناب باسو اچاریہ شامل تھے، جنہوں نے ٹیگور کی وراثت پر متنوع نقطہ نظر پیش کیا۔ کنزرویشن اینڈ آرکائیوز یعنی مرکز برائے فنون لطیفہ کی تحفظاتی وثقافتی شاخ کے سربراہ پروفیسر اچل پانڈے اور آئی جی این سی اے کے آرکائیوسٹ ڈاکٹر سنجے جھا بھی اس تقریب میں موجود تھے۔ یہ نمائش 19 مئی 2024 تک جاری رہے گی۔

ڈاکٹر فیبئن چارٹیئر نے 'ٹیگور کا فرانسیسی کنکشن' کے موضوع پر روشنی ڈالی، رابندر ناتھ ٹیگور کے مطالعہ کے لیے اپنی 27 سالہ لگن کو اجاگر کیا۔ انہوں نے فرانس میں ٹیگور کے استقبال پر زور دیا اور ان کی شہرت میں بتدریج اضافہ اور بالآخر گھر گھر میں اُن کی پہچان قائم ہونے کو نمایاں کیا۔ جناب چارٹئیر نے فرانس میں ٹیگور کے سفر کے بارے میں مفید معلومات پیش کیں، جن میں پہلی جنگ عظیم کے دوران میدان جنگ کا دورہ کرنے پر ان کا جذباتی ردعمل بھی شامل تھا، جس سے بنی نوع انسان کے لئے ان کی گہری وابستگی کا مظاہرہ ہوتا ہے۔ انہوں نے الیگزینڈرا ڈیوڈ نیل کے سفارشی خطوط کا ذکر کرتے ہوئے، مغرب میں ٹیگور کے شاندار استقبال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ جناب چارٹیئر نے ٹیگور کے یورپی دورے پر بھی روشنی ڈالی، اور یہ انکشاف بھی کیا کہ جب انہیں بڑے پیمانے پر قبول کیا گیا،تو وہاں اس طرح کے بحث ومباحثے منعقد کئے گئے، جنہوں نے ان کے بارے میں تاثرات کو تشکیل دیا۔ اس کے بعد، جناب چارٹیئر نے ٹیگور کو فرانسیسی سکھانے کے لیے وکٹوریہ اوکیمپو کی کوششوں کابھی ذکر کیا۔ دوسرے مقررین میں، جناب نیل کمل ادک اور جناب باسو چاریہ نے بالترتیب 'رابندر ناتھ ٹیگور: دی الٹیمیٹ فلاورنگ آف ایک آرٹسٹ' اور 'ٹیگور کا دورہ فرانس اور اس کے اثرات' پر گفتگو کی۔

سامعین سے اپنے خطاب میں، ڈاکٹر سچیدانند جوشی نے ٹیگور کے منفرد کردار کو اجاگر کیا اور جلیانوالہ باغ کے قتل عام کے بعد اپنے سرکاری خطاب ‘نائٹ ہڈ’ واپس کرنے کے ان کے نمایاں عمل کو واضح کیا، جس سے کہ اُن کی ہندوستانی شناخت کی روح کی عکاسی ہوتی ہے۔ ٹیگور کے بین الاقوامی رابطوں پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے آنے والی نمائش کے بارے میں تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ اس نمائش میں آئی جی این سی اے کے آرکائیول خزانے کے ساتھ ساتھ ایلزبتھ برنر، آنند کومارسوامی، شمبھو ساہا، ڈی آر ڈی واڈیا، اور کپیلا وتسائن کے مجموعوں کی نایاب پینٹنگز اور تصاویر پیش کی جائیں گی۔ ڈاکٹر جوشی نے ٹیگور کی نظم 'پران' کا ترجمہ شدہ ہندی گانا بھی پیش کیا۔


جاری نمائش میں الزبتھ برنر، آنندا کومارسوامی، شمبھو ساہا، ڈی آر ڈی واڈیا، اور کپیلا وتسائن کے نایاب مجموعوں کی تصاویر کی نمائش کی جارہی ہے۔ اس میں مختلف موضوعات بھی شامل ہیں، جن میں 'شانتی نکیتن : امن کا گھر'، اس کی شاندار آفاقی قدر پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، 'ٹیگور کی ماحولیاتی رہائش اور زرعی حصول'، ان کی ماحولیاتی کوششوں کی کھوج، 'ٹیگور اور گاندھی'، ان کے تعلقات میں دلچسپی، اور 'گرودیو' رابندر ناتھ ٹیگور اور ان کی فرانسیسی اوڈیسی'، جس سے کہ اُن کے فرانسیسی رابطے اجاگر ہوتے ہیں۔ محترمہ سولاگنا بنرجی کی دلفریب آواز نے رابندر سنگیت کے سریلی جوہر کو جان بخشی۔ اس تقریب کی نظامت کنزرویشن اینڈ آرکائیوز ڈویژن کے سدھیش شرما نے کی تھی ، اور اریجیت دتہ نے رسمی طور پر ’اظہار تشکر پیش کیا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ع م- ق ر)
U-6903
(Release ID: 2020643)
Visitor Counter : 69